Home تجزیہ واہ پنڈت جی واہ!

واہ پنڈت جی واہ!

by قندیل

ایم ودود ساجد

این ڈی ٹی وی نے بتایا ہے کہ آج شاہین باغ کے احتجاج میں 80 کی دہائی کے ‘اجڑے’ ہوئے کچھ پنڈت پہنچ گئے ۔انہوں نے ہاتھوں میں بینر لے رکھے تھے۔ان کا کہنا ہے کہ انہیں آج ہی کے دن یعنی 19 جنوری کو کشمیر سے اجاڑ دیا گیا تھا۔
یہ پنڈت شاہین باغ اس لئے نہیں پہنچے تھے کہ انہیں مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرنا تھا،وہ تو CAA کی مخالفت ہی نہیں کرتے اور اس سلسلے میں حکومت کے ساتھ ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ فلم اداکار سوارا بھاسکر نے آج شاہین باغ میں جشن شاہین منانے کا اعلان کیا تھا جس میں کچھ غزل سرائی اور شعروشاعری کا منصوبہ تھا۔ اس پر فلم ساز وویک اگنی ہوتری نے ٹویٹ کرکے کہا تھا کہ آج ہی کے دن کشمیری پنڈتوں کو اجاڑا گیا تھا اور آج جشن شاہین منایا جارہا ہے لہذا آج شام کو پانچ بجے کشمیری پنڈت شاہین باغ پہنچ کر اس کے خلاف مظاہرہ کریں ۔وویک اگنی ہوتری کی مودی نوازی چھپی ہوئی بات نہیں ہے۔
این ڈی ٹی وی کو ایک کشمیری پنڈت نے بتایا کہ ہم سی اے اے کی حمایت کرتے ہیں اور یہاں ہم اپنے اجڑنے کی داستان سنانے آئے تھے۔ایک کشمیری پنڈت خاتون کچھ زیادہ ہی جوش میں تھی۔اس نے کہا کہ ان لوگوں نے (شاہین باغ کے مظاہرین نے) غلط اعلان کیا کہ ہم ان کی حمایت کرنے آئے ہیں ۔وہ کچھ اور کہتی اس سے پہلے ہی دوسرے پنڈت نے بات سنبھال لی۔اس نے کہا کہ شاہین باغ والوں نے ہمیں اپنی بات کہنے کےلئے اپنا اسٹیج پیش کیا اور ہمارا درد سن کر ہم سے اظہار یکجہتی کیا۔
مشہور کشمیری پنڈت اے کے رینا نے تو اسٹیج پر یہاں تک کہہ دیا کہ گو کہ ہم سی اے اے کی حمایت کرتے ہیں لیکن آپ لوگ اتنے دنوں سے یہاں جمع ہیں تو ہم آپ کا بھی درد سمجھتے ہیں ۔
تو وزیراعظم صاحب!
اب تو کچھ شرم کرلیجئے۔جن پنڈتوں کا نام لے کر آپ نے 80 لاکھ کشمیریوں کا دم گھونٹ دیا ہے وہ بھی اپنی بپتا سنانے کے لئے اُس اسٹیج کا سہارا لینے پر مجبور ہیں جو آپ کے مخالفین نے سجایا ہے۔۔۔ یہ پنڈت کتنے بھولے’ سادہ مگر مجبور ہیں کہ ہندوستان کے جس بڑے طبقے کی مخالفت کر رہے ہیں اسی کے پروگرام کو اپنی داستانِ رنج والم سنانے کے لئے استعمال کر رہے ہیں ۔ شاید انہیں بھی اب احساس ہوگیا ہے کہ ان کی بات دنیا اسی اسٹیج سے سنے گی جہاں سی اے اے کے خلاف ہزاروں خواتین ایک مہینہ سے سینہ سپر ہیں ۔

You may also like

Leave a Comment