لکھنؤ: بی جے پی نے اتر پردیش کے دو ممبران اسمبلی کو وجہ بتاو نوٹس جاری کیا ہے۔ اس میں ایک ممبر اسمبلی کا نام سریش تیواری ہے۔ وہیں دوسرے رکن اسمبلی کا نام شیام پرکاش ہے۔ سریش تیواری کو مبینہ طور پر مسلم خریداروں سے سبزی نہیں خریدنے کی بات کو لے کر نوٹس جاری کیا گیا ہے۔وہیں شیام پرکاش ہردوئی طبی انتظامیہ پر طبی آلات کی خریداری میں کرپشن کے الزام لگانے کے لئے منگل کو وجہ بتاو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا گیا۔ اتر پردیش میں بی جے پی کے میڈیا انچارج منیش دکشت نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممبران اسمبلی کا طرز عمل پارٹی کی پالیسی کے برعکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممبران اسمبلی سے ایک ہفتے میں جواب مانگا گیا ہے۔سرکاری ذرائع نے کہا کہ پارٹی کی اعلی قیادت نے ان کے تبصرے کو ‘انتہائی غیر ذمہ دارانہ پایا۔ پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا نے تبصرہ پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اس طرح کے تبصرے کو برداشت نہیں کرے گی اور پارٹی رہنمائوں کو اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہئے۔ذرائع نے بتایا کہ نڈا نے اتر پردیش کی ریاست بی جے پی سربراہ آزاد دیو سنگھ سے بات کی اور ان سے تیواری کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا۔ ممبر اسمبلی سے ایک ہفتے کے اندر جواب بھیجنے کے لیے کہا گیا ہے۔تیواری کو عوام سے مبینہ طور پر یہ کہتے ہوئے کیمرے میں قید کیا گیا ہے کہ وہ مسلم دکانداروں سے سبزی نہیں خریدیں۔ سوشل میڈیا پر ممبر اسمبلی کا ویڈیو منگل کی صبح وائرل ہو گیا۔وہیں پیر کو ہردوئی کے گوپامئو سے بی جے پی ممبر اسمبلی شیام پرکاش نے اپنی فنڈ سے کرونا کی ادویات اور ماسک وغیرہ کے لئے دی گئی 25 لاکھ روپے کی رقم واپس دیئے جانے کا مطالبہ کیا۔ ممبر اسمبلی کا الزام تھا کہ ان کے پیسے کو صحیح طریقے سے استعمال نہیں کیا گیا ہے۔
Bjp government
نئی دہلی:رام جنم بھومی ٹرسٹ کی پہلی میٹنگ 19 فروری کو دہلی میں ٹرسٹ کے دفتر میں ہوگی، میٹنگ شام پانچ بجے بلائی گئی ہے،میٹنگ کے ایجنڈے میں ٹرسٹ کے صدر، جنرل سکریٹری اور خزانچی کا انتخاب ہے۔ اس کے علاوہ ٹرسٹ میں اندراج کے لیے دو ارکان کا انتخاب اکثریت کی بنیاد پر ہو گا۔مانا جا رہا ہے کہ ٹرسٹ کی میٹنگ میں ہی رام مندر کی تعمیرکے لیے سنگ بنیاد کی تاریخ بھی طے کی جاسکتی ہے۔ حکومت نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے سپریم کورٹ کی ہدایات کے تحت نئے ٹرسٹ کی تشکیل کا اعلان 6 فروری کو کیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں دہلی کی انتخابی مہم کے دوران اس کااعلان کیا تھا۔رام للا کا کیس لڑنے والے وکیل کے پاراشر کے علاوہ پانچ مذہبی شخصیات کو شری رام جنم بھومی ٹرسٹ کا رکن نامزد کیا گیا ہے، اتر پردیش کی حکومت کے 2 اور مرکزی حکومت کے 3 نمائندے اس میں شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ رام مندر کی تعمیر کی تحریک سے منسلک کچھ ناموں کو بھی ٹرسٹ میں جگہ دی گئی ہے۔