نئی دہلی: سپریم کورٹ نے شمال مشرقی دہلی فسادات کیس کے ملزم دیونگنا کالیتا ، آصف اقبال تنہا اور نتاشا ناروال کی ضمانت کیس میں سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کردی ہے۔ سپریم کورٹ نے اشارہ دیا کہ وہ ضمانت کو منسوخ نہیں کرے گی ، لیکن کہاہے کہ ضمانت کے آرڈر میں قانون کی دفعات پر کوئی تبصرہ نہیں کرناچاہیے۔ سماعت کے دوران وکیل کپل سبل نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہاہے کہ چارج شیٹ 20000 صفحات پر ہے اور یہ نوجوان ہیں۔ جسٹس سنجے کشن کول نے کہاہے کہ ضمانت کی کارروائی حتمی فیصلے کی نوعیت میں نہیں ہے۔ اس کے علاوہ ہائیکورٹ کو قانون کی دفعات پر بحث میں نہیں جانا چاہیے۔آج کل ضمانت کے معاملات پر ایک لمبی بحث جاری ہے اور سوال یہ ہے کہ کیا موجودہ صورتحال میں اتنا وقت دینا ضروری ہے؟ یہ ہمیں پریشان کرنے والی بات ہے۔ ضمانت کے ہر معاملے میں ایک لمبی بحث ہوتی ہے۔ ہم اس مسئلے میں مزید وقت دینے کی تجویز نہیں کرتے ہیں۔ جسٹس کول نے دہلی پولیس میں پیشی کرتے ہوئے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا سے پوچھاہے کہ انہیں ضمانت ہوگئی ، کیا آپ انہیں تحویل میں لینا چاہتے ہیں؟ آپ ضمانت اور ہائی کورٹ کی تشریح کو چیلنج کررہے ہیں؟ اس پر تشار مہتا نے جواب دیاہے کہ ہم دونوں کو للکار رہے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ ہائی کورٹ کا حکم ختم کیا جائے۔ ایس سی کارکنوں کی درخواست کوپین ڈرائیو میں جواب داخل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔