نئی دہلی: حکومت نے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے انٹرنیٹ کے استعمال کو بنیادی حق کی حیثیت دئے جانے کے بارے میں جمعرات کو پارلیمنٹ میں کہا کہ انٹرنیٹ تک رسائی آئین کے تحت بنیادی حق نہیں ہے بلکہ محض اظہاررائے کا ایک ذریعہ ہے۔قانون اور مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر روی شنکر پرساد نے راجیہ سبھا میں وقفہئ سوال میں ایک سوال کے جواب میں کہاکہ یہ غلط فہمی دور کرنے کی ضرورت ہے کہ انٹرنیٹ کے استعمال کو سپریم کورٹ نے بنیادی حق قرار دیا ہے۔ انٹرنیٹ کے استعمال کو عدالت عظمیٰ کی طرف سے بنیادی حق قرار دئے جانے سے متعلق ایک ضمیمہ سوال کے جواب میں پرساد نے کہا کہ عدالت عظمی نے حال ہی میں اپنے ایک فیصلے میں واضح کیا ہے کہ معاملے کی سماعت کے دوران کسی بھی وکیل نے انٹرنیٹ کے استعمال کے حق کو بنیادی حق کے طور پر اعلان کرنے کے لیے کوئی دلیل نہیں دی اور اس لئے ہم (سپریم کورٹ) اس پر اپنی کسی رائے کا اظہار نہیں کر رہے ہیں،ہم خود کو صرف اتنے ہی اعلان تک محدود رکھتے ہیں کہ انٹرنیٹ کے ذریعے کا استعمال کرتے ہوئے آرٹیکل 19 (1) (ا) کے تحت تقریر کرنے اور خیالات کے اظہار کی آزادی کا حق اور آرٹیکل 19 (1) (جی) کے تحت کوئی کاروبار کرنے کا حق آئینی طور پر محفوظ ہے۔ جموں وکشمیرمیں دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد ریاست میں انٹرنیٹ کو بند کئے جانے سے منسلک اضافی سوال کے جواب میں پرساد نے واضح کیا کہ انٹرنیٹ کے استعمال کا حق اہم ہے۔ وہیں دوسری طرف ملک کی سلامتی بھی اتنی ہی اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ کیا اس خدشہ سے انکار کیا جا سکتا ہے کہ انٹرنیٹ کا غلط استعمال کرکے دہشت گردانہ سرگرمیوں کی خاطر انسانی شبہات کو آلودہ نہیں کیا جا سکتا؟ انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کا غلط استعمال صرف ہندوستان ہی نہیں، پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے اور اس کے پیش نظر ہی سیکورٹی وجوہات سے اس سروس کو روکنا پڑتا ہے۔انہوں نے انٹرنیٹ کے ذریعے جموں و کشمیر میں بدامنی پھیلانے کے ماضی کے تجربات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست میں قوانین کے تحت ہی اس سروس کو روکا گیا۔پرساد نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں مقررہ وقت پر تمام ریاستوں میں انٹرنیٹ کے غلط استعمال کا جائزہ لیتی ہیں اور اس عام طریقہ کار کے تحت مختلف ریاستوں میں انٹرنیٹ سروسز مخصوص وقت کے لیے بندکی جاتی ہیں۔پرساد نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں اس سروس کے بحال ہونے کے بعد وائس ایس ایم ایس اور شہری خدمات، کاروبار اور دیگر ضروری کاموں سے منسلک 783 ویب سائٹس چل رہی ہیں۔
Tag: Instagram