نئی دہلی :ہندوستان کے سابق کوچ روی شاستری کا خیال ہے کہ وراٹ کوہلی نے تمام طرز کی کرکٹ میں کپتانی سے دستبردار ہونے کا دانشمندانہ فیصلہ کیا، جس سے انہیں آنے والی انڈین پریمیئر لیگ میں خود کو بہتر انداز میں پیش کرنے میں مدد ملے گی۔ شاستری جو ہندوستانی کوچ کے طور پر اپنے دور میں کوہلی کی قائدانہ صلاحیتوں کو قریب سے جانتے اور سمجھتے تھے، تاہم محسوس کرتے ہیں کہ 33 سالہ بلے باز ٹیسٹ کرکٹ میں کپتان رہ سکتے تھے۔شاستری نے کہاکہ سچ پوچھیں تو مجھے لگتا ہے کہ کپتانی چھوڑنا بالواسطہ طور پر فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ کپتانی کا دباؤ ان کے کندھوں سے اتر گیا ہے۔ کپتان سے جو توقع تھی وہ اب نہیں رہے گی۔ اب وہ اپنے آپ کو بہتر طریقے سے پیش کرسکتا ہے ، آزادانہ طور پر کھیل سکتا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ وہ بھی ایسا کرنا چاہیں گے۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں انہوں نے کپتانی چھوڑنے کا ایک دانشمندانہ فیصلہ کیا۔ مجھے اچھا لگتا اگر وہ ہندوستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان رہتے لیکن یہ ان کا ذاتی انتخاب ہے۔کوہلی نے آئی پی ایل 2021 کے بعد رائل چیلنجرز بنگلور کی کپتانی چھوڑ کر سب کو حیران کر دیا۔اس کے بعد انہوں نے جنوبی افریقہ کے دورے میں ہندوستان کی 1-2 سے شکست کے بعد ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا، جبکہ اس سے قبل انہوں نے گزشتہ سال ورلڈ کپ کے بعد T20I کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد کرکٹ بورڈ آف انڈیا (بی سی سی آئی) نے انہیں ون ڈے ٹیم کی کپتانی سے ہٹا دیا۔شاستری نے کہاکہ میرے خیال میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ ان کی کارکردگی کے بارے میں فکر نہ کریں، کیونکہ انہوں نے عالمی کرکٹ میں خود کو ثابت کرنے کے لیے کافی کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کھیل کے تینوں فارمیٹس میں ٹیم کی کپتانی کرنا آسان کام نہیں ہے، خاص طور پر ہندوستان کی کپتانی جہاں آپ سے بہت سی توقعات وابستہ ہو تی ہیں۔