Home قومی خبریں بین الاقوامی یوم خواتین کے موقع مولانا آزادنیشنل اردو یونیورسٹی کے لکھنؤ کیمپس میں توسیعی خطبہ

بین الاقوامی یوم خواتین کے موقع مولانا آزادنیشنل اردو یونیورسٹی کے لکھنؤ کیمپس میں توسیعی خطبہ

by قندیل

لکھنؤ : صنفی امتیاز معاشرہ کی پیداوار ہے ۔سماج کی تعمیر کا کوئی خاکہ دونوں کی شمولیت کے بغیر مرتب نہیں کیا جاسکتا ۔ انھوں نے روزمرہ کی زندگی میں صنفی تعصب پر مبنی زبان کے غیر شعوری استعمال کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے لوگوں کے رویے میں تبدیلی پر زور دیا۔ ان خیالات کا اظہار انگریزی اور غیر ملکی زبانوں کی یونیورسٹی (EFLU,Lucknow Campus)کے ڈائرکٹر پروفیسر رجنیش اروڑہ نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے لکھنؤکیمپس میں توسیعی خطبہ کے دوران کیا ۔کیمپس کی انچارج ڈاکٹر ہما یعقوب نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کی کامیابیوںاور ان کے ناقابل تسخیر جذبے اورقوت کے اعتراف پر زور دیا۔ ڈاکٹر شاہ محمد فائز نے پروگرام کی نظامت کی ۔اس موقع پر انھوں نے مہمان کا تفصیلی تعارف بھی پیش کیا ۔ پروگرام کا آغاز بی اے کے طالب علم محمد اشرف علی نے قرآن پاک کی تلاوت سے کیا ۔ڈاکٹر نزہت اختر نے شکریہ کی رسم ادا کی۔
سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے پروفیسر اروڑا نے کلاس روم کی تدریس میں سیکھنے والوں کے پس منظر اور تجربات کو بطور متن استعمال کرنے پر زور دیا۔ انھوں نے قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی 2020) کا حوالہ دیتے ہوئے تدریسی عمل میں شمولیتی نقطہ نظر کو فروغ دینے پر زور دیا۔ زبانوں کے درجہ بندی اور زبان اور علاقائی بولی کے درمیان کی جانے والی نام نہاد تقسیم کو ختم کرتے ہوئے پروفیسر اروڑا نے اسے زبان کی سیاست کا نام دیا۔ انھوں نے ظاہری اور ڈھکے چھپے صنفی امتیاز کو ظاہر کرنے کے لیے اشتہارات اور میڈیا کے کے حوالے سے بھی بات کی ۔انھوں نے مزید زبان کے استعمال میں زیادہ محتاط رہنے اور ہر چیز کے بارے میں متوازن نظریہ اپنانے کی تلقین کی ۔

You may also like