نئی دہلی:اب دہلی میں لوگوں کو ٹیسٹ اور اس کے نتائج کے لیے طویل انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ جمعرات سے نئی ٹیسٹنگ ٹکنالوجی ’ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ ‘ (ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ) جس کے ذریعے کورونا وائرس ٹیسٹنگ شروع ہوئی۔ فی الحال آئی سی ایم آر (انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ) نے اس ٹیکنالوجی کو صرف کنٹینمنٹ زون اور اسپتال یا کووارنٹین سینٹرمیںاستعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔ 30 مئی کو جنوبی مغربی دہلی کے دوارکا سیکٹر 4 کے رتناکر اپارٹمنٹ میں کورونا کے 3 مثبت معاملے سامنے آنے کے بعد کنٹینمنٹ زون بنایا گیا۔ جمعرات کو انتظامیہ نے اس اپارٹمنٹ میں رہنے والے تمام لوگوں کو اس تکنیک کے ذریعہ ٹیسٹ لینے کے لئے بلایا اور جانچ کی ہے۔ یہ نئی ٹکنالوجی کورونا کے خلاف جنگ میں بڑی تبدیلی لاسکتی ہے۔ اس کی مدد سے جانچ کے عمل میں تیزی لائی جائے گی، مریضوں کا جلد پتہ چل جائے گا تاکہ ان کا جلد علاج ہو سکے۔ یہ جانچ بہت خاص ہے کیونکہ عام طور پر کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ 1-2 دن میں آتی ہے، جبکہ اس تکنیک کا نتیجہ 15 سے 30 منٹ میں ہوتا ہے۔ اس نئے ٹیسٹنگ تکنیک کے تحت کسی شخص کی رپورٹ منفی آتی ہے تو اس کی تصدیق RTPC ٹیسٹ سے کی جاتی ہے۔ اگر کوئی شخص مثبت آتا ہے تو اسے مثبت سمجھا جاتا ہے۔ اس کی قیمت طے کرنے کی ایسی کوئی معلومات نہیں ہے کیونکہ حکومت خود ہی یہ ٹیسٹ کرا رہی ہے۔ 20 جون سے دہلی میں روزانہ 18 ہزار کے قریب کورونا ٹیسٹ کروانے کا منصوبہ ہے، جس میں اس تکنیک کوسبھی موجودہ 247 کنٹینمنٹ زون میں استعمال کیا جائے گا۔ مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایات کے بعد دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اس تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے ٹیسٹ کے لئے مکمل شیڈول تیار کررہی ہے یعنی کب، کہاں، کتنے ٹیسٹ کرائے جائے کا ہدف ہے۔ یہ طے کیا جارہا ہے۔
Tag: