Home قومی خبریں طلاق ثلاثہ بل :راجیہ سبھا میں سرکارکے پسینے چھوٹے

طلاق ثلاثہ بل :راجیہ سبھا میں سرکارکے پسینے چھوٹے

by قندیل

 
نئی دہلی3 جنوری ( قندیل نیوز)
پیر کو مہاراشٹر میں نسلی تشددبرپا ہونے کے باعث حزب اختلاف کی ہنگامہ آرائی کے درمیان راجیہ سبھا میں وزیر قانون روی شنکرپرساد نے تین طلاق بل پیش کیا ۔ روی شنکر پرساد نے کہا کہ طلاق ثلاثہ سماج میں ابھی بھی جاری ہے ، وہیں غلام نبی آزاد نے اس کی مخالفت کی ہے ۔وزیرقانون روی شنکر پرسادکے راجیہ سبھامیں بل پیش کرنے کے بعدکانگریس کے لیڈرآنند شرمانے تجویزکو سلیکٹ منتخب کمیٹی میں بھیجنے کی بھی تجویزپیش کی۔اس کے بعدہنگامہ کے دوران کارروائی ملتوی ہوگئی۔لوک سبھامیں کانگریس کے ڈھل مل رویہ کے بعدمسلمان سخت ناراض تھے۔مسلم پرسنل لابورڈکی اعلیٰ قیادت اوراراکین نے ہرہراپوزیشن پارٹی سے ملاقات اوررابطہ کرکے ذہن سازی کی جس کے بعدکانگریس بھی موقف بدلنے پرمجبورہوگئی۔ادھرترنمول کانگریس جس کی لوک سبھامیں خاموشی پراسراربنی ہوئی تھی،بورڈکے اراکین کی ملاقات اورذہن سازی کے بعدوہ بھی بل کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ آگئی ہے۔حزب اختلاف نے اس بل میں2 ترمیمات پیش کی ہیں۔ حزب اختلاف کے رہنما ارون جیٹلی نے اپوزیشن کی تجویز پر اعتراضات کیا اور کہا کہ اس بابت کافی حیران ہیں کہ تجویز اچانک پیش کیا گیا ، قاعدہ کے مطابق کم از کم ایک دن قبل نہیں پیش کیا جا سکتا ۔ارون جیٹلی نے کہا کہ اس بل سے پہلے سے ہی واقف کرایا گیا تھا ۔ترمیم کا مشورہ کم از کم ایک دن قبل دیا جانا چاہیے ؛لیکن اس کو ایک دن پہلے نہیں دیا گیا۔ جیٹلی نے کہا کہ میں نے کبھی ایسی ترمیم کی تجویز نہیں دیکھی ہے جس سے کم از کم 24 گھنٹے پہلے نہیں پیش کی گئی ،ایسا ایوان میں کبھی نہیں ہوا ۔مرکزی وزیررارون جیٹلی نے کہا کہ پورا ملک اس کو دیکھ رہا ہے کہ طلاق ثلاثہ بل کو ایوان زیریں میں حمایت دی گئی تھی ؛ لیکن ایوان بالا میں اس کی مخالفت کی جا رہی ہے ۔ جیٹلی نے اپنی تقریر میں ان وجوہات کا حوالہ دیا جس کے لیے بل کو سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجا نہیں جانا چاہئے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل جب ’غیر آئینی‘ قرار دیا گیا تو، دو ججوں نے جو اس کو ’ ناجائز ‘ تصور کرتے تھے انہیں غیر قانونی نہیں مانتے تھے ۔جیٹلی نے کہا کہ اسی وجہ سے لوگوں کوایوان سے ایک امید قائم ہوئی تھی بنابریں ہم پر لازم ہے کہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں ۔ ارون جیٹلی نے حیران ہوتے ہوئے کہا کہ ایک پارٹی جس نے ایوان زیریں میں اس کی حمایت کی تھی اب وہ ایوان بالا میں اس کی پرزور مخالفت کر رہی ہے ، جو کہ باعث حیرانی ہے

You may also like

Leave a Comment