Home قومی خبریں طاقت کا غلط استعمال اور جمہوریت کا قتل کرنے میں یوگی امیت شاہ سے بھی آگے: ایس ڈی پی آئی

طاقت کا غلط استعمال اور جمہوریت کا قتل کرنے میں یوگی امیت شاہ سے بھی آگے: ایس ڈی پی آئی

by قندیل

نئی دہلی:سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ بیان میں ہاتھرس اجتماعی عصمت ریزی متاثرہ کے گھر جارہے انڈین نیشنل کانگریس کے لیڈران راہل گاندھی اور ان کی بہن پرینکا گاندھی کی گرفتاری پر اتر پردیش حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پردیش میں طاقت کاغلط استعمال اور لاقانونیت عروج پر ہے اور اجئے بھشٹ عرف یوگی آدتیہ ناتھ کی غیر جمہوری حکومت کا یہ بزدلانہ اقدام ہے۔ دہلی۔ اتر پردیش شاہراہ پر پولیس نے راہل اور پرینکا گاندھی کے قافلے کو روکا۔ وہ 19سالہ دلت بچی کے سوگوار کنبہ کی عیادت اور تسلی دینے کیلئے ہاتھرس جارہے تھے جس کو 4اونچی ذات کے نوجوانوں نے بے دردی سے اجتماعی عصمت ریزی کی، اس کی زبان کاٹ دی اور اس کی ریڑھ کی ہڈی توڑ دی تھی۔ اس بچی کی لاش کو اہلکاروں نے اہل خانہ کی عدم موجودگی میں آخری رسوم کی ادائیگی کردی۔ راہل اور پرینکا دونوں اپنے حامیوں کے ساتھ سڑک پر بیٹھ گئے جب پولیس نے انہیں آگے جانے سے انکار کردیا۔ راہل گاندھی کو زمین پر نیچے دھکیلا گیا اور پولیس نے لاٹھی چارج بھی کی۔ فاشسٹ سنگھی اختلاف رائے کی آوازوں اور جمہوری اصولوں سے عدم روادار ہیں۔ وہ ان کی مخالفت میں اٹھنے والی آوازوں اور ان کی زیادتیوں پر سوال کرنے والوں کے خلاف طاقت کا غلط استعمال کرتے ہیں اور انہیں گرفتار کرتے ہیں۔ اتر پردیش میں اجتماعی عصمت ریزیوں اور حملوں کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ کل بھی ریاست کے بلرام پور میں ایک اور دلت بچی کے ساتھ بے دردی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی تھی اور اسے قتل کردیا گیا تھا۔ثبوتوں کو مٹانے کیلئے پوسٹ مارٹم کئے بغیر ہی اس کی تدفین کردی گئی۔ ریاست میں مجرم آزاد گھوم رہے ہیں۔ اجئے بھشٹ کے اقتدار میں اتر پردیش اب ملک کا مجرموں کادارالحکومت ہے۔ راہل، پرینکا یا ان کے حامیان کسی بھی طرح کے تشدد یا جرم میں ملوث نہیں تھے۔ وہ اجتماعی عصمت ریزی کا نشانہ بننے والی بچی کے اہل خانہ سے ملنے کیلئے سفر کررہے تھے۔ ہندوستان کی جمہوری آئین میں پر امن جمہوری احتجاج کی ضمانت دی گئی ہے۔ جو موجودہ مودی حکومت کی طرف سے خطرے میں ہے اور یوگی آدتیہ ناتھ جمہوریت کا قتل کرنے اور آئین کی بے عزتی کرنے میں مودی اور امیت شاہ کو پچھے چھوڑنے کی کوشش میں ہیں۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ فاشزم کے خلاف متحدہ عوامی مزاحمت ہی واحد حل معلوم ہوتا ہے، کیونکہ عدلیہ سے بھی اب انصاف کی توقع نہیں کی جاسکتی ہے۔ جو جمہوریت کا تیسرا ستون ہے جس پر لوگوں نے انصاف کیلئے اپنی آخری امید کے طور پراب تک اعتماد کیا تھا۔ اگر زیڈ پلس سیکورٹی والے راہل کے قد کے لیڈروں کے ساتھ دھکا مکی ہوسکتی ہے تو کوئی یہ تصور بھی نہیں کرسکتا کہ فاشسٹ حکومت ایک عام آدی کے ساتھ کیسا سلوک کرے گی۔ ایم کے فیضی نے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو اپنا مکمل تعاون پیش کرتے ہوئے تمام جمہوری پارٹیوں پر زور دیا ہے کہ وہ اتر پردیش پولیس کی اس گھناونی حرکت پر احتجاج کریں۔

You may also like

Leave a Comment