بیجنگ :
چین کے شہر ووہان میں کروناوائرس کے کیسوں کی حقیقی تعداد حکومت کے فراہم کردہ اعداد وشمار سے 10 گنا زیادہ ہوسکتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات ووہان میں چینی مرکز برائے انسداد امراض (سی ڈی سی)نے اپنی ایک تحقیقی رپورٹ میں کہی اورکہاکہ شہر کی ایک کروڑ 10 لاکھ آبادی میں سے قریبا 44 فی صد میں اپریل تک کووِڈ19 کے خلاف مدافعانہ اینٹی باڈیز نشوونما پاچکی تھیں۔اس تعداد کی بنیاد پر رپورٹ میں کہا گیا کہ اپریل تک ووہان میں کرونا وائرس سے 480000 افراد متاثر ہوچکے تھے۔یہ تعداد چین کے وسطی شہر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے سرکاری طور پرفراہم کردہ اعداد وشمار سے 10 گنا زیادہ ہے۔چین نے اب تک شہر میں کووِڈ19کے 50 ہزار مریضوں کی اطلاع دی ،سی ڈی سی نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ ووہان کے سوا وسطی صوبہ حوبئی میں صرف 044 فی صد آبادی میں وائرس سے قوت مدافعت (اینٹی باڈیز)پیدا ہونے کے اشارے ملے ہیں۔اس سے یہ پتا چلتا ہے کہ ووہان میں لاک ڈان کے نتیجے میں وائرس کے صوبے کے دوسرے حصوں میں پھیلنے سے روکنے میں مدد ملی تھی۔سی ڈی سی نے اپریل میں 34 ہزار سے زیادہ لوگوں سے سروے کیا تھا اور اس کے نتائج گذشتہ سوموار کو جاری کیے گئے ہیں۔چین نے کووِڈ19کے کیسوں کے سرکاری اعدادوشمار میں ان افراد کو شامل نہیں کیا تھا جن میں اس مہلک وائرس کی علامات توظاہر ہوئی تھیں مگر وہ بیمار نہیں پڑے تھے۔