ڈاکٹر سید افضل حسین قاسمی بنگلور
لگی بندش توپھرہم کونمازوں کاخیال آیا
کرونا اس جہاں میں دیکھئے مثلِ وبال آیا
جواب آتا کہاں سے ذہن میں جب نہ سوال آیا
کرونا ساتھ اپنے دیکھئے لے کر رومال آیا
جو کہتے تھے کہ سالِ نو مبارک ہو مبارک ہو
انہی کے واسطے قہرِ خدا لےکر یہ سال آیا
برستے ہی رہے خنجر نظر کے سامنے لیکن
کہیں سے عقلمندوں کے لئے کوئی نہ ڈھال آیا
بچانے کے لئے اٹھ تو گئے ہم آئینہ اپنا
مگر تاخیر سے اتنی کہ جب شیشے میں بال آیا
نگاہیں منتظر ماوں کی دروازے پہ اٹکی ہیں
کہ بیٹے آگئے سب کے مگر میرا نہ لال آیا
جو پوچھا ہم نے واعظ سے کہ سجدوں کا ہے کیا مطلب
جواباً قاسمی ان کی طرف سے قیل و قال آیا