ممبئی:مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے آج قانون ساز کونسل کے ممبر کی حیثیت سے حلف لیا ہے ، اور 28 مئی کے بعدبھی ریاست کے وزیراعلیٰ کے عہدے پر برقرار رکھنے کی راہ میں رکاوٹ ہٹ گئی ہے ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ ادھو نے 28 نومبر2019 کو ممبئی کے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے حلف لیا تھا ، وہ چیف منسٹر کا عہدہ سنبھالتے ہوئے مہاراشٹر کے کسی ایوان(اسمبلی اور قانون ساز کونسل) کے رکن نہیں تھے ، لہٰذاان کے پاس چیف منسٹر کے عہدے پر برقرار رکھنے کے لیے چھ تھے۔چھے ماہ کے اندر ، ان مکانات میں سے کسی کا ممبر بننا ضروری تھا۔ مہاراشٹر سمیت پورے ملک میں کورونا وائرس کی وباکی وجہ سے ایوان بالا(قانون ساز کونسل) کے انتخابات کے بارے میں ایک طویل عرصے سے غیر یقینی صورتحال رہی ہے اور یہ ریاستی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری اور ریاست میں حکمران شیوسینا-این سی پی اور کانگریس اتحاد کے مابین سیاسی تنازعہ کے طورپردیکھا جاتا تھا۔گورنرنے نامزدکوٹے سے ادھوٹھاکرے کے نام کی منظوری دوبارکابینہ کی سفارش کے بعدبھی نہیں دی۔تاہم ، بعد میں قانون سازکونسل کے الیکشن کاراستہ صاف کردیا گیا۔ قانون ساز کونسل کی نو نشستوں کے لیے انتخابات کی ضرورت نہیں ہوئی اور 59 سالہ ٹھاکرے بلامقابلہ منتخب ہوئے تھے۔
Uday thakre
ممبئی:مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن اورریاست کی صورت حال پرآگے کی حکمت عملی بنانے کے لیے سی ایم ادھوٹھاکرے نے این سی پی صدر شرد پوار کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ اس میں معیشت کو رفتار دینے سے متعلق منصوبوں کو لے کر بحث ہوئی۔میٹنگ میں شرد پوار کے علاوہ جینت پاٹل، انل دیشمکھ، راجیش ٹوپے اور آدتیہ ٹھاکرے کے علاوہ کئی سینئر افسران بھی موجودتھے۔میٹنگ میں گزشتہ 55 دنوں کے دوران محکمہ صحت کی طرف سے اٹھائے اقدامات پربحث ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ ریاست کے نظم ونسق،مزدوروں کی نقل مکانی اور یہاں لانے کو لے کر بحث کی گئی۔ساتھ ہی ان مسائل کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیاگیاہے۔وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے نے ایک میٹنگ میں ریاست میں بعض مقامات پر لاک ڈاؤن کی موجودہ صورت حال اور اس کے اگلے مرحلے کی منصوبہ بندی اور مالی لین دین شروع کرنے کو لے کر بات چیت کی۔ لاک ڈاؤن کا تیسرا مرحلہ 17 مئی کو ختم ہو رہا ہے اور اگلا فیصلہ یہ دیکھنے کے بعد لیا جائے گا کہ مرکزی حکومت لاک ڈاؤن کے چوتھے مرحلے کا فیصلہ کس طرح کرتی ہے۔
ممبئی:مہاراشٹرا میں قانون ساز کونسل کی 9 خالی نشستوں پر 21 مئی کوالیکشن ہوناتھا لیکن اب اس کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ3امیدواروں نے اپنے نام واپس لے لیے ہیں۔ جس کے بعد اب صرف 9 امیدوار میدان میں رہ گئے تھے۔ اسی وجہ سے مہاراشٹراکے وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے کو مہاراشٹر قانون ساز کونسل کا ممبر متفقہ طور پر منتخب کیا گیا ہے۔آپ کو بتادیں کہ ادھوٹھاکرے نے 28 نومبر کوریاست کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف لیاتھا جس کی وجہ سے ان کے لیے یہ ضروری ہوگیاتھاکہ وہ اسمبلی یا قانون سازکونسل کے کسی بھی ایوان کے ممبرمنتخب ہوجائیں۔ کیونکہ 6 ماہ کی ڈیڈ لائن ختم ہونے ہی والی تھی۔ ان کے نام انتخابی میدان سے واپس لینے کی آخری تاریخ صرف 14 مئی تک تھی۔ یہی وجہ ہے کہ آج اضافی امیدواروں نے اپنے نام واپس لے لیے جس کی وجہ سے انتخابات کی ضرورت بھی ختم ہوگئی۔مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں بلامقابلہ منتخب ہونے والے 9 ممبران میں شیوسینا کے دو ، این سی پی کے دو ، کانگریس کے ایک اوربی جے پی کے چارشامل ہیں۔ مہاراشٹرا کے چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے اور شیوسینا سے نیلم گورھے ، این سی پی سے ششی کانت شنڈے اور امول مٹکاری اور کانگریس سے رمیش لیجسلیٹو کونسل کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔
ممبئی:وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو ایم ایل سی نامزد کرنے کے لیے مہاراشٹر حکومت نے کابینہ سے دو بار تجویز پاس کرکے بھیجا ہے، لیکن گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے ابھی تک اس پرکوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ اس پرآئینی بحران بڑھتاجا رہاہے۔اس سے پہلے گورنرکوشیاری نے ہی راتوں رات فڑنویس اوراجیت پوارکوحلف دلایاتھاجس پرکافی کرکری ہوئی تھی اوریہ سرکارگرگئی۔مدھیہ پردیش میں بھی سیاسی ڈرامہ ہوا،اپوزیشن کاالزام ہے کہ وہاں حکومت گرانے اوربنانے کے لیے لاک ڈائون میں تاخیرکی گئی ۔گورنربھگت سنگھ کوشیاری سے کشیدگی کے درمیان وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے منگل کی رات وزیر اعظم نریندر مودی کو فون کرکے ریاست کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاہے۔ذرائع کے مطابق ادھوٹھاکرے نے مودی کو فون کر کے مہاراشٹر کی موجودہ سیاسی صورتحال پربات کی ہے۔اس دوران ادھوٹھاکرے نے کہاہے کہ اس اہم وقت میں ریاست میں سیاسی عدم استحکام درست نہیں ہے۔اس سے ریاست میں غلط پیغام جائے گا، جس سے بچنا چاہیے.۔ اس پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ادھوٹھاکرے کویقین دلایا ہے کہ وہ جلد سے جلد اس معاملے کو دیکھیں گے۔سی ایم ادھو ٹھاکرے کی پی ایم مودی سے بات چیت کے دوران ادھو ٹھاکرے کوقانون ساز کونسل کا رکن نامزد کرنے کی تجویز کو لے کر مہاوکاس اگھاڑی (MVA) کا وفد گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاہے۔ اس صورت میں ریاست کابینہ نے پیر کی شام گورنر کو دوسری بار پیشکش بھیجی تھیجس میں ادھو ٹھاکرے کوایم ایل سی کے لیے نامزدکرنے کی اپیل کی گئی ہے۔تاہم، گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے ابھی تک حکومت کی تجویز پر کوئی فیصلہ نہیں لیاہے۔شیوسیناالزام لگارہی ہے کہ بی جے پی مداخلت کرکے گورنرکوفیصلے سے روک رہی ہے جس سے ان کی شبیہ بھی متاثرہوگی جورات میں حلف برداری کاالزام جھیل رہےہیں،اورسرکارکوغیرمستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ممبئی:مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے ہندو مذہب گرو، مہنت اور سنتوں سے رابطہ کیا ہے۔وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے خود سنتوں کو ضمانت دیتے ہوئے بتایا کی پال گھر میں جو واقعہ ہوا ہے وہ فرقہ وارانہ نہیں بلکہ قانون و نظام سے منسلک حادثہ ہے۔ادھو ٹھاکرے نے سنتوں کو یہ بھی بتایا جو ملزم ہیں انہیں واقعہ کے کچھ وقت کے بعد ہی حراست میں لیا گیا اور ان پر سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔جن سنتوں سے مہاراشٹر کے وزیر اعلی نے رابطہ کیا ان میں جونا گڑھ اکھاڑا اور نرموہی اکھاڑہ پریشد شامل ہے۔جن سے مہاراشٹر حکومت کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ کسی بھی مجرم کو بخشا نہیں جائے گا،اس کے علاوہ سوامی نریندر گیری سے بھی وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے جلد ہی بات کرنے والے ہیں۔دراصل پالگھر کے واقعہ کے بعد اسے فرقہ وارانہ شکل دینے کی کوشش ہوئی،جس کے بعد پولیس نے پورے واقعہ کی جانچ کی اور پتہ چلا کی اس میں دوسرے مذہب کے لوگ شامل نہیں ہیں،جن سنتوں کی موت ہوئی اس میں کوئی بھی فرقہ پرستی کا سوال نہیں ہے۔