پٹنہ:بہاراسمبلی انتخابات کے حوالے سے سیاست میں شدت آگئی ہے۔ لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے قومی صدر اورممبرپارلیمنٹ چراغ پاسوان نے بہار میں این ڈی اے میں کشیدگی میں اضافہ کردیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بہارکے وزیراعلیٰ اورجے ڈی یولیڈر نتیش کمار کی پریشانی بڑھتی دکھائی دے رہی ہے۔چراغ پاسوان اور نتیش کمار کے مابین پچھلے کچھ عرصے سے تنازعات کی خبریں آرہی ہیں۔ دونوں لیڈروں کے مابین تنازعہ کی دووجوہات ہیں۔ پہلا نشستوں کی تقسیم کامعاملہ ہے۔ پھر چاہے یہ بہار قانون ساز کونسل کی 12 نشستیں ہوں اور ممبران کو خالی نشستوں پرگورنر کے ذریعہ نامزدکرناہویابہاراسمبلی انتخابات میں نشستوں کا اشتراک۔چراغ پاسوان نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی پارٹی کو بہار قانون سازکونسل میں 2 اور بہار قانون ساز اسمبلی میں کم سے کم 43 نشستیں دی جائیں۔ جمعہ کے روزچراغ پاسوان نے اس جھگڑے کو آگے بڑھایا ہے اور بہار اسمبلی انتخابات میں اس نے 94 نشستوں کا دعویٰ کیاہے ، جمعہ کے روز چراغ پاسوان نے ٹویٹ کیاہے کہ مجھے خوشی ہے کہ لوک جن شکتی پارٹی کے بہار ریاستی پارلیمانی بورڈنے94 اسمبلی سیٹوں کاخاکہ پارلیمانی بورڈکے صدر راجو تیواری کو پیش کیاہے۔ اس کے ساتھ ہی باقی 149 نشستوں کی فہرست کی تصدیق کرکے اسے پیش کرناہے۔ لوک جن شکتی پارٹی انتخابات کے لیے تیارہے۔الیکشن کے وقت پرایل جے پی کے قومی صدر اور بہار کے جموئی ( محفوظ ) سے رکن پارلیمنٹ چراغ پاسوان نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو بھی اس موضوع پر سوچ کر فیصلہ لینا چاہیے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ انتخاب کی وجہ سے ایک بڑی آبادی کو خطرے میں جھونک دیاجائے۔ اس وباکے درمیان انتخاب ہونے پر ووٹنگ فیصد بھی کافی نیچے رہ سکتاہے جو جمہوریت کے لیے ٹھیک نہیںہے۔ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادونے اس سے متعلق پارٹی کے لیڈران کی جمعرات کو یہاں میٹنگ بلائی تھی۔ جس میں اس پر مہر لگ گئی ہے۔آرجے ڈی کے ریاستی صدر اور سابق وزیرجگدانند سنگھ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کی پارٹی فرضی طریقے سے ریاست میں انتخاب نہیں ہونے دے گی۔ الیکشن کمیشن کو بھلے ہی اختیار ہے کہ وہ انتخاب کرائے لیکن آرجے ڈی روایتی تشہیر کے بغیر انتخاب میں نہیں جائے گی۔ انہوں نے کہاہے کہ کورونا انفیکشن کی وجہ سے ریاست میں حالات بے قابوہیں۔ ایسے میں الیکشن کیسے ہو پائے گا۔
Tag: