ادریس آزاد
اب تک کی تاریخ میں
شاید
ہراِک شئے پر حاوی ہیں
تُجھ پر
مُجھ پر
اور اُن سب پر
جتنے اِس کے راو ی ہیں
دِل پر، سرپر
درپر، گھر پر
روزِ ازل سے
ہرعالم پر
ہرشاعر پر
ہرہررنگ کے صورت گر پر
دنیا کی ہرشئے سے بڑھ کر
تیرا جسم اور تیری مرضی
پہلے بھی سب سے برترتھے
اب بھی سب سے افضل ہیں
تجھ کو آتا دیکھ کے آنکھیں جھک جاتی ہیں
تجھ کو رُوٹھا دیکھ کے سانسیں رُک جاتی ہیں