Home قومی خبریں توہینِ عدالت کیس:ٹوئٹر پر ’’ہم دیکھیں گے‘‘ٹرینڈ کرنے لگا،پرشانت بھوشن کے لیے انصاف کا مطالبہ

توہینِ عدالت کیس:ٹوئٹر پر ’’ہم دیکھیں گے‘‘ٹرینڈ کرنے لگا،پرشانت بھوشن کے لیے انصاف کا مطالبہ

by قندیل

نئی دہلی:آج بروز جمعرات جب سپریم کورٹ نے پرشانت بھوشن کے خلاف توہین عدالت کے معاملے میں سزا دینے سے متعلق دلائل سنے تواسی دوران سیاسی جماعت سوراج انڈیا نے سینئر وکیل کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس سے پہلے عدالت نے بھوشن کی جانب سے کسی اور بینچ کے ذریعہ ان کی سزا سنانے کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔ گذشتہ ہفتے بھوشن کو چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے اور سپریم کورٹ کے بارے میں دو ٹویٹس کرنے کی وجہ سے توہین عدالت کا مجرم ٹھہرایا گیا تھا۔عدالت نے کہا تھا کہ ان ٹوئٹس کو عوامی مفاد میں بنائی گئی عدلیہ کے کام کی منصفانہ تنقید کے طور پر شمار نہیں کیا جاسکتا۔
بھوشن نےآج عدالت میں یہ کہا کہ ’مجھے اس فیصلے پر تکلیف ہے کہ عدالت نے مجھے قصوروار ٹھہرایاہے۔ مجھے تکلیف ہو رہی ہے کہ میرے تئیں شدید غلط فہمی کا مظاہرہ کیاگیا ہے۔ مجھے حیرت ہے کہ عدالت میرے ارادے کے بارے میں کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر اس نتیجے پر پہنچ گئی۔
بھوشن نے اپنے بیان میں گاندھی کے ایک بیان کا بھی حوالہ دیا’’میں معافی کی درخواست نہیں کروں گا۔ میں کشادہ ظرفی دکھانے کی اپیل نہیں کروںگا۔ میں خوشی کے ساتھ کسی بھی سزا کو قبول کروں گا،جسے عدالت مجھ پرعائد کرسکتی ہے‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ 1،800 سے زیادہ وکلاء نے ایک بیان پر دستخط کیے تھے جس میں وبائی مرض کورونا کے خاتمے کے بعد ایک وسیع تر بنچ کے ذریعہ کھلی عدالت میں سماعت کی بات کی گئی تھی۔ پچھلے ہفتے کے فیصلے کے بعد سینئر ایڈوکیٹ اندرا جے سنگھ نے ایک نیوز ویب سائٹ کو بتایا تھا کہ اظہار خیال کی آزادی کے لئے بری خبر ہے۔
آج جب کیس کی سماعت جاری تھی ،تو ٹویٹر پر’’ہم دیکھیں گے‘‘ ٹرینڈ ہورہا تھا۔ سیاسی جماعت سوراج انڈیا نے اس ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹویٹ کرنا شروع کیاتھا ، اس کے علاوہ انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج بھی کیا۔ جلد ہی ٹوئٹر پر بہت سے دوسرے لوگ بھی اس ہیش ٹیگ کے ساتھ بھوشن کے لئے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے ٹوئٹ کرنے لگے۔ یہ دراصل مشہور اردو شاعر فیض احمد فیض کی لکھی ہوئی ایک نظم کا مصرع ہے،جو حال ہی میں سی اے اے مخالف مظاہروں کے دوران ایک احتجاجی نعرہ بن کر ابھرا تھا۔

You may also like

Leave a Comment