Home قومی خبریں دوسرے ٹیسٹ میں کوہلی کی جگہ رہانے کو ٹیم کا کپتان بنانا چاہیے تھا:وسیم جعفر

دوسرے ٹیسٹ میں کوہلی کی جگہ رہانے کو ٹیم کا کپتان بنانا چاہیے تھا:وسیم جعفر

by قندیل

نئی دہلی :کے ایل راہل نے جوہانسبرگ میں جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں پہلی بار ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم کی کمان سنبھالی۔ وراٹ کوہلی کی چوٹ کی وجہ سے انہیں یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی لیکن بطور کپتان اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں کے ایل راہل ٹیم کو فتح دلانے میں کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔ اب ٹیم انڈیا کے سابق اوپنر بلے باز وسیم جعفر کا ماننا ہے کہ اس میچ میں کے ایل راہل کو کپتانی کی ذمہ داری دینے کا فیصلہ درست نہیں تھا۔ ان کی جگہ اجنکیا رہانے کو کپتانی سونپی جانی چاہیے تھی۔ واضح رہے کہ اجنکیا رہانے اس سے قبل ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان تھے لیکن جنوبی افریقہ کے دورے پر آنے سے قبل ان کی جگہ روہت شرما کو ٹیسٹ ٹیم کا نائب کپتان بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد روہت زخمی ہو گئے اور ٹیسٹ سیریز سے باہر ہو گئے جس کے بعد ہندوستانی سلیکٹرز نے کے ایل راہل کو کوہلی کا معاون منتخب کیا۔ جعفر نے کہا کہ میں ٹیم مینجمنٹ کے فیصلے پر حیران ہوں کیونکہ جب آپ کے پاس رہانے جیسا عظیم کپتان ہے جس نے بطور کپتان ایک بھی ٹیسٹ میچ نہیں ہارا اور آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز بھی جیتی۔ ایسے میں کیا کے ایل راہل کو کپتان بنانے کی ضرورت تھی؟وسیم جعفر نے کہا کہ میں کے ایل راہل کے خلاف نہیں ہوں۔ وہ نوجوان ہیں اور آئی پی ایل میں پنجاب کنگز کی کپتانی کر چکے ہیں اور لوگ انہیں مستقبل کے کپتان کے طور پر دیکھ رہے ہیں، لیکن میرا ماننا ہے کہ دوسرے ٹیسٹ میچ میں کوہلی کے بجائے رہانے کو کپتانی سونپنے کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو دوسرے میچ میں وراٹ کوہلی کی کمی ضرور محسوس ہوئی۔ کوہلی جس طرح کی جارحیت کو میدان میں لاتے ہیں اس سے ٹیم میں توانائی آتی ہے اور ہندوستانی ٹیم اس توانائی سے محروم رہی۔

You may also like

Leave a Comment