Home قومی خبریں اردو اکادمی، دہلی کے تعلیمی و ثقافتی مقابلے اختتام پذیر

اردو اکادمی، دہلی کے تعلیمی و ثقافتی مقابلے اختتام پذیر

by قندیل

بیت بازی مقابلہ برائے سینئر سیکنڈری زمرہ اور خوشخطی مقابلہ برائے پرائمری تا سینئر سیکنڈری زمرہ کا انعقاد

نئی دہلی:اردو اکادمی، دہلی دہلی کے اسکولوں کے طلباء و طالبات میں تعلیم کا ذوق و شوق پیدا کرنے اور ان میں مسابقت کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے ہر سال تعلیمی مقابلے منعقد کرتی ہے۔ اکادمی ان مقابلوں میں اول، دوم اور سوم آنے والے طلباء و طالبات کو انعام دیتی ہے اور طلبا و طالبات کی کی حوصلہ افزائی کے لیے کنسولیشن انعام بھی دیتی ہے۔ ان مقابلوں میںتقریری ، فی البدیہہ تقریری، بیت بازی ، اردو ڈراما، غزل سرائی، کوئز( سوال و جواب) ، مضمون نویسی و خطوط نویسی مقابلے ، خوشخطی اور امنگ پینٹنگ مقابلہ شامل ہیں۔ یہ تعلیمی مقابلے دہلی کے پرائمری تا سینئر سیکنڈری اردو اسکولوں کے طلباء و طالبات کے درمیان منعقد ہوتے ہیں۔

آج خوشخطی مقابلہ برائے پرائمری تا سینئر سیکنڈری زمرہ منعقد ہوا جس میں تقریباً 75 اسکولوں سے261طلبا و طالبات نے اس مقابلے میں حصہ لیا۔ نگراں کی حیثیت سے اکادمی کی گورننگ کونسل کے ممبرجناب محمد عارف نے شرکت کی۔

31؍اگست کو بیت بازی مقابلہ برائے سینئر سیکنڈری منعقد ہوا جس میںپروفیسر رحمن مصور اور جناب اعجاز انصاری نے بحیثیت حکم شرکت کی جب کہ نگراں کی حیثیت سے ڈاکٹر شبانہ نذیر اور اکادمی کی گورننگ کونسل کے ممبر جناب محمد حسیب شریک ہوئے۔جج صاحبان کے فیصلے کے مطابق جامعہ سینئر سیکنڈری اسکول، جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ٹیم کو اول انعام کا مستحق قرار دیا گیا۔ دوسرے انعام کے لیے اینگلوعربک سینئر سیکنڈری اسکول اور ہمدرد پبلک اسکول کی ٹیموں کو منتخب کیا گیا جب کہ تیسرے انعام کے لیے سروودیہ کنیا ودیالیہ، نورنگر کی ٹیم کو منتخب کیا گیا۔ ان کے علاوہ حوصلہ افزائی انعام کے لیے رابعہ گرلز پبلک اسکول اور شفیق میموریل سینئر سیکنڈری اسکول کی ٹیموں کو منتخب کیا گیا۔

ان انعامات کے علاوہ شاہد علم ولد ایم ڈی ظہورالاسلام (جامعہ سینئر سیکنڈری اسکول، جامعہ ملیہ اسلامیہ، محمد حذیفہ ولد محمد اشرف جامعی (اینگلوعربک سینئر سیکنڈری اسکول)، زاہدہ بنت عبدالوہاب (حکیم اجمل خاں گرلز سینئر سیکنڈری اسکول) ، بشریٰ بنت جمیل (سروودیہ کنیا ودیالیہ نورنگر) اور شمس نعمانی ولد ثناء اللہ (سید عابد حسین سینئر سیکنڈری اسکول، جامعہ ملیہ اسلامیہ) کو ان کی انفرادی کارکردگی کی بنیاد پر انفرادی انعام کے لیے منتخب کیا گیا۔

مقابلے کے اختتام پر جج صاحبان نے طلبا و طالبات کے ذریعے پیش کیے گئے اشعار میں جو خامیاں تھیں ان کی نشاندہی کرتے ہوئے بچوں کی محنت اور اساتذہ کی خصوصی دلچسپی اور تربیت کی تعریف کی اور انھیں بیت بازی کی روایت اور فن کی باریکیوں سے روشناس کرایا۔

واضح رہے کہ مضمون نویسی و خطوطی نویسی ، امنگ پینٹنگ اور خوشخطی مقابلوں کے نتیجوں سے اسکولوں کو بعد میں مطلع کیا جائے گا۔ جملہ انعام یافتگان طلبا و ٹیموں کو اکادمی کی جانب سے جلسہ تقسیم انعامات میں نقد انعامات، مومینٹو/شیلڈ اور سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا جس کی اطلاع اسکولوں کو بروقت دے دی جائے گی۔

You may also like