Home تجزیہ وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا،تمھیں یاد ہوکہ نہ یادہو-محمدشارب ضیاء رحمانی

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا،تمھیں یاد ہوکہ نہ یادہو-محمدشارب ضیاء رحمانی

by قندیل

غور سے تصویروں کودیکھیے اور کل کا نتیش جی کا بھاشن سنیے،مٹی میں ملنے والاوعدہ یادکیجیے اور دہلی کااسٹیج دیکھیے،آپ کو بے چارے کی بے چارگی پر ترس نہ آگیاہو توبتاییے-بہارکی ڈبل انجن سرکارکے مکھیانے دہلی میں ڈبل انجن سرکار کی اپیل کی،کجریوال کو جم کر کوسا،لیکن وہ یہ نھیں بتاسکے کہ بہار میں ڈبل انجن سرکار سے کیافائدہ ہوا؟2015 الیکشن میں مودی جی نے سوالاکھ کروڑ کے پیکج کا وعدہ کیاتھا،اب تک کیا ملا؟اسپیشل اسٹیٹ کی مانگ دس سال سے نتیش کررہے ہیں لیکن جیسے بی جے پی کی گود میں جاتے ہیں وہ بھول جاتے ہیں پھر الیکشن کے وقت یاد آجائے گا،مرکز اور ریاست میں ایک ہی سرکار کے باوجود اسپیشل اسٹیٹس کیوں نھیں ملا؟کسے یاد نھیں ہے جب پٹنہ یونی ورسیٹی کی تقریب میں نتیش نے مودی سے اسے سینٹرل یونی ورسیٹی بنانے کی مانگ کی تو کس طرح فضیحت کی گئی اور ٹھینگا دکھادیاگیا،غصہ تو اس وقت پلٹوجی کو بہت آیا لیکن کرسی کمار جو ٹہرے،سیلاب متاثرہ ریاستوں کو جتنی مدد ملی بہار کو اس میں بھی ٹھگ لیاگیا
دہلی میں دوسو یونٹ تک بجلی فری ہے نتیش کے اسٹیٹ میں اتنے کے ہزار روپیے بل آتے ہیں،پھر کس منہ سے بول رہے ہیں،بل کی مار عوام پر ہے،جنتا مہنگی بجلی سے پریشان ہے اور بجلی کی صورت حال بتائوں،میں خود ان کے چہیتے اور کانگریس سے بھاگے ہوئے وزیر اشوک اچودھری کے حلقہ بربیگھہ گیا،سن کر حیرت ہوگی کہ بجلی آفس میں دوگھنٹہ رہا لیکن بجلی نھیں تھی،اپنی اپنی ریاست تو سنبھل نھیں رہی ہے،ہریانہ اور اترپردیش میں کس طرح چوپٹ نظام کررکھا ہے چلے ہیں دہلی کو بتانے
اور یاد دلادوں،جس کجریوال کو کل پانی پی پی کر کوس رہے تھے،بہار میں ساتھ چائے ناشتہ ہوچکاہے،دہلی کی فکر چھوڑییے،بہار سنبھالیے،جھاں این پی آر پر دھوکے اور جھانسے اور سی اے اے پر غداری سے عوام کرسی چھیننے کا عزم کرچکی ہے-

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ قندیل کاان سےاتفاق ضروری نہیں ہے)

You may also like

Leave a Comment