نئی دہلی: یوپی اے ٹی ایس نے جبرا مذہب تبدیل کروانے کے الزام میں مولانا عمر گوتم اور مفتی جہانگیر عالم قاسمی کو دہلی سے گرفتار کیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ انھوں نے ایک ہزار ہندووں کا بہلا پھسلا کر اور زور زبردستی سے مذہب تبدیل کروایا ہے۔ اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے پیر کو لکھنؤ میں پریس کانفرنس کرکے ان کی گرفتاری سے متعلق معلومات دیں حالاں کہ وہ ۱۹؍جون کو ہی گرفتار کیے گئے تھے۔
اے ٹی ایس کا دعوی ہے کہ عمر گوتم اور مفتی جہانگیر قاسمی دہلی، یوپی اور دیگر ریاستوں کے لوگوں کا بھی مذہب تبدیل کرواتے رہے ہیں۔ اے ٹی ایس کا الزام ہے کہ یہ لوگ زبردستی لوگوں کو اسلام میں داخل کرتے تھے۔ اے ٹی ایس نے ان پر یہ بھی الزام لگایا ہے کہ ان کی بیرون ممالک سے فنڈنگ ہوتی تھی ، حالانکہ دوسری طرف ان کی گرفتاری کی وجہ سے مسلمانوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے اور سوشل میڈیا پر ان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ عمر گوتم اور ان کے معاون مفتی جہانگیر قاسمی پر جھوٹے الزامات لگا کر انھیں پھنسایا گیا ہے ، وہ دستور ہند اور سرکاری اصول و ضوابط کی مکمل پیروی کرتے ہوئے دعوہ سینٹر چلاتے تھے اور تبلیغی سرگرمیاں انجام دیتے تھے۔