اگرتلا:میڈیا کو دھمکیاں دینے کے معاملے میں تریپورہ کے وزیر اعلیٰ بپلب دیب کی مخالفت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ میڈیا تنظیمیں وزیر اعلی کے بیان پر مسلسل ناراضگی کا اظہار کر رہی ہیں۔ ریاست کے صحافیوں کے گروپ نے بھی کالی پٹی باندھ کر احتجاج کیا اور وزیر اعلی سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس بیان کو واپس لیں۔تریپورہ اسمبلی آف جرنلسٹس (اے او جے) نے گورنر رمیش بیس سے بھی ملاقات کی ہے اور اس معاملے میں مداخلت کرنے کو کہا ہے۔ دیب نے 11 ستمبر کو ایک پروگرام میں دھمکی آمیز انداز میں کہا تھا کہ وہ ریاست کی میڈیا تنظیموں کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ وہ کورونا وائرس سے متعلق سرکاری اسپتالوں میں بد سلوکی کی میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں پر ناراض تھے۔ اے او جے صحافیوں اور ایڈیٹرز کا ایک گروپ اس بیان کی مستقل مخالفت کرتا رہا ہے۔اے او جے کے چیئرمین سبل کمار ڈی نے کہا کہ ہم وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ کے ساتھ وزیر اطلاعات و نشریات، پریس کونسل آف انڈیا اور ہندوستان اور بیرون ملک انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی میمورنڈم بھیجیں گے۔ سبل کمارڈی کے مطابق وزیر اعلی کے بیان واپس لینے کے مطالبے کو نظرانداز کرنے کے بعد ہم نے ایک جمہوری تحریک کا آغاز کیا ہے۔ دراصل دیب نے ایک پروگرام کے دوران کہا تھا کہ وہ میڈیا کو گمراہ کن خبروں پر کبھی معاف نہیں کریں گے۔انہوں نے کچھ صحافیوں اور نیوز ایجنسیوں پر انتہائی جوش و خروش سے ایسی خبریں شائع کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے عوام اور وہ خود انہیں معاف نہیں کریں گے۔ مجھے یقین ہے کہ تاریخ اس کی گواہی ہوگی۔ فورم برائے تحفظ میڈیا اور صحافیوں نے بھی وزیر اعلی کے بیان کی مذمت کی۔ 14 ستمبر کو ایک صحافی کو نامعلوم افراد نے بری طرح پیٹا تھا ۔ اس نے ’معاف نہیں کروں گا‘ و الے بیان وزیر اعلی کے اس بیان پر تنقید کی تھی ریاست کے دیگر صحافیوں کو بھی مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں۔