Home قومی خبریں عدالت کی ہدایت،بنگلہ والی مسجد تبلیغی مرکز میں پُرانی رونق لوٹ آئی

عدالت کی ہدایت،بنگلہ والی مسجد تبلیغی مرکز میں پُرانی رونق لوٹ آئی

by قندیل

نئی دہلی: شب برات کے موقع پر بستی نظام الدین واقع تبلیغی مرکز واقع بنگلہ والی مسجد میں رونق لوٹ آئی ہے، جب تبلیغی جماعت کے مرکز کو دو دن کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا،ددو سال کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی۔اس کے ساتھ نمازی شب برات پر نماز ادا کرسکیں۔یاد رہے کہ مرکز 3 مارچ 2020 سے بند تھا۔شب برات کے موقع پر بنگلہ والی مسجد میں عدالت کی ہدایت کے مطابق تمام تر ضروری شرائط کو پورا کیا گیا تھا۔ نمازیوں کا داخلہ جسم کا درجہ حرارت چیک کرنے کے بعد ہاتھوں میں سینی ٹائزر لگا کر ہورہا تھا۔ مسجد کے اندر بھی سماجی فاصلہ رکھا گیا تھا۔ مرکز کے صدر دروازے پر ایک نوٹس چسپاں تھا جس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ غیر ملکی زائرین کا داخلہ ممنوع ہے اگر کسی غیر ملکی کو نماز ادا کرنی ہے تو پہلے مسجد انتظامیہ کے پاس اپنے سفری دستاویز جمع کرائے۔تبلیغی مرکز کے صدر دروازے پر پولیس بھی تعینات تھی،جبکہ مقامی رضا کار دیگر انتظامات میں مصروف تھے۔نماز ادا کرنے والوں کو رکنے نہیں دیا گیا اور سب سے یہی درخواست کی گئی کہ نماز ادا کرکے مرکز سے فورا واپس چلے جائیں۔تاکہ بھیڑ نہ لگ سکے۔بلاشبہ مقامی لوگوں میں دو روزہ رونق کے لیے خوشی تھی مگر یہ امید بھی تھی کہ بہت جلد عدالت تبلیغی مرکز کو مکمل طور پر کھولنے کی اجازت دیدے گی۔کچھ لوگوں نے عدالت کے فیصلہ پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ اب اس معاملہ کی اگلی سماعت 31 مارچ کو ہوگی۔ لوگوں کو امید ہے کہ جب رمضان المبارک کے لیے بھی عدالت عبادت کی اجازت دے گی اور بہت ممکن ہے کہ اس کے بعد تمام پابندیاں ختم ہوجائیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ دو سال کے بعد رونق کی واپسی بہت اہم ہے لیکن سوال مستقبل کا ہے،کیونکہ اب جب تمام ترپابندیاں اٹھالی گئی ہیں، تو پھر صرف تبلیغی جماعت کے مرکز پر ہی یہ پابندی کیوں ؟ایک اور مقامی شخص نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال کی مہربانی ہے جو آج مرکز کو ان حالات کا سامنا ہے۔۔ایک جانب کجریوال کے نائب منیش سسودیا ہولی میں بغیر کسی محفوظ فاصلہ کے ہولی کھیل رہے ہیں اور مرکز میں نماز کی ادائیگی کے لیے شرائط کا اعلان ہورہا ہے۔ یاد رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کے روز شب برات کے تہوار کے پیش نظر نظام الدین مرکز کی چار منزلوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی تھی اور ساتھ ہی حکام سے کہا کہ وہ مرکز کے احاطے میں عبادت کرنے والوں پر عائد تمام پابندیوں کو ہٹا دیں، کیونکہ مرکز کی انتظامیہ نے تمام شرائط کو یقینی بنانے کا یقین دلایا ہے۔

You may also like

Leave a Comment