Home غزل غزل

غزل

by قندیل

احمدحماد
آنکھ کو یار سے خالی ملا قریہ سارا
جب بھی دل شدّتِ وحشت میں پکارا "یارا”
ورنہ دنیا کے مناظر سبھی کم تر لگتے
تُو نے لاہور کی بارش نہیں دیکھی یارا
دم بہ دم کٹتی ہوئی عمر کبھی یہ تو بتا
سانس چلتی ہے کہ شہ رگ میں رواں ہے آرا
میرے ٹھہرے ہوئے آنسو کو نہ بے مایہ سمجھ
آنکھ سے ٹپکا تو بن جائے گا روشن تارا
اس سے ملنے کی اگر دُھن نہیں جاگی حمّاد
تُو رہے گا وہی خُشک اور کھنکتا گارا

You may also like

Leave a Comment