Home تجزیہ حوصلہ رکھیں،شبِ دیجور کے بعد صبح نوآئے گی!

حوصلہ رکھیں،شبِ دیجور کے بعد صبح نوآئے گی!

by قندیل

حافظ محمد ہا شم قادری مصباحی جمشید پور

َِِِِِِِِِِِِِِِِِِِ جان سے زیادہ پیارا ہمارا ملک ہندوستان آج انتہائی مشکل دورسے گزر رہا ہے۔خواہ وہ مالی خسارے کے اعتبار سے ہو،یا لا قانونیت کے اعتبار سے ہو،مہنگائی ہو، عوامی بے چینی ہو وغیرہ۔ اہل علم ودانش سے لیکر سبھی طبقہ کے لوگ پوری طاقت سے چلا رہے ہیں، لیکن انتہائی فکر کی بات یہ ہے کہ حکمراں طبقہ بالکل توجہ نہیں دے رہا ہے، فاشزم،ضد، ہٹ دھر می اور غرور میں چور یہ حکومت(جسے اصل میں آر ایس ایس چلا رہی ہے) اپنے عزائم سے پیچھے ہٹنے کو ذرا بھی تیار نہیں ہے، ہوم منسٹر کا غرور بھرا بیان آچکا ہے کہ این آر سی،سی اے اے، این پی آر سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
جاں گسل،صبرآزما اور پر عزیمت جدو جہد، اللہ کی جانب سے خصوصی حما یت ونصرت ملے تبھی اس ملک گیر متحدہ مزاحمتی جدو جہد کو کا میابی مل سکتی ہے،”ان شا ء اللہ تعالیٰ ضرور ملے گی“۔غریب ودر میانی طبقہ،ہرذات ومذہب کا انسان کراہ رہا ہے لیکن موجودہ حکومت اس طرف توجہ نہ دینے کی قسم کھا کر پوری طاقت سے ہندتوا کے ایجنڈے پر اور آر ایس ایس کی آئیڈیا لوجی کو نافذ کر نے پر تلی ہوئی ہے، ایک دو ہوں تو گنا یا جائے، دوچار دس ہوں تو رونا رویا جائے۔ تین طلاق، کشمیر، بابری مسجد،NRC-National Rejgister of Citizens,CAA-Citizenship Amendment Act NRP-National Population Register,لاکر مسلما نوں کے سینے میں خنجر گھونپ دیا، ساتھ میں غریب،دلت و پچھڑے طبقے کے براد رانِ وطن کو بھی پریشانی میں لا کھڑا کیا اور سب سے بڑی بات ہندوستان کے سمْوِد ھان کو بدلنے کی جسارت ہی نہیں کی بلکہ پوری قوت سے سمْوِ دھان پر حملہ بول دیا ہے۔ اورہندتوا کے ایجنڈے پر پوری طرح سے عمل شروع کر دیا ہے، تاکہ جو ملکی مسائل ہیں ان کی طرف کسی کا دھیان نہ جائے۔ یہ طریقہ بہت تشویش ناک ہے۔
ملک کی گرتی معیشت اور حکمرانوں کی ہٹ دہر می:سوال یہ ہے کہ آخرعوام کرے تو کیا کرے، بے روز گاری سے لیکر گرتی معیشت آزادی کی بعد سے سب سے نچلی سطح پر چلی گئی ہے، کسانوں کی خود کشی کے بڑھتے واقعات کا مسئلہ، دلتوں اور مسلمانوں پر بڑھتے موب لنچینگ و مظالم کا مسئلہ،تعلیمی شعبے میں فیس کا زبر دست اضافہ، عورتوں پر بڑھتے مظالم خاص کر اعلیٰ عہدوں پر براجمان نیتا وعہدیداران کی طرف سے زنا کاری جیسے شرم ناک واقعات پر افسوس و شرم کے اظہار کے بجائے مظلوم کی جان اس کے وکیل ورشتے دار تک کوجان سے مار دے رہے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ ہندوستا ن کے غریب دلت و مسلمانوں کے سکون کو غارت کردیا ہے۔ حکومت کسی کی بھی آواز سن نہیں رہی ہے بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ سن کر بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کی طرح عوام کی ہر بات کا جواب سختی سے دے رہی ہے،مظلوموں کے بولنے پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔ ظاہر سی بات ہے جب چاروں طرف سے کسی پر مار پڑے گی تووہ گھبرا جائے گا اور مایوس ہو جائے گا۔ جب سے بی جے پی کی حکومت اقتدار میں آئی ہے آئے دن نت نئے فتنوں سے، دلتوں پچھڑوں، آدی باسیوں اور آر ایس ایس کی آئیڈیا لوجی کی مخالفت کرنے والوں خصوصاً مسلما نوں پر یلغار(حملہ، دھاوا،) کر دیا ہے، تین طلاق، کشمیر کی دفعہ370 کو ختم کرنا، بابری مسجد کا فیصلہ اپنے حق میں کراکر انصاف کا قتل کر نا اور اب تو ظلم کی ساری حدیں پار کر کے غریبوں،کمزوروں، آدی باسیوں،پچھڑوں اور مسلمانوں پر این آر سی۔NATIONAL REGISTER OF CITIZENSَ َ,سی اے اے،CITIZENSHIP AMENDMEEND ACT این پی آر، NATIONAL POPULATION REGISTR, جیسے کالے قوانین کو لاکر پورے ملک کے چین و سکون کو غارت کر دیا ہے۔ زر خرید غلاموں جسے عرف عام میں گودی میڈیا کہا جاتا ہے ان سے جھوٹ کو سچ،سچ کو جھوٹ پھیلانے میں لگا دیا ہے، گودی میڈیا نے پوری طاقت جھونک دی ہے۔ اور بی جے پی، آ ئی ٹی سیل کی ٹیم،واٹس ایپ یونی ورسٹی کے غلام اور بی جے پی حکومت کے وہ نمک (حلال×)حرام تنخواہ دار جو دن رات جھوٹ کو سچ بتانے کے لیے نوکری میں رکھے گئے ہیں، لاکھوں مدح سرا اور پرستار بے روز گاروں کو ملک گیر سطح پر دوسو سے لیکر ایک ہزار روپیے یومیہ کی مز دوری پر روز گار دے رکھا ہے،اُچھلنے کود نے، دنگا کرنے،ٹرول کرنے، لنچینگ کرنے،غیر فاشسٹ دانشوروں، انقلابیوں، نیز مخلص ومحب وطن باشندوں کو غدارِ وطن، ملک دشمن، اور قسم قسم کے گندے اور تذلیل تبصرے وگالیاں دینے اور زمین پر ان کا صفایا کر نے کے لیے (اپنے بھگتوں) کو تو روز گار بی جے پی نے دے دیا ہے، بقیہ عوام کو روز گار کیوں دیں؟ انھوں نے ووٹ تو دیا نہیں تھا، نہ ہی وہ حکومت کے مدد گار ہیں، نہ ہی دنگا فساد کا اہم ومفید کام کر رہے ہیں، یہ مسلمان، دلت، کمزور طبقہ کے لوگ اپنے حق اور دستور(CONSTITUTION) کی بات کرتے ہیں، تو ایسے ناسمجھوں اور دیش درو ہیوں کو ایک راشٹر وادی سر کار، نسل پرست سر کار، ارب پتیوں کی غلام سر کار، بھلا سب کو روز گار کیوں دے؟
ووٹ کا حق چھیننے کی سازش: آرایس ایس کے پلان کے مطابق مسلمانوں،دلتوں،پچھڑوں،آدی باسیوں سے ووٹ کا حق چھین لیا جائے اور انھیں DETENTION CENTRE میں ڈال دیا جائے۔ طرح طرح کے مظالم کر کے ان کو ڈمرا لائز کر دیا جائے اور ملک کے دوسرے درجے کا شہری بنا دیا جائے اور یہ کام موجودہ حکومت بہت منصوبے کے تحت کر رہی ہے۔ این آر سی، سی اے اے، این پی آر جیسے کالے قانون اسی لیے لائے گئے ہیں،اللہ خیر فر مائے۔
شبِ دیجور کے بعد، صبح نو ضرور آئے گی اِن شا اللہ!: پورے ملک ہی نہیں پوری دنیا میں NCR,CAA, NPR, قا نون کے خلاف زبر دست احتجاج ہو رہا ہے۔جامعہ ملیہ دہلی اور شاہین باغ کی شاہین صفت خواتین و معصوم بچوں اور بوڑھی دادیوں نے تو انقلاب بر پا کر دیا ہے۔ ایک سو اٹھارہ سال ریکارڈ توڑ 2 ڈگری درجہ حرارت میں، ان انقلا بی خواتین کی ہمت نے پورے ملک کو جگا دیا اور اسوقت پورے ہندوستان میں 20 سے زیادہ جگہوں پر شدید احتجاج جاری ہے اس میں اضافہ ہی ہو رہا ہے،ان شاء اللہ اور اضافہ ہو گا۔ حالات جتنے خراب ہوں کسی کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، خاص کر اہل ایمان کو۔اسلامی تاریخ کا مطالعہ فر مائیں، کتابِ ہدایت قرآن مجید واحادیث طیبہ کا مطالعہ فر مائیں،مدد لیں،واضح ہدایات موجود ہیں، روشنی ومدد ملے گی۔ ان شاء اللہ تعالیٰ!

You may also like

Leave a Comment