Home قومی خبریں غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام ’محفل ظرافت‘ کا انعقاد

غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام ’محفل ظرافت‘ کا انعقاد

by قندیل

غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام 18/ اپریل کو شام چار بجے ’محفل ظرافت‘ کا انعقاد ہوا۔ اس محفل کو نظم اور نثر دوحصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ پہلے حصے کی صدارت معروف ادیب جناب نارنگ ساقی نے کی۔ گفتگو کے دوران انھوں نے کہا کہ غالب انسٹی ٹیوٹ کی یہ خصوصیت ہے کہ وہ غالب کے فنی محاسن کو ہر زاویے سے نمایاں کرنے کی کوشش کرتا ہے، آج کی یہ ’محفل ظرافت‘ اس کی ایک مثال ہے۔ ایم آر قاسمی نے اس پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ گفتگو کے دوران انھوں نے کہا کہ غالب کا امتیاز یہ ہے کہ انھوں نے جس پیرایہئ اظہار کو اختیار کیا اس میں ندرت پیدا کر دی۔ ان کے مزاج کو ظرافت سے خاص نسبت تھی جو ان کی شاعری میں عام طور سے محسوس ہوتا ہے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ادریس احمد نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ غالب انسٹی ٹیوٹ کے قیام کا بنیادی غالبیات کی ہر زاویے سے تفہیم و تعبیر ہے لہٰذا ہم نے محسوس کیا کہ ظرافت بھی ان کی شخصیت کا اہم عنصر رہا ہے اور اس زاویے سے بھی ان پر گفتگو ہونی چاہیے۔ مجھے خوشی ہے کہ اس دور کے اہم مزاح نگار آج یہاں جمع ہیں۔اس اجلاس میں ڈاکٹر عبدالباری قاسمی نے ’خطوط غالب میں طنز و مزاح کے عناصر‘، محترمہ خوشبو پروین نے ’غالب: شاعری میں معیاری طنز و مزاح کے بنیاد گزار‘ اور محمد جاوید احمد نے ’طنز و مزاح کی تخلیق میں صنائع و بدائع کا استعمال‘ کے موضوع پر مقالات پیش کئے۔ دوسرے حصے میں ظریفانہ مشاعرے کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارجناب احمد علوی نے کی اور اسد رضا نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ نظامت کے فرائض انس فیضی انجام دیے۔ مشاعرے میں جن شعرا نے کلام پیش کیا ان کے نام اس طرح ہیں: اسد رضا، رحمن مصور، احمد علوی، اقبال فردوسی، شاہد گڑ بڑ، چاند پھٹا پھٹ، ضمیر ہاشمی اور انس فیضی۔

You may also like