Home نقدوتبصرہ مفردات عصری : جدید اسلوب میں لکھی گئی طبی درسی کتاب- ڈاکٹر خالد اختر علیگ

مفردات عصری : جدید اسلوب میں لکھی گئی طبی درسی کتاب- ڈاکٹر خالد اختر علیگ

by قندیل

طب یونانی قدرتی علاج کے لیے جانی جاتی ہے ۔اس میں جڑی بوٹیوں ،حیوانی ذرائع سے حاصل ہونے والے اجزاء اور معدنیات و حجریات سے بنائی گئی ادویات سے علاج کیا جاتا ہے۔ان جڑی بوٹیوں،حیوانی اجزاء ،معدنیات و حجریات کو مفرد ادویہ کہا جاتا ہے ،طب یونانی میں یا تو ان مفرد ادویہ یا پھر کئی مفرد ادویہ کو ملاکریعنی اس کا مرکب بنا کراستعمال کیا جاتا ہے۔طب یونانی کے گریجویشن کورس میں ادویہ مفر دہ اور ادویہ مرکبہ دونوں ہی نصاب کا حصہ ہیں۔اردو زبان میں مفرد ادویہ پر دور حاضر کی معلومات کے اضافےکے ساتھ کتابیں تصنیف کی جاتی رہی ہیں۔مگر بیشتر کتابوں میں جدید کلینکل ؍سائنٹیفک ریسرچ کے نتائج کا فقدان نظر آجا تھا۔جس کا نتیجہ یہ ہوتا تھا کہ طالب علم کسی بھی مفرد ادویہ کے شافی نتائج سے بالکل نا بلد رہتا تھا ۔مگر جب سے نیشنل کمیشن فار انڈین سسٹم آف میڈیسن کی تشکیل ہوئی ہے ،اس نے نصاب میں تحقیقی پہلوؤں پر زیادہ زور دیا ہے ۔اسی لیے اب کتابوں کی تجدید بھی ہورہی ہے۔ اسی ذیل میں مفرد ادویہ پر ایک نصابی کتاب ’مفردات عصری ‘ بھی ہے۔جسےپروفیسر شگفتہ نکہت صاحبہ(پروفیسر: NRIUM-SD,Hyderabad) اور اور ڈاکٹر جاوید احمد خاں صاحب(اسسٹنٹ پروفیسر ،محمدیہ طبیہ کالج ،مالیگاؤں)نے مشترکہ طور پر تصنیف کیاہے۔

مفردات عصری پہلی بار ۲۰۲۰ء میں اور دوبارہ ۲۰۲۳ میں ہدایت پبلشر اور ڈسٹری بیوٹرز ،نئی دہلی کے ذریعہ شائع ہوئی تھی۔یہ مجلدہے اور لائٹ ویٹ ہلکے کریمی رنگ کے کاغذ پر صاف ستھری چھپی ہوئی ہے۔یہ کتاب چھ سو اٹھارہ صفحات پر مشتمل ہے ،جن میں235 دواؤں کا ذکر ہے، 198 نباتاتی، 17 حیوانی اور 20 معدنی مآخذ سے حاصل ہونے والی مفرد ادویات پر سیر حاصل معلومات فراہم کی گئی ہیں۔مفردات عصری ، مفردات ادویہ سے متعلق کتاب کا ایک نمایاں نمونہ ہے۔ یہ کتاب اس خلا کو پر کرنے کے لیے تحریر کی گئی ہے جو مفردات کی کتب میں موجود تھا۔ اس میں مصنفین نے جدید تحقیقات اور طبی شعبوں میں ہونے والی ترقی کے پیش نظر مفرد دواؤں کا جامع جدید مطالعہ پیش کردیا ہے۔

اس کتاب کا جائزہ لینے پر اندازہ ہوتاہے کہ یہ ادویہ مفردہ پر ایک جامع حوالہ جاتی کتاب ہے،جو طب کے انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ طلبہ،محقق اور معالجین کے لیے یکساں طور پر کارآمد ہے ۔کتاب میں ہر دوا کو اس کے طبی نام سے شروع کیا گیا ہے ،اور اس کے ہجوں کو بریکٹ میں لکھ دیا گیا ہے۔اس کے بعد دوا کا لاطینی نام؍ سائنٹیفک نام،انگریزی نام ،خاندان اور ا س کےان مترادف ناموں کو بھی لکھا گیا ہے،جو مقامی طور پر یا قدیم متون میں درج ہیں۔اس کے بعد شناخت کی ذیل میں معلومات درج کی گئی ہیں ۔پھر دوا کے حصص مستعملہ،مزاج ،نفع خاص اور اس کے افعال خواص کو درج کیا گیا ہے۔مواقع و محل استعمال کے تحت مختلف طبی حالتوں کی فہرست دی گئی ہے۔دوا کن حالتوں میں مضرت رساں ہے یا وہ کیا ضد اثرات پیدا کرسکتی ہے ،نیز اس کے مصلح کے طور کون سی دوا دی جائے گی ،اس کا مضر و مصلح کی مد میں معلومات فراہم کی گئی ہے۔دوا کی مقدار خوراک کی وضاحت کی گئی ہے،کن مرکبات میں یہ دوا استعمال ہورہی ہے ،اس کا تذکرہ ہے اور متذکرہ دوا نہ دستیاب ہونے کی صورت میں بدل کے طور استعمال ہونے والی دوا کا نام درج ہے۔دوا میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا کی فہرست دی گئی ہے۔ سب سے آخر میں اس دوا پر کی جانے والی جدید سائنٹیفک اور سریریاتی تحقیق مکمل حوالوں کے ساتھ درج کردی گئی ہے۔کتاب کا انداز تحریرسادہ اور پر اثر ہے۔اس کتاب کی قیمت ایک ہزار روپے ہے،خریداری کے لیے مصنف کتاب ڈاکٹر جاوید احمد خان سے موبائل نمبر 8554042650 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

You may also like