نئی دہلی:ہندوستانی ریلوے آنے والے دنوں میں مزید اسپیشل ٹرینیں چلا سکتا ہے۔ وزارت ریلوے کے مطابق مزید خصوصی ٹرینوں کو چلانے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ اس کے لئے ریاستی حکومتوں سے بات چیت کی جارہی ہے۔تاہم ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ ریلوے کتنی خصوصی ٹرینیں چلائے گا۔ واضح رہے کہ کورونا کے پیش نظر ریلوے اس وقت صرف 230 خصوصی ٹرینیں چلا رہا ہے۔ ملک میں تیزی سے بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے پیش نظر ریلوے نے پہلے ہی سے مسافر ٹرینوں کو غیر معینہ مدت کے لئے منسوخ کردیا تھا۔ ریلوے نے کہا تھا کہ تمام مسافر ٹرینیں آئندہ معلومات تک معطل رہیں گی۔ تاہم 230 خصوصی ٹرینیں چلتی رہیں گی۔
Indian Railway
نئی دہلی:ریلوے عوامی یونٹ نے کام کی رفتار کم ہونے کی وجہ سے چینی فرم کے سگنلنگ اور ٹیلی کام سے متعلق 471 کروڑ روپے کا معاہدہ منسوخ کردیا۔ چینی فرم نے اس معاملے پر ریلوے کو عدالت میں گھسیٹ لیاہے۔ یہ کام کانپور اور مغل سرائے کے مابین گلیارے کے 417 کلو میٹر طویل کاریڈور پر کیاجانا تھا۔ چینی کمپنی نے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ جمعرات کو اس معاملے کی سماعت ہوئی، تاہم ابھی تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں آیا ہے۔عالمی بینک جوایسٹرن ڈیڈیکیٹڈ فریٹ کوریڈور کو مالی اعانت فراہم کررہاہے، نے ابھی تک ختم ہونے کے لئے این او سی نہیں دیا ہے۔ ریلوے نے ورلڈ بینک کا انتظار نہ کرنے اور اس منصوبے کو خود فنڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ڈی ایف سی سی آئی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر انوراگ سچن نے جمعہ کو کہاکہ یہ منسوخی کا خط آج جاری کیا گیا ہے۔سچن نے بتایا کہ یہ منسوخی خط بیجنگ نیشنل ریلوے ریسرچ اینڈ ڈیزائن انسٹی ٹیوٹ آف سگنل اینڈ کمیونی کیشن گروپ کو 14 دن کے نوٹس دینے کے بعد جاری کیا گیا ہے۔ اسی گروپ کو 2016 میں 471 کروڑ روپے کا یہ معاہدہ دیا گیا تھا۔عہدیداروں نے بتایا کہ چینی کمپنی کو منصوبے سے نکالنے کا کام جنوری 2019 میں شروع ہوا تھاکیونکہ وہ مقررہ مدت میں کام نہیں کرسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تک کمپنی صرف 20 فیصدہی کام کرپائی تھی۔
اسپیشل ٹرینوں سے منزل پر پہنچے 50 لاکھ مہاجر مزدور،80 لوگوں کی منزل سے پہلے ہوئی موت
نئی دہلی:کورونا کے قہر کو روکنے کے لئے ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذکیا لیکن اس سے مہاجر مزدوروں کے سامنے روزی روٹی کا بحران کھڑا ہو گیا۔وہ پیدل ہی گھر کوچ کرنے پر مجبور ہیں۔اس کے پیش نظر حکومت نے ان کے لئے اسپیشل ٹرینیں چلائی۔1 مئی سے 27 مئی تک 3840 اسپیشل ٹرینیں چلائی گئی جن کے ذریعے تقریبا 50 لاکھ مہاجر مزدوراپنے گھر پہنچے۔لیکن بہت سے لوگ اپنی منزل پر پہنچنے سے پہلے ہی موت کا شکار ہو گئے۔ایک رپورٹ کے مطابق 9 مئی سے 27 مئی کے درمیان ان ٹرینوں میں تقریباً80 لوگوں کی موت ہوئی۔لیکن ریل کی وزارت کا کہنا ہے کہ ٹرینوں میں مرنے والے زیادہ تر لوگ سنگین بیماریوں کا شکار تھے۔وہ علاج کے لئے شہروں میں آئے تھے اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہیں پھنس گئے تھے۔اسپیشل ٹرین شروع ہونے کے بعد ہی انہوں نے گھر کا راستہ اختیار کیا تھا۔اس سے پہلے ایسی رپورٹ آ رہی تھی کہ تھکاوٹ، گرمی اور بھوک کی وجہ سے مسافروں کی موت ہوئی ہے۔آر پی ایف کے ایک اہلکار نے ٹرینوں میں سفر کے دوران تقریباً80 لوگوں کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں ابتدائی فہرست بن چکی ہے۔ریاستوں کے ساتھ بات چیت کے بعد آخری فہرست بھی جلد ہی تیار ہو گی۔ریلوے کے ترجمان سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ریلوے بورڈ کے چیئرمین اپنے پریس کانفرنس میں اس کا جواب دیا تھا۔ریلوے بورڈ کے چیئرمین وی کے یادو نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ کسی کی بھی موت ایک بڑا نقصان ہے۔ریلوے کے پاس کنٹرول سسٹمز ہیں۔اس کے تحت اگر ٹرین میں کسی کی طبیعت خراب ہوتی ہے تو ٹرین فوری طور پر رک جاتی ہے اور مریض کو نزدیکی اسپتال میں پہنچایا جاتا ہے۔کئی ایسے مسافروں کا علاج کیا گیا اور بہت سی خواتین نے بھی بچوں کو جنم دیا۔جہاں تک ٹرین میں ہوئی اموات کا معاملہ ہے تو لوکل زون اس وجوہات کی جانچ کرتے ہیں۔بغیر جانچ کے الزام لگائے جا رہے ہیں کہ اموات بھوک سے ہوئی جبکہ ٹرینوں میں کھانے کی کوئی کمی نہیں تھی۔کچھ اموات ہوئی ہیں۔ہم اس بارے میں رپورٹ تیار کر رہے ہیں جسے اگلے چند دنوں میں جاری کر دیا جائے گا۔آر پی ایف کے اعداد و شمار کے مطابق 9 مئی سے 27 مئی تک مشرقی سنٹرل ریلوے زون، نارتھ ایسٹرن زون، ناردن ریلوے زون اور نارتھ سنٹرل ریلوے زون میں ٹرینوں میں مسافروں کی موت ہوئی۔ان کی عمر 4 سے 85 سال تک تھی۔1 مئی سے 8 مئی تک کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔نارتھ ایسٹرن ریلوے زون میں 18، نارتھ سینٹرل زون میں 19 اور مشرقی ریلوے زون میں 13 اموات ہوئیں۔تقریباً 80 فیصد ورکرز ٹرینیں اتر پردیش اور بہار کے لئے چلائی گئیں اور انہی زون سے گزری تھیں۔
ملک میں کورو نامریضوں کی تعداد 1.70 لاکھ سے تجاوز، 24 گھنٹے میں ریکارڈ 7964 مریض
نئی دہلی،30 /مئی:
ملک میں ایک دن میں کورونا وائرس کے ریکارڈ 265 لوگوں کی موت ہوئی اور 7964 نئے کیس سامنے آئے۔مرکزی وزارت صحت کے مطابق اس کے ساتھ ہی اب ملک میں اس بیماری سے مرنے والے لوگوں کی تعداد بڑھ کر 4971 ہو گئی ہے اور مریضوں کی تعداد 173763 پر پہنچ گئی ہے۔ ہندوستان کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ممالک کی فہرست میں نویں نمبر پر ہے۔وزارت نے بتایا کہ ملک میں اب بھی 86422 لوگوں کا علاج چل رہا ہے جبکہ 82369 لوگ صحت مند ہو چکے ہیں اور ایک مریض ملک چھوڑ کر چلا گیا ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں 11264 مریض صحت مند ہو چکے ہیں۔ وزارت صحت کے ایک سینئر افسر نے بتایاکہ ابھی تک تقریباً47.40 فیصد مریض ٹھیک ہو چکے ہیں۔کل متاثرہ معاملات میں غیر ملکی شہری بھی شامل ہیں۔اب تک ہوئی 265 اموات میں 116 لوگوں کی موت مہاراشٹر میں، 82 کی دہلی میں، 20 کی گجرات، مدھیہ پردیش میں 13، نو کی تمل ناڈو، سات کی مغربی بنگال، چار چار لوگوں کی موت تلنگانہ اور راجستھان، دو کی پنجاب اور ایک ایک شخص کی موت چھتیس گڑھ، جموں کشمیر، آندھرا پردیش، جھارکھنڈ، کرناٹک، کیرالہ، اتراکھنڈ اور اتر پردیش میں ہوئی۔
نئی دہلی:ریلوے بورڈ نے مہاجر مزدور وں کے لئے چلائے جانے والی خصوصی ٹرینوں اورنقل مکانی کرنے والے مزدوروں کی مجموعی کیفیت کی وضاحت کے لئے جمعہ کے روز ایک پریس کانفرنس کیا۔ چیئرمین ونود کمار یادو نے بتایا کہ 20 مئی تک ریلوے نے 279 لیبر اسپیشل ٹرینیں چلائی گئیں۔ ریلوے ریاستوں کے ہر مطالبے کو پورا کرتی ہے۔ ہر روز تقریبا 3 3 لاکھ افراد کو ان کے گھر لے جایا جاتا تھا۔ونود کمار یادو نے کہا کہ 24 مئی کو ، ہم نے تمام ریاستی حکومتوں سے بات کی تھی ، جب 983 ٹرینوں کی ضرورت تھی۔ آج صرف 449 ٹرینوں کی ضرورت ہے۔ ہم نے ریاستی حکومتوں سے کہا ہے کہ اگر ان کو اضافی ضروریات ہوں گی تو وہ بھی پوری کی جائیں گی۔ جہاں بھی مہاجر مزدورہیں ، صبر و ضبط رکھیں ۔ ہم شروعاتی حالت سے ہمیں ریاستوں سے منظوری ملے گی ، ہم ٹرین کی خدمات بحال کریں گے۔ ہم نے ریاستوں سے درخواست کی ہے کہ وہ مزدوروں کے رجسٹریشن کا کام شروع کریں۔ ریلوے مزدوروں کو گھروں تک لے جانے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 80فیصدمہاجر مزدور یوپی اور بہار گئے ہیں۔ ریلوے میں سفر کے لئے ہم نے جو پروٹوکول وضع کیا تھا، وہ کامیاب ثابت ہوا ہے ۔ انہوںنے یہ اس کی بھی وضاحت کی کہ ٹرین کی لائیو اسٹیٹس اور ریلوے روٹ پر ملازمین مزدوروں کے کھانے پینے کے انتظامات کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ رضاکار تنظیمیں بھی اس کام میں مصروف ہیں۔ اس وقت کئی کچن اور ریستوراں بند ہیں ، اس کے باوجود ریلوے کے مزدور مزدوروں کے لئے کھانا پانی لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ریلوے بورڈ کے چیئرمین کا یہ بھی موقف تھا کہ یوپی اور بہار میں مزدوروں کو اپنے اصل مقامات تک پہنچنے کے لئے بس اور دیگر ذرائع نہیں مل رہے تھے۔ ان کے لئے ہم نے 300 ڈیمیو اور میمو ٹرینیں چلائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 1سے 19 مئی کے درمیان کوئی ٹرین ڈائیورٹ نہیں ہوئی ۔
نئی دہلی:ریلوے نے یکم مئی سے 3276 خصوصی ٹرینوں سے تقریباََ 42 لاکھ تارکین وطن محنت کشوں کو ان کے مقامات تک پہنچایاہے۔ ریاستوں /مرکزکے زیرانتظام خطوں جہاں سے زیادہ سے زیادہ ٹرینیں چلائی گئی ہیں وہ گجرات (897)، مہاراشٹر (590)، پنجاب (358)، اتر پردیش (232) اور دہلی (200) ہیں جن پانچ ریاستوں میںجہاں سے زیادہ سے زیادہ ٹرینیں منسوخ کی گئی ہیں وہ اتر پردیش (1،428)، بہار (1،178)، جھارکھنڈ (164)اڈیشہ (128) اور مدھیہ پردیش (120) ہیں۔ خصوصی ٹرینیں بنیادی طور ریاستوں کی درخواست پر چلائی جا رہی ہیں جو تارکین وطن محنت کشوں کو ان کی آبائی ریاستوں تک بھیجناچاہتی ہیں،انتظام انتہائی بدترہے ،نودن میں ٹرینیں پہونچ رہی ہیں،بھوکے پیاسے مزدورپریشان ہیں۔بھارتی ریلوے جہاں ہر ٹرین کو چلانے میں آ رہے کل اخراجات کا 85 فیصد اٹھا رہا ہے وہیں باقی 15 فیصد سیٹ کے طور پر ریاستوں کی طرف سے وصول کیا جا رہا ہے۔لیکن کچھ ایسی تصویریں بھی آئی ہیں جہاں مسافروں سے ہی کرایہ لیاجارہاہے اوراس سے دعووں کی پول کھل رہی ہے۔
نئی دہلی:ریلوے کے وزیر پیوش گوئل نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے درمیان جلد ہی مزید ٹرینوں کو شروع کیا جائے گا۔ہندوستان کے حالات کو معمول پر لانے کا وقت آ گیا ہے۔ابھی تک ہم مغربی بنگال میں صرف 27 ٹرینیں چلا سکے ہیں۔ آٹھ یا نو مئی تک وہاں صرف دو ٹرینیں پہنچی تھی لاک ڈائون کے دوران چلائی گئی خصوصی ورکرز ٹرینوں کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ 20 مئی کو 279 ورکرز ٹرینوں نے پانچ لاکھ مہاجر مزدوروں، طالب علموں اور سیاحوں کو ان کے گھر پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات کو معمول پر لانے کے لئے ہم جلد ہی مزید ٹرینوں کی شروعات ہونے کا اعلان کریں گے۔اسٹیشنوں پر ٹکٹ کاؤنٹر پر بھی دو تین دن میں ٹکٹ کی بکنگ شروع ہو جائے گی۔ملک میں 1.7 لاکھ کامن سروس سینٹر پر جمعہ سے ٹرینوں کے لئے ٹکٹ کی بکنگ شروع ہوگی۔ہم اس صورتحال کا تجزیہ کر رہے ہیں اور ہدایات تیار کررہے ہیں۔
اسپیشل ٹرینوں کے لیے تقریباً16 کروڑ روپئے کی 45000 سے زائد ٹکٹوں کی بکنگ ہوئی
نئی دہلی:ہندوستانی ریلوے نے بتایا کہ اسپیشل ٹرینوں کے لئے ابھی تک 80 ہزار سے زائد مسافروں نے 16.15 کروڑ روپئے کی 45000 سے زائد ٹکٹوں کی بکنگ کی ہیں۔دہلی سے چھتیس گڑھ رپیٹ چھتیس گڑھ کے بلاسپور کے لئے پہلی ٹرین روانہ ہونے سے کچھ گھنٹے پہلے ریلوے نے یہ معلومات دی۔ان اسپیشل ٹرینوں کی بکنگ پیر کی شام چھ بجے شروع ہوئی تھی۔ ریلوے نے بتایا کہ ابھی تک اگلے سات دن کے لئے 16.15 کروڑ روپئے کی 45533 (پی این آر) بکنگ کی گئی ہے۔ ان ٹکٹوں پر تقریباً82317 لوگ سفر کریں گے۔ریلوے نے پیر کو 15 اسپیشل ٹرینوں کے لئے ہدایات جاری کیا تھا، جو آج منگل سے چلنا شروع ہوں گی۔مسافروں کو اپنا کھانا اور چادرلانے کو کہا گیا ہے اور طبی جانچ کرنے کے لئے ٹرین کے روانہ ہونے کے وقت سے تقریباً90 منٹ پہلے آنے کو کہا ہے۔یہ ٹرینیں نئی دہلی اور ملک کے تمام بڑے شہروں ڈبروگڑھ، اگرتلا، ہاوڑہ، پٹنہ، بلاسپور، رانچی، بھونیشور، سکندرآباد، بنگلور، چنئی، تروننت پورم، مڈگاؤں، ممبئی سینٹرل، احمد آباد اور جموں توی کے درمیان چلیں گی۔منگل کو آٹھ میں سے تین ٹرینیں نئی دہلی سے روانہ ہوں گی اور ڈبروگڑھ، بنگلور اور بلاسپورپہنچیں گی۔ہاوڑہ، راجندر نگر (پٹنہ)، بنگلور، ممبئی وسطی اور احمد آباد سے ایک ایک ٹرین روانہ ہوگی اور دہلی پہنچے گی۔پبلک ٹرانسپورٹ ریلوے نے کہا تھا کہ ان ٹرینوں میں پیشگی بکنگ زیادہ سے زیادہ سات دن کے لئے ہو گی، فی الحال آراے سی اور ویٹنگ ٹکٹ جاری نہیں ہو گا، ٹرین میں ٹی ٹی کو کسی کا ٹکٹ بنانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ہندوستانی ریلوے نے ٹکٹ منسوخ کرنے کا بھی اختیار دیا ہے۔اس سلسلے میں اس کا کہنا ہے کہ مسافر ٹرین کی روانگی سے 24 گھنٹے پہلے تک ہی ٹکٹ منسوخ کرا سکتے ہیں لیکن ٹکٹ منسوخ ہونے پر 50 فیصد فیس کاٹ لیا جائے گا۔
نئی دہلی:ہندوستانی ریلوے نے گزشتہ ایک مئی سے 350 ورکرز اسپیشل ٹرینیں جاری کی ہے اور کوروناوائرس سے نمٹنے کے لئے لگائے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں پھنسے 3.6 لاکھ سے زائد مہاجر مزدوروں کو ان کی آبائی ریاست پہنچایا ہے۔263 ٹرینیں اپنی منزل پر پہنچ گئی ہیں جبکہ 87 ابھی راستے میں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مزید 46 ٹرینیں چلائی جائیں گی۔ ہر ورکرز اسپیشل ٹرین میں 24 ڈبے ہوتے ہیں اور جن میں سے ہر ایک میں 72 سیٹ ہے۔ سماجی فاصلے کے قوانین پر عمل کرنے کے لئے اب صرف 54 لوگوں کو ہی اجازت دی جا رہی ہے۔
اورنگ آباد:مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع میں ریل کی پٹریوں پر سو رہے 14 مہاجر مزدوروں کی مال گاڑی کی زد میں آنے سے موت ہو گئی۔پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ کرماڈ پولیس تھانے کے تحت آنے والے علاقے میں صبح سوا پانچ بجے ہوئے اس حادثے میں دو دیگر مزدور زخمی ہو گئے۔کرماڈ پولیس تھانے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ وسطی مہاراشٹر کے جالنہ سے بھساول کی جانب پیدل جا رہے مزدور اپنے آبائی ریاست مدھیہ پردیش واپس آ رہے تھے۔انہوں نے بتایا کہ وہ ریل کی پٹریوں کے کنارے چل رہے تھے اور تھکاوٹ کی وجہ سے پٹریوں پر ہی سو گئے تھے۔کرماڈ سے تقریبا 40 کلومیٹر دور جالنہ سے آنے والے مال گاڑی پٹریوں پر سو رہے ان مزدوروں پر چڑھ گئی۔پولیس افسر سنتوش کھیت ملاس نے بتایاکہ جالنہ میں ایک اسٹیل فیکٹری میں کام کرنے والے مزدور گذشتہ رات پیدل ہی اپنے آبائی ریاست کی جانب نکل پڑے تھے۔وہ کرماڈ تک آئے اور تھک کر پٹریوں پر سو گئے۔انہوں نے بتایا کہ اس حادثے میں 14 مزدوروںکی موت ہو گئی جبکہ دو دیگر زخمی ہو گئے۔اس گروپ کے ساتھ چل رہے تین مزدور زندہ بچ گئے کیونکہ وہ ریل کی پٹریوں سے کچھ فاصلے پر سو رہے تھے۔انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کا علاج چل رہا ہے۔کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے لگائے گئے لاک ڈاؤن کے سبب یہ مہاجر مزدور بے روزگار ہو گئے تھے اور اپنے گھر جانا چاہتے تھے۔وہ پولیس سے بچنے کے لئے ریل کی پٹریوں کے کنارے پیدل چل رہے تھے۔حادثے کی ایک ویڈیو کلپ میں پٹریوں پر مزدوروں کی لاشیں پڑی دکھائی دے رہی ہیں اور لاشوں کے پاس ان کا تھوڑا بہت سامان پڑا دکھائی دے رہا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اس واقعہ پر جمعہ کو افسوس ظاہر کیا۔انہوں نے کہا کہ ہر ممکن مدد مہیا کرائی جا رہی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں ریل حادثے میں لوگوں کے مارے جانے سے بہت دکھی ہوں۔ریلوے کے وزیر پیوش گوئل سے بات کی ہے اور وہ صورتحال پر قریبی نظر رکھ رہے ہیں۔مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش حکومت نے مرنے والوں کے خاندانوں کو مالی مدد دینے کا اعلان کیا ہے۔
نئی دہلی:ملک میں جاری کورونا بحران کے درمیان ، کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے پیرکواعلان کیاہے کہ کانگریس پارٹی ملک بھر میں پھنسے مزدوروں کی واپسی کے لیے ریل سفر کے اخراجات برداشت کرے گی۔ کانگریس نے ٹویٹ کیا ہے کہ انڈین نیشنل کانگریس نے فیصلہ کیا ہے کہ ریاستی کانگریس کمیٹی کی ہر یونٹ ہر ضرورتمند مزدور کے وطن لوٹنے کے لیے ٹرین کے سفر کا خرچ اٹھائے گی اور اس سلسلے میں ضروری اقدامات کرے گی۔سونیا گاندھی کی اس پیش کش کے بعد حکومت کی طرف سے ردعمل سامنے آیا ہے۔ حکومت کے اعلیٰ ذرائع کے ذریعہ اس کی تردید کی اور تبصرہ کیا کہ ہم ہندوستان کے دیہات کواٹلی نہیں بننے دیناچاہتے ہیں۔بے بنیاد اعلانات حزب اختلاف کی مدد کرسکتے ہیں ، لیکن لوگوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے حکومت کومناسب طریقہ کار کو یقینی بنانا ہوگا اور پورے احتساب کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔مزدوروں سے کرایہ وصولی کے مسئلے پرسرکارپوری طرح گھرگئی ہے تواس طرح کامنفی اورغیرسنجیدہ جواب دیاجارہاہے ۔اپوزیشن کاالزام ہے کہ اس کے مخلصانہ مشوروں جیسے فضول اخراجات میں تخفیف وغیرہ پرسرکارتوجہ نہیں دے رہی ہے۔بلکہ عوام سے وصولی کی جارہی ہے یہاں تک کہ ملازمین کی تنخواہ کاٹی جارہی ہے۔
لکھنؤ: لاک ڈاؤن میں مزدوروں کی گھر واپسی کے لئے ریاستوں سے ریل کرایہ لینے کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کے بعد سماجوادی پارٹی کے چیف اکھلیش یادو نے مرکزی حکومت پر نشانہ لگایا ہے۔اکھلیش نے کہا ہے کہ ٹرین سے واپس گھر لے جائے جا رہے غریب، مجبور مزدوروں سے بی جے پی حکومت کی طرف سے پیسے لئے جانے کی خبر انتہائی شرمناک ہے۔ آج صاف ہو گیا ہے کہ سرمایہ داروں کا اربوں روپئے معاف کرنے والی بی جے پی امیروں کے ساتھ ہے اور غریبوں کے خلاف۔ اس سے پہلے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے مزدوروں کا ریل کرایہ ریاستوں سے وصولنے کے مسئلے کو مضحکہ خیز بتایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تھا کہ مزدوروں کے ٹرین چلانے کے لئے مرکزی حکومت کو ریاستوں سے پیسہ نہیں لینا چاہئے۔ یہ مضحکہ خیز ہے۔ مرکز کو اس میں مدد کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا تھا کہ بہتر روزی کے لئے لوگ باہر جاتے ہیں۔ اس بحران کی گھڑی میں ان کے آنے کے لئے ہم نے مرکز سے ٹرین کے لئے بات کی تھی۔ کوٹہ میں پھنسے ریاست کے طالب علم بس سے آئے۔ انہیں دو دن کا وقت لگا اور مشکل ہوئی۔ اس لئے ہم نے ٹرین چلانے کی اپیل کی تھی۔ ٹرین ہندوستانی حکومت کی ہے اور مجبوروں کو لانے کے لئے ریاستی حکومت سے مرکز پیسہ لے، یہ غلط ہے۔اس سے پہلے اکھلیش نے کسانوں کے مسائل پر یوگی حکومت کو گھیرا تھا۔ سابق وزیر اعلی نے کہا تھا کہ بی جے پی حکومت کو کسانوں کے مفادات کی پرواہ نہیں ہے۔ اضلاع کے افسران بھی کسانوں کے تئیں غلط رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔ گندم اور آم کی فصل کی ہوئی بربادی کی حکومت کے پاس کوئی تفصیلات نہیں ہے۔ حال ہی میں اکھلیش نے کورونا سے نمٹنے کے لئے اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔
نئی دہلی:کرونا انفیکشن سے نمٹنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی نے لاک ڈائون 3 مئی تک کے لیے بڑھا دیا ہے۔ اس درمیان انہوں نے اپیل کی ہے کہ لوگ سماجی دوری پر عمل کریں۔ لاک ڈائون کے اعلان کے بعدریلوے نے فوراََاعلان کیاہے کہ اس کی سروس بھی تین مئی تک منسوخ رہے گی۔ریلوے کے ساتھ ساتھ شہری ہوابازی کی وزارت نے کہاہے کہ تمام پروازوں کومنسوخ کر دیا گیا ہے۔ شہری ہوا بازی کی وزارت نے کہاہے کہ تمام قومی اور بین الاقوامی پروازیں3 مئی رات 11.59 منٹ تک کے لیے منسوخ کر دی گئی ہیں۔ اس سے پہلے بھی لاک ڈائون کے اعلان کے بعد ملک بھر میں تمام پروازوں کومنسوخ کر دیا گیا تھا۔3 مئی تک لاک ڈائون کے اعلان کے بعد ریلوے نے بھی مسافر ٹرینوں کی خدمات تین مئی تک بندکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستانی ریلوے سے منسلک حکام نے بتایاہے کہ مسافر ٹرینوں کی خدمات اب تین مئی تک کے لیے ملتوی کردی گئی ہے۔ تاہم ملک بھر میں ضروری سامانوں کو پہنچانے کے لیے مال گاڑیاں چلتی رہیں گی۔ریلوے نے کہاہے کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پریمیم ٹرینوں، میل، ایکسپریس ٹرینوں، مسافر ٹرینوں، مضافاتی ٹرینوں، کولکاتہ میٹرو ریل، کونکن ریلوے وغیرہ سمیت ہندوستانی ریلوے کی تمام مسافر ٹرین کی خدمات 3 مئی 2020 تک منسوخ رہیں گی۔وہیں مسافر ٹرینوں کے بند ہونے سے مال گاڑیاں چار گنا رفتار سے دوڑ رہی ہیں۔ اناج، پھل، سبزی، چینی، نمک، دودھ جیسی تمام چیزوں کو اپنے شہر تک پہنچانے کا بیڑا ریلوے اٹھا رہی ہے۔
نئی دہلی:ریلوے کے ایک سینئر افسر کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے کے اعلان کے بعد ریلوے بورڈمیں متعلقہ حکام کی فوری میٹنگ ہوئی۔ اسی میں فیصلہ ہوا کہ اب لوگوں کو منسوخ ہوئی ٹرینوں کے ٹکٹ کینسل کرانے کے لیے ان کی رقوم کی واپسی کے لیے 31 جولائی 2020 تک کا وقت ملے گا۔ اس سے پہلے گزشتہ 23 مارچ کو ریلوے نے کینسل ٹکٹ کی ڈیڈ لائن بڑھاتے ہوئے 3 ماہ تک کر دیاتھا۔ اس سے پہلے 72 گھنٹے کے اندر رقم کی واپسی لینی پڑتی تھی ۔سوال یہ ہے کہ جب ٹرین کینسل ہونی ہی تھی توچودہ اپریل کے بعدکی بکنگ کیوں ہورہی تھی؟اب کتنے لوگوں کے پیسے ریلوے کے پاس پھنس گئے۔ افسرنے بتایاہے کہ لاک ڈاؤن کی بڑھی ہوئی مدت کے دوران جن مسافروں نے ٹرینوں کا ٹکٹ آن لائن کٹایاہے، ان کے پیسوں کی واپسی اپنے آپ ہوجائے گی۔ ان کی رقم اسی اکاؤنٹ میں چلی جائے گی۔جہاں سے ادائیگی کی گئی ہے۔ اگر کسی نے کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈسے ادائیگی کی تھی تو وہیں پیسے جائیں گے۔جن لوگوں نے سفرکے لیے کاؤنٹرٹکٹ کٹایا ہے، وہ ٹکٹ کینسل کروانے کے لیے کاؤنٹر پرہی جائیں گے۔ لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد کاؤنٹرپرہجوم نہ ہو،اس کے لیے ٹکٹ کینسل کروانے کی ڈیڈ لائن31 جولائی 2020 تک بڑھا دی گئی ہے۔
نئی دہلی:ہفتہ کو ریلوے نے کہا ہے کہ ٹرین خدمات کی بحالی کے بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیاگیاہے اورکچھ ہی دنوں میں اس بارے میں فیصلہ لیا جائے گا۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب 15 اپریل سے ریلوے نے کورونا وائرس کے باعث مسافر ٹرینوں کو 21 دن کے لیے ملتوی کرنے کے بعد اپنی تمام خدمات کو بحال کرنے کی تیاری شروع کردی ہے۔ہفتے کے روز ایک عہدیدارنے کہاہے کہ ریلوے بورڈسے ہر ٹرین کی منظوری کے بعد ہی ٹرین خدمات بحال ہوں گی۔ ریلوے بورڈکومرحلہ وار منصوبے کے لیے تجویزدی جانی چاہیے۔’’یہ فیصلہ جمعہ کے روز ریلوے بورڈ کے چیئرمین پیوش گوئل کی ریلوے بورڈ کے چیئرمین کے ساتھ ویڈیو کانفرنس میٹنگ میں کیاگیا۔ حکومت کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد ہی ٹرینوں کی سروس شروع ہوگی۔ حکومت نے اس معاملے پر وزراء کا ایک گروپ تشکیل دیا ہے۔یہ سب 17 زون کی دستیابی کے لحاظ سے ٹرینوں کی نشاندہی کرنے اور ان کی خدمات کو بحال کرنے کے منصوبے بنا رہے ہیں۔ذرائع نے بتایاہے کہ ریلوے تمام مسافروں کی تھرمل چیکنگ بھی کرسکتا ہے اور حکومت کے تجویز کردہ تمام پروٹوکول کی پیروی کرے گا۔ تاہم ، سینئرعہدیداروں نے کہاہے کہ کوئی نیاآرڈرجاری نہیں کیاگیاہے اورچونکہ صرف 14 اپریل تک ہی ٹکٹ منسوخ کردیئے گئے ہیں ، لہٰذا 15 اپریل سے شروع ہونے کے لیے کوئی نیاحکم جاری کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اس ہفتے کے آخر میں ٹھوس ایکشن پلان زونز کو بھیجا جائے گا۔
پیوش گوئل نے کووڈ – 19 سے مقابلے کے لیے بھارتیہ ریلویز کی کوششوں کا جائزہ لیا
نئی دہلی :ریلوے اور تجارت وصنعت کے وزیرپیوش گوئل نے بھارتیہ ریلویز کے افسران کو ضرورت مند افراد تک خوراک اور اپنی بہتر انسانی سہولیات اور وسائل کے ساتھ رسائی حاصل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ آئی آر سی ٹی سی اور آر پی ایف جیسے ریلویز کے ادارے پہلے سے ہی ضرورت مند افراد کے درمیان مفت کھانا تقسیم کرنے میں مصروف ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ریلویز کو اپنی کوششوں کا دائرہ وسیع کرنا چاہئے اور ضلعی انتظامیہ نیز غیر سرکاری اداروں وغیرہ کے ساتھ صلاح ومشورے سے ریلوے اسٹیشنوں کے احاطے سے باہر اندرونی علاقوں تک جانا چاہئے۔ وزیر ریلوے کی میٹنگ میں ویڈیو کانفرنسنگ کی وساطت سے ریلوے کے وزیر مملکت جناب سریش آنگڑی ، ریلوے بورڈ کے اراکین پورے ملک میں پھیلے پی ایس یو کے جنرل مینجروں اور سربراہان نے شرکت کی۔ کورونا کے خلاف جنگ میں اب تک کئے جارہے غیر معمولی کاموں اور ریلویز کے مسافر ڈبوں کو آئیسو لیشن کوچ میں منتقل کرنے جیسے نئے حل اپنانے کے لئے ریلوے کی تعریف کرتے ہوئے جناب پیوش گوئل نے امید ظاہر کی کہ ان مسافر ڈبوں کو پوری طرح تیار کرنے اور انہیں جلد از جلد جدید آلات سے آراستہ کرنے کے چیلنجوں کو تمام زون پورا کرلیں گے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پہلے مرحلے میں پانچ ہزار مسافر ڈبوں کو تبدیل کرنے کا کام پہلے ہی شروع ہو چکا ہے۔ ریلوے بورڈ کے افسران نے وزیر موصوف کو بتایا کہ وزیراعظم کی ملک سے اپیل کے بعد پی ایم کیئر فنڈ میں 151 کروڑ روپے کا تعاون کیا گیا ہے۔ ریلوے بورڈ کے چیئر مین جناب ونود کمار یادو نے بتایا کہ انڈین ریلوے کے ملازمین اور ریلوے کے سرکاری دائرہ کار کے اداروں کے ملازمین نے پی ایم کیئر فنڈ میں اپنی ایک دن کی تنخواہ بطور تعاون دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے متعدد پی ایس یو بھی قومی کوششوں میں تیزی لانے کے لئے فنڈ میں تعاون کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ اہم اشیاء کی سپلائی کے لئے ریلوے کے ذریعے خصوصی پارسل ریل گاڑیوں کو چلانے کا جائزہ لیتے ہوئے پیوش گوئل نے افسران سے مزید راستوں پر خدمات مہیا کرانے کے لئے کہا ہے تاکہ پورے ملک میں بہت کم وقت میں ادویہ ، ضروری آلات اور خوردنی اشیاء کی فراہمی کی جاسکے۔ ای- کامرس کمپنیاں اور اہم اشیاء کے دوسرے سپلائر ، جن کی مختصر مقدار میں ضرورت ہوتی ہے، ان سے پارسل ریل گاڑیوں سے فائدہ ہور ہا ہے۔ پارسل اسپیشل ریل گاڑیاں مختلف زون میں 8 روٹ پر چل رہی ہیں اور مزید 20 راستوں پر چلنے والی ہیں۔ پیوش گوئل نے کہا کہ آئندہ چند ہفتوں کے دوران کورونا وائرس کے خلاف جنگ کافی اہم ہوگی اور ہمیں اس جنگ میں کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے تمام کوششوں کا عزم مصمم کرنا ہوگا۔وزیر نے کہاہے کہ تاریخ میں پہلی بار گزشتہ 12 ماہ کے دوران کسی بھی ریلوے حادثے میں ایک بھی مسافر کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اب ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کام کررہے ہیں کہ کووڈ – 19 کا ہندوستان پر کم سے کم اثر مرتب ہو۔
آئی آرسی ٹی سی نے مسافروں سے کہا: ٹرین ٹکٹ منسوخ نہ کریں، آپ کو خود ہی پورا پیسہ مل جائے گا
نئی دہلی:بھارتی ریلوے کیٹرنگ اور سیاحت کارپوریشن نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ ان ٹرینوں کے لیے آن لائن بک کیے گئے ٹکٹ منسوخ نہ کریں جنہیں منسوخ کر دیاگیاہے اور انہیں یقین دلایا ہے کہ انہیں خود ہی پورا پیسہ مل جائے گا۔اس سے قبل ریلوے نے ٹکٹ منسوخ کرنے کے لیے 21 جون تک تین ماہ بڑھادیاتھا۔آئی آرسی ٹی سی نے ایک بیان میں کہاہے کہ ریلوے مسافرٹرینوں کو بندکیے جانے کے بعد ای ٹکٹ منسوخ کرنے کو لے کر شک جتایا جا رہا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ مسافر کی طرف سے کوئی منسوخ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگرمسافراپنا ٹکٹ منسوخ کرتا ہے امکان ہے کہ اس کوکم پیسہ ملے۔مسافروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ان ٹرینوں کے لیے ای ٹکٹ منسوخ نہ کریں، جنہیں ریلوے نے منسوخ کردیاہے۔بیان میں کہاگیاہے کہ ای ٹکٹ کی بکنگ کے لیے مسافر کی طرف سے استعمال شدہ اکاؤنٹ میں اسے پیسے بھیج دیاجائے گا۔ٹرین منسوخ ہونے کے معاملے میں ریلوے کی طرف سے کوئی فیس نہیں کاٹاجاتاہے۔ریلوے نے وائرس کے پیش نظر ٹرینوں کو 31 مارچ تک منسوخ کر دیا ہے۔