حیدرآباد:کرناٹک میں جاری حجاب تنازعہ کے درمیان مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے اتوار کو کہا کہ ملک میں حجاب پہننے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ لوگوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آئینی حقوق اور فرائض یکساں اہم ہیں۔حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نقوی نے کہاکہ معاملہ عدالت میں ہے، ہندوستان میں حجاب پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ یہ واضح ہے کہ یونیفارم کے حوالے سے کچھ اداروں کا اپنا نظام ہے، ہمیں آئینی حقوق کے ساتھ ساتھ فرائض کی بھی بات کرنی چاہیے۔حجاب پر تنازع گزشتہ سال دسمبر میں اس وقت شروع ہوا جب 6 طالبات کو کرناٹک کے اڈوپی میں واقع پری یونیورسٹی (پی یو) گرلز کالج میں مبینہ طور پر داخلہ دینے سے انکار کر دیا گیا۔ اس کے پیچھے وجہ یہ بتائی گئی کہ تجویز کردہ یونیفارم میں حجاب شامل نہیں ہے۔اس کے بعد ان طالبات نے کرناٹک ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا اور ریاستی حکومت کے 5 فروری کو جاری کردہ حکم نامے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس حکم نامے میں حکومت نے امن، ہم آہنگی اور امن عامہ میں خلل ڈالنے والے لباس پہننے پر پابندی عائد کی تھی۔قبل ازیں مرکزی وزیر ثقافت و سیاحت جی کشن ریڈی اور تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمد محمود علی نے یہاں 37ویں ’ہنر ہاٹ‘کا افتتاح کیا۔ اقلیتی امور کے وزیر نقوی نے کہا کہ ہنر ہاٹ کاریگروں اور کارکنان کو بااختیار بنانے کی ایک موثر کوشش ہے۔