Home قومی خبریں یوپی:مسجد-مندروالے خود اتارنے لگے لاؤڈ سپیکر

یوپی:مسجد-مندروالے خود اتارنے لگے لاؤڈ سپیکر

by قندیل

متھرا ؍لکھنؤ : وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی اپیل اور سپریم کورٹ کے فیصلے کا اثر اب مذہبی مقامات پر نظر آرہا ہے۔ 3 دن قبل شری کرشنا جنم استھان سنستھان نے مندر کے احاطے کے باہر بجنے والے لاؤڈ اسپیکر کو روکنے کا فیصلہ کیا تھا، جب کہ اب جنم بھومی کی پہل کو دیکھتے ہوئے شاہی عیدگاہ کے احاطے میں اذان کی آواز کو بھی کم کر دیا گیا ہے۔ شاہی عیدگاہ احاطے میں 4 میں سے 3 لاؤڈ سپیکر ہٹائے گئے ہیں۔ایک لاؤڈ اسپیکر باقی رکھا گیا ہے جس کی آواز مسجد کے احاطے کے اندر تک محدود رہتی ہے۔ اس حوالے سے شاہی عیدگاہ کمیٹی کے سیکرٹری تنویر احمد ایڈووکیٹ نے بتایا کہ عدالت کی ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے 4 میں سے 3 لاؤڈ سپیکر بند کردیئے گئے ہیں۔دوسری جانب شاہی عیدگاہ کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر زیڈ حسن نے کہا کہ کوئی بھی مذہب یہ نہیں سکھاتا کہ اس کا کوئی عمل کسی دوسرے بھائی کو پریشانی یا اعتراض کا باعث بنے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ مسجد کے احاطے میں ہی اذان کی آواز کو برقرار رکھنے کے لیے کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ملک میں امن، ہم آہنگی اور امن ہو کیونکہ ہم سب ہندوستانی ہیں۔ پروفیسر زیڈ حسن نے کہا کہ ہم اسی شہر کے رہنے والے ہیں۔ جہاں سے محبت کا پیغام پوری دنیا تک جاتا ہے اور یہ اس شہر کی خاصیت رہی ہے کہ دونوں مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کے تہوار بڑے جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ادھر گورکھناتھ مندر گورکھ پورسے بھی لائوڈاسپیکر ہٹادیئے گئے ہیں۔ وزیراعلی یوپی نے کہا تھا کہ مذہبی مقامات سے لاؤڈ اسپیکر کی آواز صرف اس لیے نہیں آنی چاہیے تاکہ کسی کو تکلیف نہ ہو۔ پوری ریاست کے لیے یہ ہدایت جاری کرنے کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے گورکھ ناتھ مندر اور اس سے جڑے مندروں میں بھی اس حکم کو نافذ کیا ہے۔گورکھ ناتھ مندر سمیت اس سے جڑے تمام مندروں میں لاؤڈ سپیکر کی آواز کم کر دی گئی ہے۔ اب گورکھ ناتھ مندر میں بجنے والے بھجن کی آواز مندر کے احاطے سے نہیں نکل رہی ہے۔ مندر انتظامیہ نے جمعرات سے حکومت کے حکم پر سختی سے عمل درآمد کرایا ہے۔ضلع کے گورکھ ناتھ مندر اور اس سے منسلک مانسروور مندر، منگلا ماتا مندر، رام جانکی مندر، سونبرسا مندر میں لاؤڈ سپیکر سے روزانہ صبح چار سے ساڑھے سات بجے تک یعنی ساڑھے تین گھنٹے اور شام کو بھجن بجائے جاتے ہیں۔ دوسری طرف جونپور میں بھی ایسا ہی منظر دیکھا گیا۔مندر-مسجد کے لاؤڈ اسپیکر معاملے میں جونپور پولیس نے مہم چلاتے ہوئے ضلع بھر میں بڑی کاروائی کی ہے۔ ایس ایس پی جونپور کی ہدایت پر سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کرنے کے لیے ضلع کے تمام تھانہ علاقوں میں ہندو، مسلم برادری کے لوگوں کے ساتھ میٹنگ کی گئی۔ اور کیمپس کے باہر لاؤڈ سپیکر کو محدود کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔اس کے بعد باہمی رضامندی کے ساتھ جونپور پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے کئی بڑی اور چھوٹی مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹا دیئے۔ کئی جگہوں پر پولیس کی میٹنگ کے بعد لوگوں نے خود یعنی مساجد کے نمائندوں نے خود ہی لاؤڈ اسپیکر ہٹا دیے ہیں۔مٹینگ کے بعد پولیس نے ویڈیو بیان میں اعتراف کیا ہے کہ عدالت کے حکم کا احترام کیا اور اپنی اپنی برادریوں کے لوگوں سے باہمی ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل بھی کی۔ ایس ایس پی جونپور اجے ساہنی نے ضلع بھر کے تھانہ علاقوں میں مہم چلائی اور دونوں برادریوں کے ساتھ میٹنگ کی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ مسجد کی اذان کی آواز کیمپس سے باہر نہ جائے۔

You may also like

Leave a Comment