نئی دہلی:وزیراعظم نریندر مودی نے ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعے نوئیڈا، کولکاتہ اورممبئی میں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) کے تین لیبزکاافتتاح کیاہے۔پی ایم مودی نے کہاہے کہ ملک کے کروڑوں شہری بہت تیزی سے کوروناوائرس کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ آج ہائی ٹیک لیبز کا افتتاح ہوا۔ اس کے ساتھ ہی مہاراشٹرا، مغربی بنگال اوراترپردیش کوکوروناکے خلاف جنگ لڑنے میں زیادہ سے زیادہ فائدہ ملنے والاہے۔پی ایم مودی نے مزیدکہاہے کہ دہلی-این سی آر ، ممبئی اورکولکاتہ اقتصادی سرگرمی کے نقطہ نظر سے بہت اہم ہیں۔ یہاں ملک کے لاکھوں نوجوان اپنے خوابوں کو پورا کرنے آتے ہیں۔ ایسی صورت حال میں ملک کی موجودہ ٹیسٹ صلاحیت میں 10000 کااضافہ ہوگا۔ اب یہ ٹیسٹ شہروں میں زیادہ تیزہوگا۔یہ لیبز نہ صرف کورونا ٹیسٹنگ تک محدود رہیں گی بلکہ مستقبل میں ایچ آئی وی ، ڈینگوسمیت دیگر خطرناک بیماریوں کی بھی جانچ کریں گی۔پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہاہے کہ آنے والے وقت میں بہت سارے تہوارآنے والے ہیں۔ اس وقت کے دوران ہمیں بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ان کااشارہ عیدقرباں کی طرف بھی ہوسکتاہے جب کہ اسی عیدقرباں کے چاردن بعدوہ اجودھیامیں مذہبی تقریب میں شامل ہورہے ہیں۔ انھوں نے کہاہے کہ اس کے ساتھ یہ بھی یقینی بناناضروری ہے کہ غریبوں کو اناج ملے۔ جب تک کورونا کا علاج نہیں مل جاتا،تب تک ہمیں معاشرتی فاصلے،ماسک کے استعمال وغیرہ کے ذریعہ کورونا سے بچناہوگا۔مرکزی وزیرصحت ڈاکٹرہرش وردھن اور وزیر مملکت برائے صحت آشونی کمارچوبے، تینوں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ – یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ،مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے اورمغربی بنگال کی سی ایم ممتا بنرجی کے ہمراہ لیب کے افتتاح کے موقع پرموجودتھے۔
Pm modi
نئی دہلی:وزیراعظم نریندر مودی نے اتوارکے روزکہاہے کہ کورونا وائرس کا خطرہ ٹل نہیں پایا ہے اور اب بھی اتنا جان لیواہے جتناابتدائی دورمیں تھا۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پوری طرح سے احتیاط برتیں۔آل انڈیاریڈیوپراپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ’’من کی بات‘‘کے67 ویں سیشن میں لوگوں کے ساتھ اپنے خیالات شیئرکرتے ہوئے وزیراعظم نے کوروناوائرس کی وباکے دوران اہل وطن کی کوششوں کی تعریف کی ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کا خطرہ ٹلا نہیں ہے۔یہ بہت ساری جگہوں پرتیزی سے پھیل رہا ہے۔ ہمیں بہت چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنی ہوگی کہ کورونا وائرس اب بھی اتنا مہلک ہے جتنا ابتدامیں تھا۔ لہٰذا ہمیں پوری نگہداشت کرنی ہوگی۔مودی نے کہاہے کہ پچھلے چند مہینوں میں جس طرح سے پورے ملک نے متحداورکورونا وائرس کا مقابلہ کیا ہے اس نے بہت سے خدشات کو غلط ثابت کیاہے۔انہوں نے کہاہے کہ ملک میں اس وباسے شفاکی شرح دوسرے ممالک سے بہترہے۔نیزکوروناوائرس کے انفیکشن سے اموات کی شرح دنیاکے بیشتر ممالک کے مقابلہ میں بہت کم ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ یقینی طور پر ایک بھی فرد کو کھونا افسوسناک ہے ، لیکن ہندوستان اپنے لاکھوں شہریوں کی جان بچانے میں بھی کامیاب ہوگیاہے۔کورونا وائرس کے انفیکشن سے بچنے کے لیے وزیر اعظم نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ چہرے کے ماسک کا استعمال کریں ،دو گز پر عمل کریں ، بار بار ہاتھ دھوئیں ، کہیں بھی تھوکنے سے بچیں۔ساتھ ہی مکمل صفائی کا خیال رکھنے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا ہے کہ یہ ہمارے ہتھیار ہیں جوہمیں کوروناسے بچاسکتے ہیں۔ایک شہری کی حیثیت سے ، ہمیں اس سے توجہ نہیں ہٹانی چاہیے اورکسی کو بھی اسے لینے نہیں دیناچاہیے۔مودی نے یہ بھی کہایہ کہ پریشانی کی وجہ سے ، کچھ لوگ اس وقت ماسک کو ہٹاتے ہیں جب اس کی ضرورت ہو۔ انہوں نے کہاہے کہ ایسے لوگوں کو کوروناجنگجوؤں سے سیکھنا چاہیے جوگھنٹوں ماسک پہن کر لوگوں کی زندگیوں کو بچانے کے لیے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہاہے کہ جہاں ایک طرف وطن عزیز کو پوری چوکسی کے ساتھ کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑنا ہے ،دوسری طرف سخت محنت سے اپنے کام کو تیز کرنا ہوگا اور اسے ایک نئی بلندی پر بھی لے جانا ہے۔وزیر اعظم نے کورونا دور کے دوران لوگوں کی کاوشوں کا ذکر کرتے ہوئے زیتونا بیگم اور اننت ناگ کے بلدیہ صدر محمد اقبال کے ذریعہ کئے گئے کام کی تعریف کی۔مودی نے اس عرصے کے دوران ایک ’’مثبت‘‘ نقطہ نظر اپناتے ہوئے ، بہار ، جھارکھنڈ اور شمال مشرقی ریاستوں کے مختلف گروہوں کی صلاحیتوں اور ہنر کی بنیاد پر نئے تجربات کرنے پر بھی ان کی تعریف کی۔مودی نے بہارکے کچھ نوجوانوں کو اپنے دیہات میں کی کاشت کرنے کی تعریف کی اور کہاہے کہ لوگوں کی ایسی ہی کوششوں نے خود کفالت کی راہیں کھول دی ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ یہ خودکفالت کی بات ہے۔وزیر اعظم نے کہاہے کہ اس بار بھی 15 اگست کو وبائی امراض کی اس تباہی کے درمیان کورونا وائرس مختلف حالات میں ہوگا۔انہوں نے وطن عزیز سے اپیل کی کہ وہ یوم آزادی کے موقع پر اس وبا سے آزادی کا عہد کریں ، خودکفیل ہندوستان کا عہد کریں، کچھ نیا سیکھنے اور سکھانے کا عزم کریں اور اپنے فرائض کی پاسداری کا عہد کریں۔وزیر اعظم نے دسویں اوربارہویں کے امتحانات میں کامیاب ہونے والے طلباء کوبھی مبارک باددی ہے۔
’’نمستے ٹرمپ‘‘ اورحکومت گرانے سے بھارت خود کفیل بنا،راہل گاندھی کابی جے پی حکومت پرطنز
نئی دہلی:کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے منگل کے روز کورونا وائرس کے انفیکشن کے معاملات کے اضافے پرحکومت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ مدھیہ پردیش میں حکومت کے خاتمہ ،نمستے ٹرمپ اور بہت سے دوسرے اقدامات کی وجہ سے ، آج ملک کوروناکے خلاف جنگ میں خودکفیل بن گیا ہے۔انہوں نے ٹویٹ کیا ہے کہ کورونا مدت میں حکومت کی حصولیابیاں: فروری میں نمستے ٹرمپ ، مارچ میں مدھیہ پردیش میں حکومت ، اپریل میں موم بتی ، مئی میں حکومت کی 6 ویں سالگرہ ، جون میں بہار میں ورچوئل ریلی اور جولائی میں راجستھان حکومت گرانے کی کوشش۔کانگریس کے لیے لیڈرنے طنزیہ اندازمیں کہاہے کہ اسی وجہ سے ملک کورونا کی لڑائی میں خودکفیل ہے۔
خودکفیل ہندوستان بنانے کے لیے کورونا بحران کو موقع میں بدلنے کی ضرورت:مودی
نئی دہلی:وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ایک خود مختار ہندوستان بنانے کے لئے کورونا بحران کو ایک مواقع میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک کو جن سامانوں کو بیرون ملک سے درآمد کرنا پڑتا ہے ان کا ملک میں بنانے کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرنے ہوںگے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہندوستان کو خود مختار بنانے کا ہدف ملکی کی پالیسی اور عمل میں سب سے اہم بن گیا ہے۔ کورونا بحران نے ہمیں یہ سمجھنے کا موقع فراہم کیا کہ اس سمت میں کی جانے والی کوششوں کو کس طرح بڑھایا جاسکتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہندوستان کورونا بحران کے ساتھ ساتھ سیلاب، ٹڈی کے حملے اور زلزلے جیسے بہت سے چیلنجوں کا مقابلہ کر رہا ہے۔ خود مختار ہندوستان کی تعمیر کے لئے ہمیں بحران کو مواقع میں بدلنا ہوگا۔ جن سامان کا ہمیں درآمد کرنا پڑتا ہے انہیں خود ہندوستان میں تیارکرنے کے لئے اقدامات کرنے ہوں گے۔پی ایم مودی نے کہا کہ آئی سی سی نے 1925 میں اپنے قیام کے بعد سے آزادی کی جنگ کو دیکھا ہے ، شدید قحط اوردیگر بحران کو دیکھا ہے اور آپ ہندوستان کی ترقی کی راہ کا بھی حصہ رہے ہیں۔ اب اس وقت کی یہ اے جی ایم ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب ہمارا ملک متعدد چیلنجوں کا سامنا کررہا ہے۔ کورونا وائرس کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پوری دنیا کورونا وائرس سے لڑ رہی ہے، ہندوستان بھی لڑ رہا ہے لیکن دوسرے بحران بھی سامنے آتے رہے ہیں ۔
نئی دہلی:کورونا وائرس کی لڑائی طویل وقت تک چلنے کا اشارہ کرنے کے ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے معیشت کے بڑے حصے کے کھل جانے کی وجہ سے ہم وطنوں سے کورونا وائرس سے بچنے کے لئے پہلے سے زیادہ محتاط رہنے کی اپیل کی۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ اس بیماری سے غریب اور مزدور سب سے زیادہ بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔وزیر اعظم نے اپنے ’من کی بات‘ پروگرام میں کہاکہ سماج کا کوئی بھی طبقہ ایسا نہیں ہے جو کورونا سے متاثر نہیں ہوا ہے، لیکن غریب اور مزدور سب سے متاثر ہوئے ہیں۔انہوں نے ہم وطنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ معیشت کا بڑا حصہ اب کھل گیا ہے، اس لئے اب زیادہ محتاط رہنا اہم ہو گیا ہے۔کورونا وائرس کے خلاف ہندوستان کی لڑائی ملک کے لوگوں کی قیادت میں لڑی جا رہی ہے اور اس جنگ میں ملک کی طاقت نظر آ رہی ہے۔کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ہمارے شہریوں میں کچھ نیا کرنے کا جذبہ پیدا ہورہا ہے۔آگے کی ڈگر لمبی ہے ہم ایسی عالمی مہاماری سے لڑ رہے ہیں، جس کے بارے میں پہلے سے بہت کم معلومات ہے۔انہوں نے طوفان امفان کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے اڑیسہ اور مغربی بنگال کی مدد کے لئے ان کے ساتھ کھڑے رہنے کی بات بھی کی۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ ٹڈیوں کے جھنڈ سے متاثر ہوئے لوگوں کی مدد مہیا کرائی جائے گی۔
کورونا وائرس کے خلاف جنگ لمبی ہے،لیکن ہم کامیابی کی راہ پر چل پڑے ہیں:پی ایم مودی
نئی دہلی:وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی حکومت کے دوسرے دور اقتدار کا ایک سال مکمل ہونے پر ہم وطنوں کے نام ہفتہ کو ایک کھلا خط لکھا۔اس میں انہوں نے کورونا کے خلاف جنگ میں ہم وطنوں سے آنے والے دنوں میں بھی صبر و تحمل برقرار رکھنے کا اعلان کیا اور کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف لمبی جنگ میں فتح کے لئے حکومت کے ہرہدایات پر عمل کرنا ضروری ہے ورنہ عوامی زندگی ہو رہی پریشانی، زندگی پر آفت کی شکل میں بدل سکتی ہے۔غور طلب ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے دوسری مدت کے لئے 30 مئی 2019 کو حلف لیا تھا۔ مودی نے کورونا کی وجہ سے نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران مہاجر مزدوروں، کاریگروں، چھوٹے صنعتوں، خریداروں، ریہڑی پٹری پر ٹھیلا لگانے والوں کو ہوئی مشکلات کا ذکر کیا اور کہا کہ ان کی پریشانیاں دور کرنے کے لئے سبھی لوگ مل کر کوشش کر رہے ہیں۔کورونا وائرس سے لوگوں کو آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا ہے کہ زندگی میں ہو رہی تکلیف، زندگی پر آفت کی شکل میں نہ بدل جائے۔اس کے لئے ہر ہندوستانی کے لئے حکومت کی ہدایات پر عمل کرنا بہت ضروری ہے۔جیسے ابھی تک ہم نے صبر و تحمل کو برقرار رکھا ہے، ویسے ہی اسے آگے بھی برقرار رکھنا ہے۔کورونا کے خلاف جنگ میں یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ہندوستان آج دوسرے ممالک کے مقابلے میں بہتر صورتحال میں ہے۔یہ جنگ طویل ہے لیکن ہم فتح کی راہ پر چل پڑے ہیں اور فاتح ہونا ہم سب کی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ ہوگا۔
کوروناوائرس:امت شاہ کی پی ایم مودی سے لاک ڈاؤن کی حکمت عملی پر گفتگو
نئی دہلی:کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کے روز وزرائے اعلی سے بات کرنے کے بعد پی ایم مودی سے لاک ڈاؤن کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ جمعرات کو وزیر داخلہ امیت شاہ نے تمام وزرائے اعلیٰ سے بات کی اور ان کی رائے لی۔ لاک ڈاؤن کا چوتھا مرحلہ 31 مئی کو اس مہینے کے آخر میں اختتام پذیر ہو رہا ہے۔ امیت شاہ سے بات کرنے کے بعد گوا کے وزیر اعلی نے کہا کہ دو ہفتے مزید لاک ڈاؤن بڑھ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں جاری کورونا وائرس کے درمیان وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کو لاک ڈاؤن کے حوالے سے تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے بات چیت کی۔ وزیر داخلہ نے لاک ڈاؤن -4 ختم ہونے سے قبل وزرائے اعلی سے مشورہ کیا۔ اس دوران آگے کی حکمت عملی کے بارے میں بات چیت ہوئی ۔ کورونا وائرس کو روکنے کے لئے 25 مارچ کو پہلا ملک گیر لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا اور اس کے بعد اس میں تین بار توسیع کی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے کہاکہ وزیر داخلہ نے تمام وزرائے اعلیٰ سے بات کی اور وہ 31 مئی کے بعد لاک ڈاؤن میں توسیع کے بارے میں ان کے خیالات کو جانا ۔ وزیراعلیٰ سے بات چیت کے دوران شاہ سے ریاستوں کے تشویشناک صورتحال والے علاقوں کے بارے میں ان کے خیالات کو جانا اور 1 جون کے بعد کن علاقوں کو کھولنا چاہتے ہیں اس کے بارے میں اپنے خیالات جاننے کے لئے بھی مشورہ ان سے رائے لی گئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ہر مرحلے پر لاک ڈاؤن بڑھانے سے پہلے اپنے وزیر اعلی سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے بات کر رہے تھے۔ پہلی بار وزیر داخلہ نے لاک ڈاؤن کا ایک اور مرحلہ ختم ہونے سے پہلے وزرائے اعلیٰ سے بات کرکے ان کی رائے کو جانا ۔
نیپالی سفارت کاروں سے نرم زبان میں کریں بات، وہ ہمارے خونی بھائی ہیں
نئی دہلی:بی جے پی کے سینئر لیڈر سبرامنیم سوامی شاید نیپال کی جانب سے مل رہی دھمکیوں سے نمٹنے کے ہندوستان کے طریقوں سے خوش نہیں ہیں۔انہوں نے وزارت خارجہ کے سفارت کاروں کو نیپال کے لئے نرم زبان کے استعمال کا مشورہ دیا ہے۔تاہم، انہوں نے سفارت کاروں کو براہ راست خطاب کرنے سے بچتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ وزارت خارجہ کو یہ مشورہ دیں۔ انہوں نے ٹویٹ کرکے کہاکہ پی ایم کو چاہیے کہ وہ وزارت خارجہ کے سفارت کاروں کو اپنے نیپالی ہم منصبوں کے ساتھ نرم زبان کا استعمال کرنے کو کہیں۔سوامی نے نیپالیوں کو رکت بندھو (خونی بھائی) بتاتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان کے لئے بڑا دل رکھنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ نیپالی ہمارے چھوٹے بھائی ہیں،اگر نیپالی خود کو الگ تھلگ محسوس کریں تو ہمیں اپنا دل بڑا کرکے ان کی تکلیف سمجھ کر ان کے جذبات کا احترام کرنا چاہئے۔سوال اٹھتا ہے کہ آخر ڈاکٹر سوامی کو یہ مشورہ دینے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی؟ یہ سوال اس لیے بھی اہم ہے کہ اب تک ہندوستان کی جانب سے نیپال کے لئے سخت الفاظ کا استعمال نہیں کیا گیا۔اس کے برعکس نیپال کے وزیر اعظم کے پی اولی نے یہاں تک کہہ دیا کہ کورونا وائرس کا زیادہ خطرہ ہندوستان سے ہے۔اتنا ہی نہیں، نیپال کی حکومت نے نیا نقشہ جاری کرتے ہوئے ہندوستانی علاقوں کو اپنی حد میں بتا دیا۔
امفان طوفان:مودی نے ہوائی سروے کرکے نقصان کاجائزہ لیا،1000 کروڑ کی امدادکااعلان
کولکاتہ:مغربی بنگال میں ہوئی بھاری تباہی کا جائزہ لینے وزیر اعظم نریندر مودی کولکاتاپہنچے۔ ایئر پورٹ پر گورنر جگدیپ دھنکھڑاور سی ایم ممتا بنرجی نے ان کااستقبال کیا۔ پی ایم نے بعد میں ہوائی سروے کر کے امفان سے ہوئی تباہی سے ریاست میں ہوئے نقصان کا جائزہ لیا، اس موقع پر وزیراعلیٰ بھی ان کے ساتھ تھیں۔ہوائی سروے کے دوران متاثرہ علاقوں کے زیادہ تر مقام پانی سے گھرے نظر آ رہے تھے۔ طوفان کی وجہ سے بہت سے درخت اور بجلی کے کھمبے بھی گرگئے ہیں۔ ہوائی سروے کے بعدپی ایم نے جائزہ میٹنگ بھی کی ۔اس دوران وزیراعظم نے کہاہے کہ بنگال کانقصان بڑاہے،انھوں نے ایک ہزارکروڑکے پیکیج کابھی اعلان کیا۔ ممتا بنرجی نے امفان طوفان سے تقریباََ 1 لاکھ کروڑ روپے تک کے نقصان کاخدشہ ظاہرکیاہے۔ مغربی بنگال میں بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی۔ اس کے چلتے 72 لوگوں کی موت ہو گئی اور دو ضلع مکمل طور تباہ ہوگئے ہیں۔طوفان سے ہزاروں لوگ بے گھرہوگئے ہیں، بہت سے پل تباہ ہو گئے ہیں اور زیریں علاقے ڈوب ہو گئے ہیں۔ کولکاتہ اور ریاست کے کئی دیگر حصوں میں تباہی کے نشانات واضح دیکھے جا سکتے ہیں۔
لاک ڈاؤن -4نئی شکل اور نئے اصول پر ہوگا مبنی ،18مئی کو ضابطے کی وضاحت
نئی دہلی:ملک کے نام خطاب میں پی ایم مودی نے لاک ڈاؤن کے فیز-4 کو لے کر اعلان کردیا ہے ،بالفاظِ دیگر ملک کے باشندگان کو لاک ڈاؤن -4 کےلیے تیار رہنا ہوگا۔ مودی نے اپنی تقریر میں کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کا فیز -4ہوگا، لیکن اس کی نئی شکل ہوگی اور اس کیلئے نئے اصول و ضوابط وضع کئے جائیں گے ۔ وہیں کرونا کے عدم پھیلاؤ اور اقتصادی پیکیج کے نام پر مرکزی حکومت نے 20 لاکھ کروڑ کا اعلان کیا ہے۔ مودی نے 20 لاکھ کروڑ روپے کے اقتصادی پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقتصادی پیکیج گزشتہ دنوں اور آج کے پیکیج کو ملاکر مبینہ طور پر ہندوستان کی جی ڈی پی کا ۱۰؍فیصدی ہے ۔ مودی نے کہاکہ اس پیکیج کے بارے میں تفصیل سے معلومات بعد میں دی جائیں گی۔ پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے مودی نے یہ بھی کہا کہ یہ اقتصادی پیکیج ملک کے اس مزدور ، او ر اُس کسان کے لئے ہے جو ہر حال میں، ہر موسم میں ملک کے لئے دن رات محنت کر ررہے ہوتے ہیں ۔یہ اقتصادی پیکیج ہمارے ملک کے درمیانے طبقے کے لئے ہے جو ایمانداری سے ٹیکس ادا کرکے ملک کی ترقی میں اپنی شراکت اداکررہا ہے ۔ مودی نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ کرونا سے ہمیں بچنا بھی ہے اور اس کے شیوع پر قدغن بھی لگانی ہے۔ مزیدبرآں مودی نے کرونا بحران کو ایک پیغام اور ایک موقع قرار دیا، مودی کے بقول جب کرونا بحران کا آغاز ہوا تو بھارت میں ایک بھی پی پی ای کٹ تیار نہیں ہوتا تھا،اور نہ ہی این 95 ماسک بنائے جاتے تھے،لیکن آج صورتحال یہ ہے کہ بھارت میں ہی ہر روز 2 لاکھ پی پی ای کٹ اور 2 لاکھ این -95 ماسک تیار کئے جا رہے ہیں۔مودی نے اس واقعہ پر زوور دے کر کہا کہ ہم اس کے اس لیے متحمل ہوئے ؛کیوں کہ ہم نے اس وبا کو ایک ’ موقع ‘ اور ایک ’پیغام ‘ کے طور سمجھا اور اس کے متعلق سنجیدگی دکھائی ۔ مودی نے کہا کہ ۱۷؍ مئی کے بعد لاک ڈاؤن کو بڑھایا جائے گا، لیکن لاک ڈاؤن کا چوتھا مرحلہ ریاستوں کی تجاویز کی بنیاد پر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئے نئے اصول مرتب کئے جائیں گے، تاکہ باقی کاموں کے ساتھ تدبر و حکمت عملی کے ساتھ سماجی فاصلے پر بھی عمل کیا جائے ۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ریاستوں کی طرف سے پیش کردہ تجاویز اور سفارشات کو بخوبی سمجھتے اور انہیں محسوس کرتے ہیں ، لیکن لاک ڈاؤن فیز-4کےلیے شرائط مختلف ہوں گے،ہمیں کچھ عرصہ تک کرونا کے ساتھ ہی رہنا ہوگا ، لیکن ہم سبھی کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے ہوں گے اور اپنے تدبر ، حکمت عملی اور بچاؤ کے اقدامات سے عدم پھیلاؤ کو یقینی بنانا ہوگا ۔ خیال رہے کہ ریاستوں کے وزرائے اعلی کے ساتھ پیر کو ہوئی میٹنگ میں پی ایم مودی نے پابندیوںمیں تخفیف کے ساتھ لاک ڈاؤن کے جاری رہنے کا اشارہ دیا تھا۔ وزرائے اعلی کے ساتھ ملاقات میں لاک ڈاؤن آگے کس شکل میں ہو، اس کے لئے وزیر اعظم نے تمام ریاستوں سے 15؍ مئی تک تجاویز طلب کئے گئے ہیں۔میٹنگ کے دوران زیادہ تر ریاستوں نے بھی لاک ڈاؤن میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا، اس دوران ریاستوں نے کہا کہ ریڈ زون کو ضلعی سطح پر رکھنے کے بجائے کنٹن منٹ زون میں رکھا جائے اور ضلع کے باقی حصوں میں سرگرمیاں شروع کی جائیں۔خیال رہے کہ اس دوران ملک میںکرونا وائرس کے متأثرین کی کل تعداد بڑھ کر 70000 سے متجاوز کر گئی ہے۔وزارت صحت ہند کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں کرونا سے اب تک 2293 افراد ہلاک ہو چکے ہیں،جبکہ متأثرین کی تعداد 70756 ہو گئی ہے۔ وہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا کے 3604 نئے کیس سامنے آچکے ہیں اور 87 لوگ اس کے باعث جان گنوا چکے ہیں۔خیال رہے کہ اس بیماری سے اب تک 22455 مریض صحت یاب ہوکر اپنے گھر لوٹ چکے ہیں۔ وہیں، ریکوری شرح میں بہتر ی آئی ہے ، جس کے باعث اس کی شرح 31.73 فیصد ہوئی ہے ، خیال رہے کہ کرونا وائرس کے عدم شیوع کی خاطر ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذکیا گیا ہے، جو 17 مئی تک مؤثر رہے گا،تاہم مرکزی سرکاری نے لاک ڈاؤن -4کا عندیہ دے دیا ہے ،امکان ہے اس لاک ڈاؤن کی مدت میں 15سے 20 یوم مزید توسیع کی جائے گی ، جس کی وضاحت آئندہ دنوں کی جائے گی ۔
نئی دہلی:وزیر اعظم نریندر مودی نے مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں ٹرین حادثے میں 14 مہاجر مزدوروں کی موت پر جمعہ کو افسوس ظاہر کیا۔انہوں نے کہا کہ ہر ممکن مدد مہیا کرائی جا رہی ہے۔اورنگ آباد ضلع میں ریل کی پٹریوں پر سو رہے کم از کم 14 مہاجر مزدوروں کی جمعہ کی صبح ایک مال گاڑی کی زد میں آنے سے موت ہو گئی۔وزیر اعظم نے کہا کہ مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں ریل حادثے میں لوگوں کے مارے جانے سے بہت دکھی ہوں۔ریلوے کے وزیر پیوش گوئل سے بات کی ہے اور وہ صورتحال پر قریبی نظر رکھ رہے ہیں۔غور طلب ہے کہ یہ مزدورں اپنے آبائی ریاست مدھیہ پردیش واپس آ رہے تھے۔وہ پٹریوں کے کنارے چل رہے تھے اور تھکاوٹ کی وجہ سے پٹریوں پر ہی سو گئے تھے۔