نئی دہلی:وزیر اعلی اروند کجریوال نے منگل کے روز کہا کہ دہلی کے تعلیمی ماڈل نے تاریخ رقم کی ہے کیونکہ شہر کے سرکاری اسکولوں کے 98 فیصد طلبہ نے کلاس 12 سی بی ایس ای کا امتحان پاس کیا ہے۔ نائب وزیراعلی منیش سسودیا کے ساتھ ایک آن لائن میڈیا بریفنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ دہلی کے طلبہ نے بورڈ کے امتحانات میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ کجریوال نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ 98 فیصد کا نتیجہ ملک کی کسی دوسری ریاست میں نہیں آیا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی ٹویٹ کیاکہ دہلی کے تعلیمی ماڈل نے تاریخ رقم کردی ہے۔ ہمارے سرکاری اسکولوں کے 98 فیصد بچوں نے بارہویں جماعت کے سی بی ایس ای کے امتحانات پاس کئے ہیں۔
Cbse
این سی ای آر ٹی کے سابق ڈائریکٹر نے کہا، پڑھنے ، سمجھنے کے حقوق چھینے جارہے ہیں
نئی دہلی:کورونا وائرس کے بحران کے درمیان نیشنل ایجوکیشن بورڈسنٹرل بورڈآف سیکنڈری ایجوکیشن(سی بی ایس ای)نے 2020-21 کے تعلیمی سیشن میں بچوں پرنصاب کے بوجھ کو 30 فیصد کم کرنے کا اعلان کیا ، جس کے بعد یہ معلوم ہواہے کہ بورڈ نے اسکولوں میں جمہوری حقوق،سیکولرزم، شہریت جیسے اہم ابواب کو ہٹا دیا ہے۔ تعلیمی اداروں اوران مضامین سے وابستہ بہت سارے ماہرین نے بورڈ کے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔بورڈ نے نویں سے بارہویں جماعت کے معاشیات اور سیاسیات کے مضامین پر نظر ثانی کی ہے ، جس میں وفاقیت ، شہریت،سیکولرزم ،جمہوریت ،قوم پرستی اور ڈکٹیٹرشپ جیسے ابواب پولیٹیکل سائنس کے نصاب سے مکمل طور پر ہٹائے گئے ہیں۔لوکل گورنمنٹ باب سے صرف دویونٹ ہٹائے گئے ہیں۔ اس میں ہمیں مقامی حکومتوں کی ضرورت کیوں ہے؟بھی شامل ہے ۔سی بی ایس ای کے اس اقدام پر این سی ای آر ٹی کے سابق ڈائریکٹر کرشن کمارنے بتایاہے کہ سی بی ایس ای کی کتابوں سے ابواب ہٹاکر ، بچوں کو پڑھنے اور سمجھنے کا حق چھین لیا گیا ہے۔انھوں نے کہاہے کہ ابواب میں ایک تضادہے جسے دور کرنے کا حکومت نے فیصلہ کیا ہے۔ فیڈرل ازم کا باب ہٹادیں اور بچوں کو آئین کی تعلیم دیں۔ یہ کیسے ہوگا؟معاشرتی تحریکوں کے باب کو ہٹا دیں اور تاریخ سکھائیں۔ یہ کیسے ہوگا؟ تاریخ صرف معاشرتی تحریک سے ابھرتی ہے۔ اس اقدام سے بچوں میں سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کم ہوگی۔انہوں نے سوال اٹھایاہے کہ کسی بھی باب کو حذف کرنے کی کیاضرورت ہے؟ تعلیم پر مبنی تعلیمی نظام کو نافذ کرنے کی کوشش کیوں کی جارہی ہے؟ سی بی ایس ای کی کتاب سے ایک باب کو ہٹانا کیوں ضروری ہے؟ کرشن کمار2004 سے 2010 تک این سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹررہے ہیں۔
سپریم کورٹ کا حکم،امتحان کے بارے میں سی بی ایس ای اورمرکز نیا نوٹیفکیشن جاری کرے
نئی دہلی:سی بی ایس ای اور آئی سی ایس ای بورڈنے کورونا بحران کی وجہ سے امتحانات منسوخ کردیئے ہیں۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران دونوں بورڈزنے یہ معلومات دی ہیں۔ اس کے بعد عدالت نے مرکز اور سی بی ایس ای سے 12 ویں کلاس کے امتحان سے متعلق نیا نوٹیفکیشن جاری کرنے کو کہا ہے۔ اس معاملے پرکل دوبارہ سماعت ہوگی۔سپریم کورٹ نے سی بی ایس ای اور مرکزسے کہاہے کہ وہ نوٹیفیکیشن میں داخلی امتحان اور امتحان کے درمیان انتخاب واضح کریں۔ نیز ، ریاستی بورڈسے کہا گیا ہے کہ وہ امتحان کی موجودہ حیثیت ، امتحانات کی تاریخ کے بارے میں بتائے۔ عدالت نے سی بی ایس ای سے کل صبح تک نیا نوٹیفکیشن اور حلف نامہ طلب کرلیاہے۔اس کیس کی سماعت کے دوران ، سالیسیٹر جنرل تشار مہتا جومرکز کی جانب سے بحث کر رہے ہیں ،نے کہاہے کہ یکم سے 15 جولائی تک ہونے والے امتحانات کو منسوخ کردیاگیاہے۔مہاراشٹرا، دہلی اور اڈیشہ نے حلف نامے داخل کرکے امتحان لینے سے معذرت کی ہے۔اب امتحانات اس وقت ہوں گے جب ماحول سازگار ہو۔اس دلیل کو سننے کے بعد ، سپریم کورٹ نے پوچھاہے کہ کیا حکومت اور بورڈ کے مابین کوئی رابطہ نہیں ہے۔ اس پر ، سالیسیٹر جنرل تشار مہتانے کہاہے کہ حکومت اور بورڈ میں ہم آہنگی ہے۔ پروگرام کی منسوخی کا نیا نوٹیفیکیشن کل یعنی جمعہ تک جاری کردیاجائے گا۔
نئی دہلی: سی بی ایس ای بورڈ نے 12 ویں کے امتحان کے لئے ڈیٹ شیٹ جاری کردی ہے۔ یہ امتحان کورونا کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا تھا۔ بارہویں کے امتحانات یکم جولائی سے 15 جولائی کے درمیان ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی سی بی ایس ای کا 10 ویں کا امتحان یکم جولائی سے 15 جولائی تک شمال مشرقی دہلی میں ہوگا۔ وزیر برائے فروغ انسانی وسائل رمیش پوکھریال نشنک نے شیٹ شیئر کی ہے۔
واضح ہو کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے سی بی ایس ای بورڈ نے مارچ میں ہونے والے امتحانات ملتوی کر دیے تھے۔ سی بی ایس ای کے سکریٹری انوراگ ترپاٹھی نے دوسرے لاک ڈاؤن کے دوران اعلان کیا تھا کہ دسویں بورڈ کے امتحانات نہیں ہوں گے۔ لیکن 12 ویں بورڈ کے باقی امتحانات میں سے 29 اہم مضامین کے امتحانات ہوں گے۔
یہ اہم مضامین وہ ہیں جن کے ذریعے یونیورسٹی میں انڈرگریجویٹ سطح پر داخلہ یقینی بنایا جاتا ہے۔ بہت ساری یونیورسٹیز میرٹ کی بنیاد پر داخلہ لیتی ہیں ،جہاں وہ مضامین لازمی ہوتے ہیں۔
نئی دہلی:انسانی وسائل وترقی کی وزارت ہر ممکن حد تک وقت پر 10 ویں اور 12 ویں کلاس کے لئے زیر التواء 29 اہم موضوعات کے بورڈ امتحان منعقد کرنے کو تیار ہے۔ حکام نے اس بارے میں معلومات دی ہے۔وزارت نے ریاستوں کو ہدایت دی ہے کہ جو امتحانات پہلے لئے جاچکے ہیں ان کے تشخیص کے عمل کو شروع کیا جائے اور مرکزی ثانوی امتحان بورڈ (سی بی ایس ای)کو کاپیوں کی تشخیص میں مدد کریں۔ایک سینئر افسر نے بتایاکہ ہم 10 ویں اور 12 ویں کلاس کے لئے بورڈ امتحان منعقد کرنے کے لیے تیار ہیں جو ملک میں کرونا وائرس کے پیش نظر نافذ لاک ڈائون کی وجہ سے زیر التوا ہیں۔ یہ امتحان ان 29 موضوعات کیلئے ممکنہ وقت پر منعقد کئے جائیں گے جو اگلی کلاس میں پروموشنز اور گریجویشن کورس میں داخلے کے لیے اہم ہیں۔انہوں نے کہا کہ طالب علموں کو امتحان منعقد کئے جانے سے پہلے کم از کم 10 دنوں کا نوٹس دیا جائے گا۔افسر نے کہاکہ ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ جن موضوعات کے امتحان پہلے ہی لئے جاچکے ہیں ان کی تشخیص کاعمل شروع کیاجائے۔ انہوں نے بتایا کہ سی بی ایس ای29 موضوعات کی فہرست سے باہر کے موضوعات میں پوائنٹس دینے یا تشخیص کرنے کے لئے ہدایات جاری کرے گا۔دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے مشورہ دیا تھا کہ طالب علموں کو اندرونی تشخیص کی بنیاد پر پوائنٹس دئیے جانے چاہئے کیونکہ ابھی زیر التواء امتحانات منعقد کرنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امتحان منعقد کرنے میں تاخیر کی وجہ سے دہلی سب سے زیادہ متاثر ہو گا کیونکہ مختلف ریاستوں کا اپنا اپنا بورڈ ہے۔بحث کے دوران مختلف ریاستوں نے اپنے اپنے صوبے بورڈ سے منسلک خیال رکھے۔ بہار بورڈ نے نتائج کا اعلان کرنے اور تشخیص کے عمل پہلے ہی شروع کر دیا ہے۔ اترپردیش جلد ہی اس بارے میں فیصلہ کرے گا۔سی بی ایس ای نے بدھ کو کہاکہ سی بی ایس ای بورڈ امتحان کے بارے میں حال میں قیاس آرائی کی جا رہی ہیں۔ یہ واضح کیا جاتا ہے کہ بورڈ کا 10 ویں، 12 ویں کلاس کے 29 موضوعات کے امتحان لینے کو لے کر رخ وہی ہے جس کااعلان پہلے ہی کیاجا چکا ہے۔ ایچ آر ڈی وزارت کے حکام کے مطابق ابھی کے حالات میں انجینئرنگ اور میڈیکل میں داخلے کے لئے JEE اور NEET سمیت مقابلہ امتحان جون میں منعقد کرنے کی منصوبہ بندی ہے۔گریجویشن فیکلٹی میں داخلے کے لیے یونیورسٹی گرانٹ کمیشن (یو جی سی) نئے تعلیمی سیشن کے لئے اختیاری کیلنڈر پر کام کر رہا ہے جس کی نوٹیفکیشن ایک ہفتے میں جاری کی جائے گی۔