Home تجزیہ یواین پوسٹ پر اسرائیلی حملہ ، عالمی امن کو خطرہ -نازش ہما قاسمی

یواین پوسٹ پر اسرائیلی حملہ ، عالمی امن کو خطرہ -نازش ہما قاسمی

by قندیل

( ممبئی اردو نیوز)

اسرائیل اور لبنان کے درمیان کشیدگی میں ایک نیا موڑ اس وقت آیا جب اسرائیلی فوج نے لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج ( یونیفیل ) کی پوسٹوں کو نشانہ بنایا ۔ ان حملوں نے نہ صرف لبنان – اسرائیل سرحد پر بلیو لائن کی سیکیورٹی کو خطرے میں ڈال دیا بلکہ امن فوج میں شامل ممالک ، جیسے ہندوستان ، اٹلی ، فرانس ، انڈونیشیا اور اسپین کو بھی شدید تشویش میں مبتلا کیا ۔ اسرائیل اور لبنان کا تنازعہ کئی دہائیوں سے جاری ہے ، اور اس میں حزب اللہ کی موجودگی اہم کردار ادا کرتی ہے ۔ حزب اللہ ایک لبنانی مسلح تنظیم ہے جو اسرائیل کی جارحیت کا جواب دینے کا دعویٰ کرتی ہے اور اسرائیل اسے اپنے لیے ایک بڑا خطرہ سمجھتا ہے ۔ اس تنازعے میں اقوام متحدہ کی امن فوج (یونیفیل ) ایک اہم عنصر رہی ہے جو سرحدی علاقوں کی نگرانی اور امن کے قیام کی کوشش کرتی ہے ۔ تاہم ، حالیہ حملے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اسرائیل نے ’ یونیفیل ‘ کو بھی اپنی کارروائیوں میں شامل کر لیا ہے ، جس سے اقوام متحدہ کی سلامتی اور غیر جانبداری کو چیلنج کیا جا رہا ہے ۔ بلیو لائن ایک سرحدی لائن ہے جو لبنان اور اسرائیل کے درمیان اقوام متحدہ کے تحت نگرانی کے لیے بنائی گئی تھی ۔ اس لائن کے ارد گرد اقوام متحدہ کی امن فوج تعینات ہے تاکہ جنگ بندی اور امن کو برقرار رکھا جا سکے ۔ بلیو لائن پر ہندوستان کے 600 فوجی بھی تعینات ہیں ، جن کی حفاظت کو یقینی بنانا ہندوستان کے لیے انتہائی اہم ہے ۔ اسرائیل کی طرف سے حملے کی خبریں ہندوستان سمیت اُن دیگر ممالک کے لیے تشویش کا باعث بن رہی ہیں جو یونیفیل کا حصہ ہیں ۔ اسرائیل کے ان حملوں پر عالمی برادری نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے ۔ اٹلی ، فرانس ، انڈونیشیا اور اسپین جیسے ممالک نے اسرائیل سے وضاحت طلب کی ہے اور اقوام متحدہ کی پوسٹوں پر حملے کی مذمت کی ہے ۔ انڈونیشیا کے دو فوجی حالیہ حملوں میں زخمی ہوئے ہیں ، جس کے بعد انڈونیشیا نے اس کارروائی کو غیر قانونی قرار دیا ہے ۔ اسی طرح ، فرانس اور اسپین نے بھی اسرائیلی حملوں پر تنقید کی ہے ، جبکہ امریکا نے بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ یونیفیل اقوام متحدہ کی امن فوج ہے ، جو 1978 میں اسرائیل کی لبنان سے پسپائی کے بعد قائم کی گئی تھی ۔ اس فوج کا مقصد لبنان میں امن و امان کو یقینی بنانا ہے ، لیکن اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی کے دوران یونیفیل کی غیر جانبداری کو چیلنج کیا جا رہا ہے ۔ حالیہ حملوں نے یونیفیل کے کردار اور تحفظ پر سوالات اٹھا دیے ہیں ، اور یہ اقوام متحدہ کی ساکھ کے لیے بھی ایک بڑا امتحان ہے ۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حزب اللہ اقوام متحدہ کی پوسٹوں کا استعمال کر کے اسرائیل پر حملے کر رہی ہے ، اور اسرائیل نے ان حملوں کو روکنے کے لیے کارروائیاں کی ہیں ۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ یونیفیل کو حملے سے قبل آگاہ کرتی ہے اور اس کو محفوظ مقام پر جانے کا مشورہ دیتی ہے ۔ لیکن اقوام متحدہ اور دیگر ممالک اس موقف کو قبول کرنے سے گریزاں ہیں اور صاف لفظوں میں کہہ رہے ہیں کہ اسرائیل جان بوجھ کر یونیفیل کو نشانہ بنا رہا ہے ۔ بلیو لائن پر ہندوستان کے 600 فوجی تعینات ہیں ، اور ہندوستان نے ان حملوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ہندوستان کا موقف ہے کہ بلیو لائن کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے اور اقوام متحدہ کے مشن کی حفاظت کو اولین ترجیح دی جائے ۔ ہندوستان کا عالمی سطح پر اقوام متحدہ کی امن فوج میں شامل ہونے کا ایک طویل اور قابل قدر ریکارڈ ہے ، اور ایسے حالات میں اس کا کردار مزید اہم ہو جاتا ہے ۔ اسرائیل کے لبنان میں یونیفیل پوسٹوں پر حملے نے مشرق وسطیٰ کی پیچیدہ صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے ۔ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعہ ، اقوام متحدہ کے کردار اور اس خطے میں دیگر بین الاقوامی طاقتوں کے اثرات نے ایک مشکل صورت حال پیدا کر دی ہے ۔ عالمی برادری کی طرف سے اسرائیل پر دباؤ بڑھ رہا ہے ، اور امن فوج کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے ۔ لبنان اور اسرائیل کے درمیان جاری اس تنازعے میں اقوام متحدہ کی امن فوج کا کردار اہمیت رکھتا ہے ، اور اس فوج کو محفوظ اور غیر جانبدار رکھنا عالمی امن کے لیے انتہائی ضروری ہے ۔

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ قندیل کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

You may also like