جہانِ سبز میں جس وقت زندگی پھیلی
گلوں میں رنگ تو پتوں میں تازگی پھیلی
حلاوتوں کا مرقع ترا لعابِ دہن
تری زباں سے زمانے میں چاشنی پھیلی
ہر ایک لفظ ہدایت کا پیش خیمہ بنا
تمہارے نطق سے ہر لمحہ راستی پھیلی
تری نظر سے زمانے نے دیکھنا سیکھا
"ترے جمال سے دنیا میں روشنی پھیلی”
تمہاری بزم سے دانش کدوں کو فیض ملا
تمہاری نعت سے عالم میں شاعری پھیلی
تمہی نے حسن کے معنی بتائے دنیا کو
ترے سراپے کے باعث ہی دلکشی پھیلی