نئی دہلی:ملک کی وزارت داخلہ کی جانب سے پارلیامنٹ میں تبلیغی جماعت کو کورونا وباء پھیلانے کا ذمہ دار قرار دینے کو جمعیۃعلماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے گمراہ کن قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت، خود کی ذمہ داری قبول کرنے کے بجائے اسے دوسروں پر تھوپ رہی ہے۔مولانا مدنی نے کہا کہ وزارت داخلہ کو اپنی آئینی ذمہ داری اور پارلیامنٹ کی اقدار کا خیال رکھنا چاہیے اور اس سے متعلق ملک کی عدالتوں بالخصو ص مدراس ہائی کورٹ اور ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلوں اور تاثرات کا احترام کرنا چاہیے ۔جس طرح سے ممبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے تبلیغی جماعت کے سلسلے میں سرکار کے رویے پر تنقید کی تھی اور اسے آئینہ دکھا یا تھا بلکہ اپنے کیے گئے غلط کاموں کی تلافی کا مشورہ دیا تھا ،ا س کی روشنی میں ہونا تو یہ چا ہیے تھا کہ سرکار اپنا محاسبہ کرتی ، پارلیامنٹ میں معافی مانگتی اور غلطیوں کے ازالے کے طریقوں کا اعلان کرتی لیکن اس نے پرانی بات دوہرا کر نہ صرف حقیقت سے چشم پوشی کی ہے بلکہ دستوری عہدے پر بیٹھ کر عدالت کے فیصلے کو یکسر نظر انداز کیا ہے۔مولانا مدنی نے کہا کہ جس وقت تبلیغی جماعت کا قضیہ کھڑا کیا گیا تھا ،ا س وقت ملک میں پانچ ہزار شہری بھی کرونا سے متاثر نہیں تھے لیکن آج یہ تعداد پچاس لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے اور ہر نئے دن ریکارڈ س بنتے جارہے ہیں۔ایسے میں پرانے حالات کے ’مبینہ ذمہ داروں‘ کا تذکرہ تو کیا گیا لیکن موجودہ حالات کا ذمہ دارکون ہے ، اس پر خاموشی کیوں برتی گئی؟ ملک میں آج جوحالات ہیں ، کیا ان کی ذمہ داری کسی پر عائد نہیں ہوتی۔
Tag: