Home خاص کالم کشمیر میں کربلا ـ سمیع اللہ خان

کشمیر میں کربلا ـ سمیع اللہ خان

by قندیل

 

کشمیرمیں حسینی جلوس پر گولیوں کی بوچھاڑکی دلخراش تصویریں آرہی ہیں ـ محرم کا جلوس نکالنے والے امامِ عالی مقام حضرت حسینؓ کے شیدائیوں کو پابندِ سلاسل کیاگیاہے، وقت کا ابنِ زیاد کشمیر میں کربلا دکھانا چاہتاہے ، آمریت کے خلاف حقیقت پسند انقلاب برپا کرنے والے لیڈر امام حسینؓ کی یاد منانے والوں سے ہمارے ڈکٹیٹر خوفزدہ ہوگئے، وہاں پانی بند کیا تھا یہاں بینائی سلب کی جارہی ہے، وہاں تیر برسائے گئے یہاں گولیوں کی بوچھاڑ ہے، پیلٹ گن کی گولیوں نے جسموں کو چھلنی کردیا اور آنکھیں داغ دی ہیں، اُف کیا ہی دل خراش دل خراب منظر ہےـ

ہم شکایتِ درد لیے عرض پرداز نہیں ہوتے کیونکہ کشمیر میں ظالمانہ چیرہ دستیاں کوئی نئی نہیں ہیں لیکن جس بہانے یہ ظلم برپا کیاگیا وہ دوغلا ہے، لاکڈاون گائڈ لائن کی خلاف ورزی کرنے والے کیا صرف یہ کشمیری ہی ہیں؟ تروپتی مندر سے لیکر جگنّاتھ مندر تک کے یاتریوں اور زائرین نے کس طرح کرونا لاکڈاون کی دھجیاں اڑائیں وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے، یہاں تک کہ تروپتی مندر کے 743 ممبران کرونا پازیٹو بھی پائے گئے، اسی طرح اترپردیش کے مندروں میں اپنے دیوی دیوتاؤں پر دودھ اور گنگا جل چڑھانے کے ليے لاکڈاون کی ہدایات کو جس طرح روندا گیا وہ مناظر سب کے سامنے ہیں، لیکن ہندوانہ رسوم کے ان جلوسوں پر کبھی لاٹھیاں نہیں برسیں ان کے خلاف بندوقیں خاموش رہیں لیکن جب باری کشمیریوں کی آئی تو ہتھیاروں سے گولیاں ابل پڑیں، کوئی بتائے ہمیں کہ کس زاویے سے کشمیری ہندوستان کے برابر کے شہری ہوئے؟ امیت شاہ صاحب نے کشمیری ریاست کے خصوصی درجے کو ختم کرتے وقت پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ کشمیر سے دفعہ 370 کا خاتمہ کشمیری ریاست کو ہندوستان کی دیگر تمام ریاستوں کی طرح آئین کی تمام دفعات میں یکساں حقوق دلائے گا، لیکن ہر گزرتا دن یہ ثابت کرتاہے کہ ہمارے وزیرداخلہ امیت شاہ پارلیمنٹ میں جھوٹ بول رہےتھے وہ آج تک ہمارے کشمیری بھائیوں کو انصاف اور امن فراہم کرنے میں نہ صرف ناکام ثابت ہوئے ہیں بلکہ شرمناک حقیقت تو یہ ہے کہ ان کے خلاف متعصبانہ پالیسیوں کا گراف بڑھتاچلا جارہاہے،یقینًا ہم کبھی کشمیر میں عسکریت اور علیحدگی کے نام کی تائید نہیں کرتے، ناہی غیرآئینی سرگرمیوں کو درست سمجھتے ہیں لیکن ہم کشمیر کے ساتھ ساتھ کشمیریوں کے لیے انصاف، حقوق اور باعزت اختیارات کا مطالبہ ضرور کرتےہیں

ذرا خبر کیجیے ہماری قوم کے قوّالوں اور لفّاظوں کو جن کی موسمی حسینیت محرمی ایام میں زبان پر پھڑکنے لگتی ہے، بازاروں اور محلوں میں تماشا کرنے والوں کو بھی بتائیے اور سوشل میڈیا میں لڑاکا مرغوں کی طرح بدمستی کرنے والوں کو دکھائیے: کشمیر میں امام حسینؓ کی یاد میں جلوس نکالنے والوں کو نہ صرف گرفتار کیاگیا بلکہ ان پر گولیاں چلائی گئی ہیں،چالیس کے قریب حسینؓ کے نام لیوا مسلمانوں کو اذیت ناک مظالم میں مبتلا کردیاگیا ہےـ اس وقت حسینیت کا اولین مطالبہ ہے کہ اپنے ملک کے ڈکٹیٹروں کو للکاریے، اپنی فوج کی چیرہ دستیوں کو آئینی انصاف کا آئینہ دکھائیے، امام حسین ؓ ظالمانہ استعمار کے خلاف انقلابی عملی جدوجہد کا استعارہ ہیں،انہوں نے دہشت گردانہ سامراج کے خلاف خروج کرکے تاریخ قائم کی ہے،یہ تاریخ زبانوں سے آگ اگلنے یا ماتم کرنے کے لیے نہیں ہے، یہ تاریخ خانہ جنگی بھڑکانے کے لیے نہیں ہے،یہ انتشار انگیزی اور فرقہ واریت اور مسلکیت تھوکنے کے لیے بھی نہیں ہے، یہ تاریخ ظُلم کے خلاف ایمان کا روحانی عہدنامہ ہے،یہ آلِ رسولﷺ کی امتیازی پہچان ہے نواسۂ رسول اور جگر گوشۂ بتول سیدہ فاطمہ زہراؓ کی میراث ہےـ حسینیت انسانیت کے حقوق پر ڈاکہ مارنے والوں، غریبوں کے حقوق چھین لینے والوں کے خلاف انصاف کے لیے کھڑے ہونے کی عظیم نسبت ہے، یہ تبرائی اور ماتمی موروثیت کے بلندبانگ دعوے سے نہیں ملتی، یہ رتبۂ بلند وقت کے ظالموں اور طاغیوں سے ٹکرانے کے بعد قائم ہوتاہے ہر وہ شخص حسینی ہے جو ہر ظلم کے خلاف بےلاگ کھڑا ہے جو انصاف کے قیام کے لیے مرمٹنے کو تیار ہو،یہ نہیں کہ کربلا کی تصویریں دیکھ دیکھ کر تو ناک پر آنسو بہائے لیکن ناک کے نیچے قائم یہودیوں کے ہمنوا نسل پرست برہمنوں کی بربریت پر شترمرغ بن جائے،حسینیت مظلوموں کا اتحاد اور انقلابیوں کی اقدامی اسپرٹ کا نام ہے، حسینیت کی روح ہر ظلم کے خلاف کھڑے ہونے سے ہی زندہ ہوتی ہے، حسینیت ظالمانہ استعمار کے خلاف ہر پل جدوجہد چاہتی ہے، حسینیت اپنوں کے لیے انصاف و مرحمت کی آغوش ہے اور باطل طاقتوں کے لیے آہنی دیوار ہے، حسینیت کو بدنام مت کرو،حسینیت کا استحصال مت کرو،حسینیت کو فروخت کرنے کی کوشش مت کرو، حسینیت اپنی جگہ خود بنالیتی ہے اسے سہاروں کی ضرورت نہیں، حسینی سلطنت آج بھی قائم ہے، حسینی نسبت آج بھی زندہ و تابندہ ہے،حسینیت ہندوستان میں کشمیر ہے، حسینیت عالم عربی میں کٹھ پتلی شاہان عرب کے خلاف انصاف کی للکار ہے، حسینیت مصر میں خائن سیسی کے خلاف جدوجہد کا نام ہے، حسینیت شام میں عوام کے ساتھ ہے، حسینیت چین میں ایغور مسلمانوں کے ساتھ ڈٹ جانے کا نام ہے،حسینیت خلیجِ عرب کے جیل خانوں میں قید علما فقہااور مشائخ کے درمیان ہے، حسینیت کی موجودہ عالمی مرکزیت اہلِ فلسطین اور مجاہدینِ اقصیٰ کے درمیان ہے، ہندوستان میں حسینیت آر۔ایس۔ایس اور اس کے ظالمانہ استعمار سے انسانیت کو بچانے کا نام ہے، آئیے ہندوستان میں آئینی بالادستی کو ختم کرکے مودی کے متوقع غلامانہ سامراج کے خلاف انصاف کی تحریک کا اعلان کیجیے، برہمنی ریشہ دوانیوں سے بھارت کو لاحق خطرات کے خلاف قدم اٹھائیے، کشمیر کی خصوصی حیثیت کےخلاف امیت شاہ کے ظالمانہ اقدام کو للکاریے، کشمیر کے مظلوم حسینیوں کے لیے پکار کر حسینیت کی عملی نسبت قائم کیجیے، باقی سب زبانی چٹخارے انانیت کو تسکین پہنچا سکتےہیں لیکن حسینی تاریخ رقم نہیں کرسکتے کیونکہ:
یہ سب دھواں ہے کوئی آسمان تھوڑی ہے
حسینیت آسمان ہے جس کا سائبان مظلوموں کا اتحاد اور جانبازوں کا عملی اقدام ہےـ

You may also like

Leave a Comment