Home تجزیہ جھوٹا تو جھوٹ ہی پروسے گا – شکیل رشید 

جھوٹا تو جھوٹ ہی پروسے گا – شکیل رشید 

by قندیل

( ایڈیٹر، ممبئی اردو نیوز) 

وویک اگنی ہوتری کہنے کو تو ایک فلمساز اور ہدایت کار ہیں ، لیکن ان کا حقیقی پیشہ مفاد پرستی ہے ۔ آج یہ بی جے پی کا گن گان کر رہے ہیں اور ہندوتوا کا جھنڈا لیے گھوم رہے ہیں ، لیکن کبھی یہ لبرل کہلانا پسند کرتے تھے اور بیف ان کی پسندیدہ ڈش ہوا کرتی تھی ۔ جب انہوں نے دیکھا کہ پالا بدلنے میں بھلا ہے تو پالا بدل لیا ۔ آج یہ اپنی فلم دی کشمیر فائلز کو بھارتی فلم جگت کی ایسی فلم قرار دینے اور دلوانے کے لیے بے قرار رہتے ہیں ، جس نے وہ سچ دکھایا ہے جسے دکھانے کی کسی اور فلمساز اور ہدایت کار نے ہمت نہیں جتائی تھی ۔ لیکن کل تک یہ ہیٹ اسٹوری جیسی سافٹ پورن فلمیں بناتے اور بلیو فلموں کو سماج کے لیے ضروری بتاتے تھے ۔ خیر یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے ، وہ جو ٹھیک سمجھیں کریں ۔ انسان کے خیالات بدلتے ہی رہتے ہیں ، بس کبھی کبھی ہوتا یہ ہے کہ کچھ لوگ اچھے خیالات کو تج کر گندگی کو ذہن پر سوار کر لیتے ہیں ، اکثر ایسا مفادات کے حصول کے لیے یا یہ کہہ لیں کہ روپیے پیسے کے لیے ہوتا ہے ۔ وویک اگنی ہوتری کا ذکر ان کے ایک تازہ ٹوئٹ کی روشنی میں ہے ۔ ہوا یہ ہےکہ وویک اگنی ہوتری نے ڈینگ مارتے ہوئے یہ بیان داغا کہ ان کی فلم دی کشمیر فائلز کو دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے ۔ جب فیکٹ چیکنگ کی گئی تو پتہ چلا کہ یہ ایوارڈ کوئی نقلی ایوارڈ ہے ، یہ وہ اہم بلکہ سب سے اہم فلمی ایوارڈ نہیں ہے جو دادا صاحب پھالکے کے نام پر دیا جاتا ہے ۔ اندازہ کرلیں کہ وویک اگنی ہوتری کتنی صفائی سے جھوٹ بولتے اور دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں ! کچھ پہلے انہوں نے یہ اعلان کیا تھا کہ ان کی مذکورہ فلم آسکر ایوارڈ کے لیے فہرست میں ہے ، جو تفتیش کے بعد جھوٹ ثابت ہوا تھا۔ یہ ہر کوشش کر رہے ہیں کہ ان کی فلم کو شاہکار مان لیا جائے اور بڑے بڑے ایوارڈ دیے جائیں ، مگر جھوٹ پر مبنی فلم کو بھلا کوئی ایوارڈ دیتا ہےط، اسے تو ایک اسرائیلی فلمساز نے گھناؤنے جھوٹ کا پلندہ تک قرار دے دیا تھا ۔ آلٹ نیوز کے محمد زبیر بھی فیکٹ چیک کرنے والوں میں تھے ۔ انہوں نے وویک اگنی ہوتری کو سچ کا آئینہ دکھاتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ ایوارڈ جسے دادا صاحب پھالکے ایوارڈ کہا جا رہا ہے ، جعلی ایوارڈ ہے ۔ اس پر وویک اگنی ہوتری نے لکھا کہ فیکٹ چیکنگ ان دنوں کا سب سے بڑا وصولی مافیا ہے ، اسے پاگل ، جنونی دہشت گر تنظیمیں کنٹرول کرتی ہیں ۔ اس پر محمد زبیر نے یہ لکھا کہ اسی لیے وویک اگنی ہوتری فیکٹ چیکروں سے نفرت کرتے ہیں ۔ اتنا لکھنا تھا کہ وویک اگنی ہوتری کی مسلم دشمنی ابال پر آ گئی اور انہوں نے لکھا کہ نہیں مائی ڈیئر مجھے فیکٹ چیک کرنے والوں سے نفرت نہیں ، مجھے نفرت ہے کہ پنکچر بنانے والے فیکٹ چیک کرتے ہیں ۔ ویسے تم بھارت کے دشمنوں کے ایک جہادی فرد کے سوا کچھ نہیں ہو ، میں بہت اچھی طرح جانتا ہوں کہ تمہارے پیچھے کون ہے ، ہر جہادی کا وقت آتا ہے اور تیرا بہت جلدی آنے والا ہے ، سنبھل کے رہو ۔ یقیناً وویک اگنی ہوتری کا یہ ٹوئٹ جھوٹ کی بنیاد پر بُنا گیا ، اسلاموفوبیا کی گھناؤنی مثال ہے ۔ انہیں ہر مسلمان پنکچر بنانے والا اور جہادی نظر آتا ہے ۔ مان لیا کہ ہر مسلمان پنکچر بنانے والا ہے ، لیکن وویک وہ محنت کرتا ہے تمہاری طرح چاپلوسی نہیں کرتا ۔ تم تو انہیں جو تمہیں مانتے ہیں نفرت سے بھر رہے ہو اور انہیں انتہا پسند بنا رہے ہو ، اس کے لیے تمہیں بھارت کبھی معاف نہیں کر سکتا ۔ رہی بات جہادی کی تو مسلمان بھارت میں نفرت پھیلانے والوں کے خلاف ، ظلم اور جبر اور برائی کے خلاف جہاد کرتا ہے ، ملک میں فرقہ پرستی پھیلانے والوں کے خلاف جہاد کرتا ہے ۔ ملک کو دشمنوں سے بچانے کے خلاف جہاد کرتا ہے، ملک کے استحکام اور ملک کی سالمیت کے لیے جہادِ کرتا ہے، ملک توڑنے کے لیے نہیں ۔ وویک اگنی ہوتری یہ جہاد نہ تم کرتے ہو اور نہ کبھی کر سکتے ہو ۔ تم جھوٹے ہو جھوٹ ہی پروسو گے ۔

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ قندیل کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

You may also like

Leave a Comment