Home قومی خبریں لوگوں کو مل کر بدعنوانی کے خاتمے کے لیے کام کرنا ہوگا:نائب صدر

لوگوں کو مل کر بدعنوانی کے خاتمے کے لیے کام کرنا ہوگا:نائب صدر

by قندیل

نئی دہلی:نائب صدر نے آج بدعنوانی کو ملک کی ترقی اور ترقی کو متاثر کرنے والی سب سے بڑی خرابی اور لعنت قرار دیا ہے اور حکومت سول سوسائٹی اور بڑے پیمانے پر عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وقوم سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے مل کر کام کریں۔ وہ آج نئی دہلی میں کنٹرولر اور آڈیٹر جنرل (سی اے جی)کے دفتر کے احاطے میں بابا صاحب ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمے کی نقاب کشائی کے بعد اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔سابق صدر، اے پی جے عبدالکلام کے الفاظ کو یاد کرتے ہوئے نائیڈونے اس بات پر زور دیا کہ کہ والدین کے علاوہ اساتذہ، طلباء کے کرداروں کی تشکیل اور قدر پر مبنی معاشرے کی تشکیل میں اہم کردار اداکرتے ہیں۔ڈاکٹر امبیڈکر کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، نائب صدر نے کہا کہ وہ ایک کثیر الخیال ذہین شخص تھے۔ ایک بین کثیر نظریات رکھنیو الے ماہر سیاستدان، فلسفی، عظیم دانشور، نامور فقیہ، ماہر معاشیات، مصنف، معاشرتی اصلاح کرنے والے اور ایک انسان دوست والے شخص تھے۔نائب صدر نے کہا کہ آج تک ہمارآئین ایک مقدس کتاب ہے اور تمام معاملات کے لیے رہنما اور روشنی کا مینار ہے اور ملک کے ہر شہری سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے جدوجہد کرے کہ ہمارے آئین کے تقدس کو ہر وقت برقرار رکھا جائے اور کبھی بھی اس کی خلاف ورزی نہ ہو۔یہ کہتے ہوئے کہ ڈاکٹر امبیڈکر مظلوموں کے مسیحا ہیں۔ نائب صدر نے کہا کہ انہوں نے اپنی ساری زندگی، صنفی مساوات اور تعلیم کے ذریعہ خواتین کو سماجی برائیوں سے آزاد کرنے پر پختہ یقین کیا ور ذات پات کی رکاوٹوں کو ختم کرنے اور تمام لوگوں کے لئے مساوات کو یقینی بنانے کے لئے جدوجہد کی۔انہوں نے کہاہے کہ ’’ان کا مجسمہ نصب کرنے کا مقصد ہمیں اس عظیم انسان کے نظریات کی یاد دلاتا ہے اور یہ دیکھنا ہے کہ موجودہ اور آنے والی نسلیں ان کی تعلیمات کو یاد رکھیں جو ہم سب کے لیے رہنما اصول ہیں۔ایک مضبوط اور قابل اعتماد ادارہ ہونے پرسی اے جی کی ستائش کرتے ہوئے نائب صدر نے سی اے جی کو آزادی اور وسیع مینڈیٹ کو یقینی بنانے کس ہمارے آئین کے معمار، خاص طورپر ڈاکٹر امبیڈکر کو دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی اے جی کی بنیادی اقدار- آزادی، مقصدیت، سالمیت، اعتماد، پیشہ ورانہ مہارت، شفافیت اور مثبت نقظہ نظر کو ڈاکٹر امبیڈکر کی زندگی اور کام نے متاثر کیا۔ انہوں نے احتساب، شفافیت اور گڈگورننس کو جمہوریت کے لئے انتہائی ضروری قرار دیا۔نائب صدر نے سی اے جی کی رپورٹ اور قانون ساز کمیٹیوں کی اس کے نتیجے میں ہونے والی بات چیت کو سراہا تاکہ حکومت کے ریگولیٹری فریم ورک، گورننس ڈھانچے اور ترسیل کے طریقہ کار میں متعدد تبدیلیاں پیدا ہوسکیں۔ معیشت ، کارکردگی اور حکومتی کارروائیوں کی تاثیر کو یقینی بنایا جائے۔نائیڈونے سپریم آڈٹ اداروں(ایس اے آئی)کی بین الاقوامی برادری میں عمدہ ساکھ حاصل کرنے اور اس کی 2022 تک مکمل طورپر پیپر لیس آفس بننے کی کوشش کے لیے بھی سی اے جی کی تعریف کی۔اس سے قبل کنٹرولر اور آڈیٹر جنرل، مسٹر راجیو مہرشی نے اس اجتماع کا خیر مقدم کیا اور ڈپٹی سی اے جی انیتا پٹنائک نے شکریہ ادا کیا۔

You may also like

Leave a Comment