Home قومی خبریں ولی اللہی دارالافتا کے زیر اہتمام’دستارِ تکمیل افتا ومفتیانِ ہند کانفرنس‘ کا انعقاد

ولی اللہی دارالافتا کے زیر اہتمام’دستارِ تکمیل افتا ومفتیانِ ہند کانفرنس‘ کا انعقاد

by قندیل

نئی دہلی(پریس ریلیز): ولی اللہی دارالافتاء والقضاء کے زیر اہتمام غالب اکیڈمی بستی حضرت نظام الدین میں’دستارِ تکمیل افتا ومفتیانِ ہند کانفرنس کا آغاز قاری احمد اور قاری محمد سفیان کی تلاوت قرآن سے ہوا جبکہ قاری محمد شعیب اور مولوی محمد قاسم عثمانی نے نعت نبی کا نذرانہ پیش کیا ، کانفرنس کی صدارت مشہور اسلامک اسکالر پروفیسر اخترالواسع نے کی ، نظامت کے فرائض مفتی عبدالواحد قاسمی نے انجام دیے ،کانفرنس‘ میں سامعین سے خطاب کرتے ہوئے علمائے کرام نے کہا کہ ملت اسلامیہ کی شرعی رہبری کا فریضہ نہایت اہم اور حساس ہے،شریعت مطہرہ اپنے ماننے والوں کی رہبری اور شرعی رہنمائی صرف دینی مسائل میں ہی نہیں بلکہ ان کے جملہ امور میں کرتی ہے۔قبل ازیں ولی اللہی دارالافتا کی غرض وغایت کو بیان کرتے ہوئے مفتی عبد الواحد قاسمی اور ڈاکٹر مفتی آصف اقبال قاسمی نے مشترکہ طور پر کہا کہ گزشتہ بارہ سالوں سے یہ ادارہ ملت کی شرعی رہبری کے ساتھ ساتھ دہلی میں ہر سال چند منتخب ذی استعداد فضلائے مدارس کو فقہ وفتاوی کی ٹریننگ دینے کا اہم کام کررہا ہے جس کا مقصد مدارس سے جدید فارغین علما کو فقہ وفتاوی کے میدان میں تجسس کی روح اوراستخراج مسائل کا سلیقہ سکھانا ہے۔اس موقع پر
مفتی محمد زبیر قاسمی ابن ستار خان صاحب مصطفیٰ آباد مفتی محمد فیضان مظاہری ابن محمد معراج الدین صاحب مصطفیٰ آباد
مفتی محمد عدنان ابن مولانا فیض الرحمن صاحب کٹرہ شیخ چاند لال کنواں
مفتی محمد شجاع الدین ابنِ تاج محمد عالیاوی امام وخطیب محمدی مسجد دہلی کینٹ
مفتی محمد ابنِ محمد الیاس صاحب جعفرآباد کل پانچ (۵) مفتیانِ کرام کو تکمیل افتاء کی دستار باندھی گئی اورسند ِ افتاء کے ساتھ کتابیں وغیرہ انعامات کے طورپر دی گئیں، پریس کو بیان دیتے ہوئے مفتی عبدالواحد قاسمی نے کہا کہ جہاں ولی اللہی دارالافتاء کے زیراہتمام علماء کرام کو افتاء کی تعلیم دی جاتی ہے وہیں پانچ سالہ عالمیت کا بھی شعبہ ہے’چوتھے سال میں دارالعلوم دیوبند کے نصاب کے مطابق موقوف علیہ کی تعلیم دی جاتی ہے اور طلبہ بڑے اداروں سے فضیلت کی تعلیم حاصل کرتے ہیں نیز شعبہ قرأت کا مستقل شعبہ ہے جہاں ایک سالہ حفص اردو کی تعلیم دی جاتی ہے’ سال رواں قاری شعیب ابنِ مہتاب عالم نے اس شعبہ سے تجوید کی تعلم مکمل کی ہے، انہیں بھی تجوید وقراءت کی دستار باندھی گئ ہے۔اس سے قبل کانفرنس کے مہمان خصوصی مفتی شاکر احمد القاسمی نگران تعلیمی ملی فاؤنڈیشن جمعیۃ علماء ہند نے فقہ وفتاوی کی اہمیت اور مفتیانِ عظام کے لیے متعینہ شرائط اور ذمہ داریوں پر تفصیلی خطاب کرتے ہوئے مفتیان کرام کوقوت ِ تدبر و فراست پیدا کرنے کی نصیحت کی۔اجلاس کے چیف گیسٹ الحاج شیخ حفیظ اللہ شریف چیئر مین خدام العلماء ویلفیئر فاؤنڈیشن بنگلور نے علماء ائمہ کی اہمیت وفضیلت پر گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ علماء انبیاء علیہم السلام کے سچے وارث ہیں ،ان کی دنیاوی ضروریات کی تکمیل کرنا امت مسلمہ کا فریضہ ہے، آج اس فریضے میں کوتاہی کی وجہ سے امت پر حالات آۓ ہوے ہیں ۔ میں نے اسی ذمہ داری کو سمجھتے ہوے علماء کو عمرہ کرانے کا عزم کیا ہے ۔ انہیں خدمات کی وجہ سے اللہ عزتوں سے نواز رہاہے ۔ مفتی قاسم قاسمی مہتمم المعہد العلوم الاسلامیہ جیت پور کے بانی مہتمم اور مفتی ممتاز مادی پور نے مشترکہ طورپر علم دین میں فقہ کی اہمیت اور علمی وفقہی حوالے سے دہلی کی مرکزی حیثیت پر بالترتیب اہم خطاب کیا۔ مفتی شکیل احمد رحیمی نے اپنی کارگزاری سنا کر سامعین کو آبدیدہ کردیا ،اخیر میں صدارتی خطاب کرتےہوئے اسلامک اسکالر پروفیسر اخترالواسع صاحب نے کہا کہ مفتی عبدالواحد قاسمی نوجوان علماء کے لئے نمونہ ہیں اس وقت مفتیانِ کرام کی ذمہ داری بہت بڑھ گئ ہے فتویٰ کو لیکر مسلمانوں کو بدنام کرنےکی سازشیں ہو رہی ہیں خاص طورسے ازہر ہند دارالعلوم دیوبند کو ٹارگیٹ کیا جارہاہے جسے کسی قیمت پر مسلمان برداشت نہیں کرے گا ۔ پروگرام میں مولانا عبد الرازق قاسمی، مولانا ضیاء الرحمٰن قاسمی مہتمم مدرسہ تجوید القرآن، مفتی عادل قاسمی امام وخطیب محمدی مسجد ،جناب سرفراز صاحب علیگ ، قاری شعیب قاری احمد مہتمم مدرسہ مدینۃ العلوم لکشمی نگر ،حافظ محمد سعد ، مولوی محمد قاسم عثمانی ، حافظ صادق حافظ حیات اللہ ، حافظ محمد انس ، حافظ ریحان ،مفتی مسرور عالم قاسمی اوکھلا ،مولانا نظام الدین قاسمی بادلی، حافظ اسلام بوانہ مولانا ابوبکر قاسمی خطیب مجیدیہ مسجد قاری خلیل مجددی ،مولانا ارشد۔ ،مولانا عبدالرافع دارالعلوم دیوبندوقف،مفتی عالمگیر قاسمی،مفتی شفاعت، الحاج ثناءاللہ صدر مدرسہ دارالعلوم رحمانی ،قاری عبدالمنان شاستری پارک ،قاسمی،مولاناقاری احمد اللہ مظاہری،مفتی مشاہد،مفتی مسعود،مفتی طیب،مفتی خالد قاسمی،مفتی اشرف امینی ،قاری یوسف معلم مکتب محی السنہ، ان کے علاوہ علماء ،طلبہ اور دانشوران کی بڑی تعداد موجود تھی مفتی شکیل احمد رحیمی کی رقت آمیز دعاء پر کانفرنس کا اختتام ہوا اور ظہرانہ سے تمام مہمانان کرام کی پذیرائی کی گئی ۔

You may also like