غریب ،مزدوربدستورپریشان ،تیجسوی یادوکاسشیل کمارمودی پرجوابی حملہ
پٹنہ:وبا کے اس بحرانی دور میں بھی بہار کی سیاست اپنے پورے عروج پرہے۔ بہار میں اپوزیشن لیڈرتیجسوی یادو اور آر جے ڈی نے ایک بار پھر بہار کے نائب وزیراعلیٰ سشیل مودی اور نتیش حکومت پر حملہ بولاہے۔تیجسوی یادونے ٹویٹ کرکے بہارکے نائب وزیراعلیٰ سشیل کمار مودی سے جواب دینے کوکہاہے۔ تیجسوی یادونے ٹویٹ کرکے سشیل مودی کوجھوٹابتایا۔اپوزیشن لیڈر نے سشیل مودی کی ٹویٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ منفی سیاست کرنے اور افواہ پھیلانے کے لیے شرم آنی چاہیے آپ کو۔قومی صدر محترم لالو پرساد جی کی ہدایت کے مطابق جتنا آر جے ڈی نے اکیلے ریلیف فنڈ میں عطیہ دیا ہے اتنا ملک کی سب سے امیر آپ کی پارٹی کے بہار کے تمام ممبران اسمبلی اور قانون ساز کونسلر نے ملاکربھی نہیں دیا۔بولو سچ ہے یاجھوٹ؟سشیل مودی سے جواب مانگنے کے ساتھ تیجسوی یادونے لاک ڈاؤن کے 18 دن بعد غریب اور روزانہ مزدوروں کے کھانے کا معاملہ بھی اٹھایاہے۔ انھوں نے ٹویٹ کے ذریعے کہاہے کہ غریب اور مزدور کھانے کے دانے دانے کو محتاج ہیں۔کارڈ ہولڈر کے درمیان تقسیم ہونے والے اناج کا ابھی صرف 20فی صد ہی دیاگیاہے، اوپر سے وہ گلا-سڑا اناج ۔ راشن تقسیم میں بھاری دھاندلی، گھپلے بازی اور بے ضابطگی کاالزام لگاتے ہوئے، بہار حکومت سے درخواست ہے فوری طور پر نظام کو ٹھیک کر کے ضرورت مندوںکوراشن اور مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔سشیل مودی نے کہاتھاکہ بہار میں مخالفین صرف مایوسی کاوائرس پھیلارہے ہیں۔بہار میں راشٹریہ جنتا دل کے کسی رکن اسمبلی نے وزیراعلیٰ راحت فنڈ میں عطیہ نہیں دیا۔پارٹی کے کارکن بھی کہیں غریبوں کی مددکرتے نہیں نظر آئے۔جس پارٹی کے لیڈر سیمانچل کے سیلاب، بخار سے بچوں کی موت، آبی جمائواور اب وائرس کے وقت بھی بہارسے باہرہیں۔ وہ غریبوں کے لیے کبھی حساس نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہاہے کہ جس آرجے ڈی کا لوک سبھا میں ایک بھی رکن نہیں ہے، اس نے ممبر پارلیمنٹ فنڈ ملتوی کرنے کی مخالفت کی۔بہار میں ممبران اسمبلی-اراکین قانون سازکونسل کے سالانہ فنڈ سے 50 لاکھ روپے فنڈ میں لینے کا فیصلہ بھی انہیں ناگوار گزر رہا ہے۔
Corona Virus bihar
پٹنہ:انفیکشن کو روکنے کے لیے بہارحکومت نے 31 مارچ تک پوری ریاست میں لاک ڈاؤن لگایاہے۔ لاک ڈاؤن کے پہلے دن پیر کو پٹنہ کی سڑکوں پر صورتحال ملی جلی نظر آئی۔ لاک ڈاؤن کو بے اثر بناتے ہوئے صبح دکانیں کھلیں اورلڑکے باہرآئے۔بعد میں پولیس فعال ہوئی اور بیریکیڈ لگا کر لوگوں کو روکاگیا۔ شہر کی ادویات کی دکانوں پر آج بھیڑزیادہ نظرآئی۔بہار میں منشیات کے سب سے بڑے مارکیٹ گووند مترا روڈ میں تو جام لگ گیا۔بورنگ کینال روڈ، آشیانہ موڑ اوربادشاہ مارکیٹ میں بھی دوا دکانوں پر بھیڑنظر آئی۔ کئی دکانوں پر تو لمبی لائن لگی ہوئی تھی۔ ادویات کی دکان پہنچے لوگوں سے ہم نے بات کی تو پتہ چلا کہ وہ ضروری ادویات خرید گھر میں رکھ لینا چاہتے ہیں تاکہ اگر حالات خراب ہوتے ہیں توکم ازکم دواتو پاس موجود رہے گی۔اتوار کوجنتا کرفیوتھا جس کی وجہ سے لوگ بازار سے سبزی نہیں خرید پائے۔ پیر کو اس کا فائدہ کچھ سبزی والوں نے اٹھایا۔ لاک ڈاؤن سے سبزی کی دکانوں کو چھوٹ ہے اس کے بعد بھی لوکی، ٹماٹر اور دیگر سبزیوں کے دام بڑھا دیئے گئے۔ راجابازار میں لوکی 50 روپے فی کیلو تک بکے۔ کیلا بھی 60 روپے درجن فروخت کیاگیا۔لاک ڈاؤن پرعمل کرانے کے لیے پولیس شہر کے مختلف چوک-چوکوں پر تعینات رہی۔ پولیس نے کار اور موٹر سائیکل سواروں کو روکا اور ان سے گھر کے باہر آنے کا سبب پوچھا۔ سبزی اور ادویات خریدنے اور دیگر ضروری کام سے نکلے لوگوں کو پولیس نے جانے دیا۔وہیں، غیرضروری کام سے نکلے لوگوں پولیس اہلکاروں نے سمجھا-بجھاکرگھرلوٹا دیا۔