آرہ:بہارکاطبی نظام اتناتیزہے کہ بغیرٹیسٹ کے ہی رپورٹ آنے لگی ہے۔لوگوں کوکبھی د س دس دن رپورٹ کاانتظارکرناپڑتاہے لیکن ایسابھی ہوتاہے کہ بغیرجانچ کے رپورٹ آجاتی ہے۔بہارکے آرہ ضلع میں محکمہ صحت کی بڑی غفلت کاانکشاف ہواہے۔ یہاں پرکسی جانچ کے بغیرایک بزرگ کی کورونارپورٹ مثبت آگئی۔ اس کے بعدڈاکٹروں کی جانب سے گھر پر دوائیں بھی ارسال کردی گئیں۔ بزرگ شیوسنگھ (70) ہیں اور وہ پیشے سے فوٹوگرافرہیں۔ بابورا میں ایک اسٹوڈیوچلاتے ہیں۔ بزرگ کا کہنا ہے کہ انھوں نے کوروناکی جانچ نہیں کرائی۔ 11 جولائی کو ، بابورا میں ایک کیمپ لگایاگیاتھا۔ وہاں انھوں نے اپنا رجسٹریشن کروایاتھالیکن طبی کارکنان نمونہ لینے نہیں آئے ۔کوروناکی بڑھتی ہوئی وباکی وجہ سے انھوں نے اپنی جانچ کافیصلہ کیا۔ شیوجانم سنگھ کا کہنا ہے کہ ان میں کورونا کی کوئی علامت نہیں ہے۔ جانچ کے بغیر رپورٹ کا یہ پہلا کیس نہیں ہے۔ اس سے قبل پٹنہ میں بھی اس طرح کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ بہت سارے لوگ ہیلتھ سینٹرجاکرجانچ کروارہے ہیں لیکن انہیں وقت پر رپورٹ نہیں مل رہی ہے۔ اسپتالوں کے چکرلگانے ہورہے ہیں۔ موبائل پرمیسج بھی دستیاب نہیں ہے۔
Bihar Corona Virus
نئی دہلی:بہار میں کورونا کے معاملات تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور صورتحال خراب ہے۔ گزشتہ دو دنوں میں دو لیڈرکورونا کی وجہ سے جابحق ہوگئے ہیں۔ بی جے پی کے ایم ایل سی سنیل کمار سنگھ دو روز قبل انتقال کر گئے تھے اور اب آر جے ڈی رہنما راج کشور یادو بدھ کے روز انتقال کر گئے ہیں۔ راج کشور دانا پور سیٹ سے آر جے ڈی امیدوار رہ چکے ہیں اور انہیں لالو یادو کے قریبی رہنما میں شمار کیا جاتا ہے۔آر جے ڈی رہنما راج کشور یادو کو علاج کے لئے 17 جولائی کو پٹنہ کے ایمس اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ کورونا کی وجہ سے ان کی حالت تشویشناک تھی اور بدھ کے روز ان کا انتقال ہوگیا۔ راج کشور 2002-07ء تک داناپور میونسپل کونسل کے چیئرمین رہے۔ اس کے بعد یہ سیٹ خواتین کے لئے مخصوص کردی گئی تھی۔ وہ اس کے بعد 2007-12ء تک نائب صدر تھیں، جبکہ ریشم دیوی صدر تھیں۔اس کے بعد راج کشور یادو نے سنگیتا دیوی کو 2012-17 میں صدر بنایا اور خود نائب صدر بن کر سٹی کونسل کا ڈورتھام لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ 12 جولائی کو انہوں نے گولا روڈ 38 نمبر وارڈ میں پانی جمع ہونے سے متعلق دورہ کیا۔ اس دوران وہ کورونا میں مبتلا تھے، جس کے بعد ان کی طبیعت خراب ہوگئی اور انہیں پٹنہ ایمس میں داخل کرایا گیا اور بدھ کے روز ان کا انتقال ہوگیا۔اس سے قبل بہار کے بی جے پی قانون ساز کونسلر سنیل کمار سنگھ کا منگل کے روز پٹنہ کے ایمس اسپتال میں انتقال ہوگیا تھا۔ انہیں کچھ دن پہلے ہی کورونا مثبت پایا گیا تھا، جس کے بعد انہیں ایمس میں داخل کرایا گیا تھا اور وہیں ان کا علاج چل رہا تھا۔ لیکن ایم ایل سی سنیل کمار سنگھ کی طبیعت اچانک خراب ہونے کی وجہ سے دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔ یہ بہار کے کورونا سے تعلق رکھنے والے کسی سیاستدان کی پہلی موت تھی۔
پٹنہ:اچانک لاک ڈاؤن کی وجہ سے بڑی تعداد میں مزدوردوسری ریاستوں میں پھنس کر رہ گئے ہیں. بہار کے مزدوروں کی تعدادبھی اس میں اچھی خاصی ہے۔بہرحال، ایک ماہ سے زیادہ وقت سے چل رہے اس لاک ڈاؤن کے درمیان مرکزی حکومت نے مختلف ریاستوں میں پھنسے تارکین وطن محنت کشوں، طالب علموں اور سیاحوں کو سوشل ڈسٹنیسنگ کے قوانین پرعمل کرتے ہوئے گھر واپسی کی اجازت دے دی ہے۔پہلے نتیش کمارمزدوروں اورطلبہ کی گھرواپسی کے لیے بالکل تیارنہیں تھے،اب جب کہ حکومت نے گائیڈلائنس میں ترمیم کردی ہے تونائب و زیراعلیٰ ٹرین کامطالبہ کررہے ہیں اورجدیولیڈربسیں نہ ہونے کابہانہ کررہے ہیں لیکن اپوزیشن لیڈرتیجسوی یادونے کہاہے کہ حکومت اگرنااہل ہے توہم تین ہزاربسیں دے رہے ہیں،بہارحکومت بتائے کہ کہاں اورکب بھیجنی ہیں،ان کے علاوہ پپویادونے تیس بسیں کوٹہ میں تیاربھی کردی ہیں۔مرکزی حکومت کی جانب سے کیے گئے اس اعلان کے بعدبی جے پی لیڈر اور بہارکے نائب وزیراعلیٰ سشیل مودی نے دور مقامات میں پھنسے ریاست کے مزدوروں کے لیے خصوصی ٹرین چلانے کا مطالبہ مرکزی حکومت سے کیاہے۔اس طرح سمجھاجاسکتاہے کہ بہارسرکارکے پاس بسیں نہیں ہیں جیساکہ دوسرے جے ڈی یولیڈرنے اشارہ دیاہے۔سوال یہ ہے کہ ڈبل انجن کی سرکارپندرہ سالوں سے کیاکررہی ہے جب میڈٖیکل سسٹم کے چوپٹ ہونے کے ساتھ بسیں تک نہیں ہیں۔ سشیل مودی نے ایک ٹویٹ کرکے کہاہے کہ میں حکومت سے دوردرازمقامات سے تارکین وطن محنت کشوں کو واپس لانے کے لیے خصوصی ٹرینیں چلانے کی اپیل کرتاہوں۔
پٹنہ:ملک بھر میں21 دن سے جاری لاک ڈاؤن 19 دن اوربڑھا دیاگیاہے۔یعنی 3 مئی تک۔ 20 اپریل سے کچھ ضروری چیزوں میں تھوڑی چھوٹ دی جائے گی۔یہ چھوٹ وہاں ملے گی، جہاں وائرس نہیں پھیلے گا۔ بہارکے 27 اضلاع ایسے ہیں جہاں منگل تک وائرس کا کوئی متاثرنہیں ملاہے۔ ایسا ہی رہا تو ان اضلاع میں 20 اپریل کے بعد راحت مل سکتی ہے۔بہارکے 27 ضلع گرین زون میں ہیں۔مغربی اورمشرقی چمپارن، شیوہر، سیتامڑھی، مظفر پور، ویشالی، سمستی پور،دربھنگہ، مدھوبنی، سپول، مدھے پورہ، سہرسہ، کھگڑیا، پورنیہ، ارریہ، کشن گنج، کٹیہار، بانکا، جموئی، شیخ پورہ، جہان آباد،ارول، اورنگ آباد، روہتاس، کیمور، بکسر اور آرہ ضلع میں کوئی مریض نہیں ملاہے۔ 20 اپریل تک اگر ان اضلاع میں مریض نہیں ملتاہے توراحت مل سکتی ہے۔ریاست کے آٹھ اضلاع اورینج زون میں ہیں ۔گوپال گنج، سارن، پٹنہ، نالندہ، گیا،لکھی سرائے، مونگیر اور بھاگلپور میں مریض ملے ہیں۔وہیں، سیوان، بیگو سرائے اور نوادہ ضلع کو ریڈ زون میں رکھاگیاہے۔ اورینج اور ریڈ زون کے اضلاع میں سختی سے لاک ڈاؤن پر عمل کرایاجارہاہے۔ یہاں انفیکشن کی صورت حال کے مطابق ریلیف راحت کی امیدہے۔
چک بہاء الدین اوربابوپورکی مسجدمیں مقیم تبلیغی جماعت کے سبھی افراد کی رپورٹ نگیٹو
دلسنگھ سرائے:سمستی پور ضلع کے دلسنگھ سرائے بلاک میں واقع گاؤں چک بہاء الدین اور بابو پور کی مسجد میں مقیم تبلیغی جماعت کے سبھی پندرہ ممبران کا کورونا ٹیسٹ کیا گیا اور سبھی لوگوں کی رپورٹ نگیٹو پائی گئی ہے ۔ واضح ہو کہ مورخہ ۲؍ مارچ ۲۰۲۰ء سے چک بہاء الدین اور بابو پور کی مسجد میں تبلیغی جماعت کے پندرہ افراد قیام پذیر تھے ، جو کہ لاک ڈاؤ ن کی وجہ سے اپنے مقام پر واپس نہیں ہو سکے ۔ان سبھی افراد کا تعلق علی گڑھ، ہر دوئی ، غازی آباد، مظفر نگر (اتر پردیش)، انو پ پور(مدھیہ پردیش) اور دہلی سے ہے ۔ان لوگوں کے نام اس طرح ہیں : محمد عزیر احمد ، محمد عامر ، محمد حمزہ سراج ، محمد سہراب ، محمد اسرائیل ، محمد شاداب ، محمد وسیم ، محمد مصطفی ، محمد ذکی ، محمد حفظا ن ، جنید قریشی ، رضوان ، محمد سرفراز قریشی ، محمد آصف ، محمد ریحان ۔چک بہاء الدین پنچایت کے مکھیا ادیب کوکب فریدی نے میڈیا کو بتایا کہ ان سبھی لوگوں کے یہاں ٹھہرنے کی خبر مقامی پولیس اور انتظامیہ کو دے دی گئی تھی، خبر کی بنیاد پر پولیس کے ساتھ ڈاکٹروں کی ٹیم نے آکر ان سب لوگوں کی جانچ کی اور ان کو صحت مندپاکر مسجد میں ہی کورنٹائن رہنے کی ہدایت کی جس کی بنیا د پر سات افراد چک بہاء الدین کی جامع مسجد میں اور آٹھ افراد بابو پور کی مسجد میں ٹھہر ے ہوئے تھے ، مقامی انتظامیہ اور محکمہ صحت کی جانب سے مسلسل ان کی جانچ کی جا رہی تھی ۔لیکن اچانک جمعہ کے روز محکمہ صحت کی ٹیم ان سب لوگوں کو دلسنگھ سرائے لے کر چلی گئی اور انہیں دلسنگھ سرائے میں واقع اے این کالج میں بنے کورنٹائن سنٹر میں رکھا اور بلڈ سیمپل جانچ کے لیے پٹنہ بھیج دیا ۔ آج ان سب لوگوں کی رپورٹ آچکی ہے،اللہ کاشکر ہے کہ سبھی کی رپورٹ نگیٹو ہے اور سب لوگ پوری طرح سے صحت مند ہیں ۔ چنانچہ سبھی ساتھیوں کو مقامی انتظامیہ کے ذریعہ دونوں مسجدوں میں پہونچا دیا گیا ہے تاہم احتیاط کے طور پر چودہ دنوں مسجد میں ہی رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔ان سبھی لوگوں کی رپورٹ کے نگیٹو پائے جانے سے مقامی لوگوں نے بھی اطمینان کی سانس لی ہے اور خوشی کا اظہار کیا ہے ۔
پٹنہ:اپنے خاندان سے سینکڑوں کلومیٹر دور بہار کے 8 ملین سے زیادہ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔مکمل لاک ڈاؤن میں جب بس ٹرین-پروازسب بندہیں توہزاروں لوگ پیدل ہی بہار کے اپنے گاؤں-شہروں کی طرف نکل پڑے ہیں۔ریاستی حکومتوں کی بے حسی،صرف اعلانات اورایک دوسرے پرالزام تراشیوں اورناکامیوں کااثرنظرآرہاہے۔ان میں زیادہ تردہلی اور یوپی کے ہیں تو کچھ راجستھان-گجرات میں بھی ہیں۔کسی کو 300 کلومیٹر چلنا ہے، تو کسی کو 1500، روزی روٹی کا بحران سرپرہے۔ننگی پاؤں، بھوکے پیاسے لوگ اس آس میں چلے آ رہے ہیں کہ وہ کسی بھی طرح گھر پہنچ جائیں۔غازی آباد میں ایسے ہی کچھ مزدورکہتے ہیں کہ اگرہم یہیں ٹھہرے رہے تو بھوک سے مر جائیں گے۔مرنا ہی ہے تو گھر میں خاندان کے درمیان مرنااچھاہے۔مختلف ریاستوں سے 21 ٹرکوں میں بھر کر صرف ہفتہ کولوگ بہارپہنچے۔ جن ٹرکوں میں یہ آئے تھے ان میں فوڈسپلائی کا پوسٹر لگا ہوا تھا۔ ان کی تھرمل اسکیننگ کی گئی۔ ڈاکٹر اشوک سنگھ نے کہاہے کہ گھر واپس والوں کو 14 دن نگرانی میں رہیں گے۔کوئی متاثر نکلاتو خاندان سے ملنا خطرناک ہو گا۔بہار کے 40 لاکھ لوگ ریاست سے باہرہیں۔دوسری ریاستوں میں 40 لاکھ سے زیادہ بہاری کام کرتے ہیں۔ان میں کافی تعدادمیں وہیں بس گئے ہیں۔جنہیں واپس ہونے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ مختلف ریاستوں کی لیبر تنظیموں کی مانیں توابھی 10 لاکھ سے زیادہ لوگ بہار لوٹنا چاہتے ہیں۔
ماسک اور ادویات خریدی جائیں گی: نتیش نے کہا، ہر ممکن اقدامات جاری ہیں
پٹنہ: نقل مکانی کی پوزیشن کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے بڑا فیصلہ لیاہے۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی سربراہی میں 1، اے راہ میں ہوئی اعلیٰ سطحی میٹنگ میں وزیراعلیٰ مقامی علاقے ترقیاتی فنڈ (ایم ایل اے اور ایم ایل سی فنڈ) کے تحت فی ممبر اسمبلی اورقانون ساز رکن 50-50 لاکھ روپے فوری لیے جانے پر اتفاق رائے ہوگیا۔ اس کے لیے علاقے کی ترقی کی منصوبہ بندی کی گائیڈلائن میں باقاعدہ ترمیم کی گئی ہے۔ رقم کے استعمال کیے لیے محکمہ صحت کے تحت فنڈقائم کیاگیاہے۔ اس کے ذریعے کوروناوائرس سے متاثراورلاک ڈائون سے متاثر افراد کی مددکی جائے گی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت اپنی طرف سے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ممبران اسمبلی اوراراکین قانون ساز کونسل چاہیں تو اپنی خواہش کے مطابق اس سے زیادہ رقم کی بھی سفارش کرسکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ جہاں بھی پرندوں کی غیرفطری موت ہو رہی ہے، اس پرنظررکھناضروری ہے۔ جانوروں اور ماہی وسائل کے سیکشن اور محکمہ صحت کو بہتر تال میل کے ساتھ کام کرناہوگا۔لاک ڈائون سے پہلے ہی 13 مارچ کو ریاستی حکومت نے 100 وینٹیلیٹر خریدنے کی اجازت دی تھی۔ اگر اس سے زیادہ وینٹیلیٹر مل پاتے ہیں ہے تومحکمہ صحت اوروینٹیلیٹر کی خریداری کرے گا۔ماسک بنائے جارہے ہیں۔حاجی پور میں سینیٹائزر بنائے جا رہے ہیں۔ دس ہزار ٹیسٹنگ کٹ دستیاب ہوجائیں گے۔ اس سے جانچ میں سہولت ملے گی۔
پٹنہ:وزیراعلیٰ نتیش کمارنے دوسری ریاستوں سے طیارے، ریل یا بس سے آنے والے تمام مسافروں کی اسکریننگ کرانے کوکہاہے۔ انہوں نے اس کے لیے ضروری آلات اور اضافی وارڈ کا بندوبست کرنے کی ہدایت دی۔تیاریوں کو لے کر وزیراعلیٰ نتیش کمار نے 1 اے راہ میں اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ہے۔سی ایم نے کہاہے کہ اضافی وارڈکے لیے پہلے میں ہی جگہ متعین کر لیں۔ ٹیسٹنگ لیب بھی بڑھائیں۔جائزہ میٹنگ کے بعد وزیراعلیٰ نے تمام ذمے داروں کے ساتھ ویڈیوکانفرنسنگ کی۔انہوں نے بتایا کہ وزیر ریل سے کم از کم ٹرین چلانے کی درخواست کی ہے۔ اس سے انفیکشن پھیلنے پرروک لگ سکے گی۔انہوں نے تمام ڈی ایم کو دیہی علاقوں میں لوگوں سے گھروں میں رہنے کی اپیل کرنے کوکہاہے۔ سی ایم نے اسپیشل ٹرینوں سے آنے والے مسافروں کی اسکریننگ کے بعد سرکاری گاڑیوں سے گھروں تک پہنچانے کی ہدایت دی ہے۔انہوں نے پونے، کیرالہ اور بنگلورو سے آنے والی ٹرینوں کے مسافروں پر خصوصی نظر رکھنے کو کہاہے۔ وہیں، چیف سکریٹری دیپک کمار نے کہاہے کہ ممبئی سے آنے والی چار خصوصی ٹرینوں کے لیے بکسر، پہیلی اور داناپورمیں تین جگہیں طے کی گئی ہیں۔جومسافر یہاں اتریں گے، انہیں بسوں میں بٹھا کر مخصوص جگہ پر وہاں کے ڈی ایم لے جائیں۔ ان کی اسکریننگ کریں۔ ان کے موبائل نمبر اور رجسٹریشن درج کریں۔مشکوک لوگوں کووارڈکے لیے لے جائیں۔