پٹنہ:بہار میں اس سال اکتوبر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے یہاں کا سیاسی موسم پل پل تبدیل ہوتادکھائی دے رہاہے۔راشٹریہ لوک سمتا پارٹی کے صدر اوپیندر کشواہا نے وزیراعلیٰ نتیش کمار پر حملہ بولینے والے پرشانت کشور کی بالواسطہ حمایت کی ہے۔ اس سے ریاست کی سیاست کو لے کر قیاس آرائی کا دور دوبارہ تیز ہو گیاہے۔ اسے راشٹریہ جنتا دل کے صدرلالو پرساد یادو کی غیر موجودگی میں ان کے بیٹے تیجسوی یادو کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش کے طور پر بھی دیکھا جا رہاہے۔دراصل، کشواہا نے کچھ دن پہلے وکاس شیل انسان پارٹی کے بانی مکیش ساہنی، جمہوری جنتا دل کے کنوینر شرد یادو اورہندوستانی عوام مورچہ کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ جتن رام مانجھی کے ساتھ مہاگٹھ بندھن کی میٹنگ کی تھی جس میں آر جے ڈی کا کوئی لیڈرنہیں تھا۔ ابھی کشواہا نے منگل کو ٹویٹ کر کے کہا ہے کہ پرشانت کشور کی طرف سے پورے بہار ی شہریوں،خاص طور پر نوجوانوں کے احساس کا اظہار کیاگیاہے۔ انہوں نے کہاہ کہ بہار اب پیچھے نہیں، مستقبل کی طرف روانگی کا خواہشمند ہے۔ ظاہر ہے نتیش کمار نے 15 سالوں میں بہار کو مکمل طور پر مایوس کر دیا ہے۔ لہٰذاپرشانت کشورکی حکمت عملی بہار میں تبدیلی کامرکزبنے گی۔