واشنگٹن:امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وہائٹ ہاؤس میں اپنے سربراہی اجلاس کے التوا کا اعلان کرتے ہوئے جی 7 کو بوڑھا اوردنیاکی اعلیٰ معیشت والے ممالک کے گروپ سے جوڑا۔ہندوستان اور کچھ دوسرے ممالک کو بھی اس میں شامل کرناچاہتے ہیں۔ٹرمپ نے فلوریڈا سے واشنگٹن ڈی سی کے لیے ایئر فورس ون کے طیارے میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ اسے ستمبرتک موخر کر رہے ہیں اور روس، جنوبی کوریا، آسٹریلیا اور ہندوستان کو شامل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔انھوں نے کہاہے کہ مجھے نہیں لگتاہے کہ جی 7 کی حیثیت سے یہ دنیا میں جو کچھ ہورہا ہے اس کی صحیح نمائندگی کرتاہے۔یہ ممالک کابہت پرانا گروپ ہے۔وہائٹ ہاؤس کی اسٹریٹجک مواصلات کی ڈائریکٹر، الیسیہ الیگزینڈرا فرح نے کہاہے کہ یہ ہمارے روایتی اتحادیوں کو اکٹھا کرنا ہے اور مستقبل میں چین سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔جرمنی کی چانسلر انگیلامیرکل کے دفتر نے کہاتھاکہ جب تک اس کورونا وائرس کی وبا جاری ہے وہ اس سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گی۔جی 7 دنیا کی سب سے بڑی اور ترقی پزیر معیشت رکھنے والے سات ممالک کا پلیٹ فارم ہے۔ اس میں فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا شامل ہیں۔ ان ممالک کے سربراہان ہر سال بین الاقوامی معیشت اور کرنسی کے امورپرملتے ہیں۔اس سال G7 کی سربراہی امریکہ کر رہا ہے۔ سربراہی اجلاس کے دوران، جی 7 صدر عام طور پر ایک یادوممالک کے سربراہوں کو بطورمہمان خصوصی مدعوکرتے ہیں۔ گذشتہ سال فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے وزیر اعظم نریندرمودی کو جی 7 سربراہی اجلاس میں مدعوکیاتھا۔
Tag: