نئی دہلی:ہفتے کے روزمرکزی وزیر تجارت وصنعت پیوش گوئل نے کہاہے کہ ہندوستان میں بہت سے شعبوں میں عالمی لیڈربننے کی صلاحیت ہے۔ بس اس کے لیے مینوفیکچرنگ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کی ضرورت ہے۔ گوئل ایکزم بینک کے زیراہتمام ایک ویبنارسے خطاب کر رہے تھے۔ مرکزی وزیرنے کہاہے کہ عالمی سطح پرمسابقت کی صلاحیت رکھنے والے شعبوں کی نشاندہی کرناہوگی۔مرکزی وزیرنے کہاہے کہ ہمیں برآمدات اور گھریلو شعبوں کے لیے مصنوعات کو الگ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمیں اچھے معیار ، ٹکنالوجی اورپیمانے کی ضرورت ہے۔اس کے لیے موجودہ وقت میں مددکی ضرورت پڑسکتی ہے۔انہوں نے کہاہے کہ اگر ہماری مصنوعات اچھی اور مسابقتی قیمت کی ہیں تو یقینا برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ مرکزی وزیرنے کہاہے کہ صنعتو ں کو ہمیشہ یہ توقع نہیں کرنی چاہیے کہ سبسڈی ہی واحد حل ہے۔آزاد تجارت کے معاہدے (ایف ٹی اے)کے بارے میں بات کرتے ہوئے مرکزی وزیرنے کہاہے کہ ہم بڑی منڈیوں والی ترقی یافتہ مارکیٹوں کے ساتھ اس طرح کے معاہدے کر رہے ہیں۔ چلی اور پیروجیسے ممالک اس میں شامل نہیں ہیں۔ گوئل نے کہاہے کہ ہندوستان یقینی طورپرعالمی سپلائی چین کا ایک حصہ اور قابل اعتماد شراکت دار بن سکتا ہے۔پیداواری صلاحیت،پیمانے اوراچھی ای مینوفیکچرنگ پریکٹس میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے۔
پیوش گوئل
جے پور:تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیرپیوش گوئل نے کہاہے کہ کسانوں کو مضبوط بنانانریندر مودی حکومت کی ترجیح رہی ہے اوران کا خیال ہے کہ اگر کسان کو بااختیار بنایا گیا تو ملک مزید مضبوط ہوگا۔یہاں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے پیوش گوئل نے کہا کہ مرکزمیں مودی حکومت مسلسل چھے سالوں سے کسانوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے ، ان کی پیداوار بڑھانے اورپیداوارکی صحیح قیمت حاصل کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے اپنے اقدامات کے ذریعے کسانوں کا اعتماد اور دل جیت لیاہے۔مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے زرعی قوانین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے گوئل نے کہا کہ کسان برسوں سے پابندیوں میں بندھے ہوئے ہیں اور ان سے چھٹکارا پانے کے لیے مرکزی حکومت نے گذشتہ مہینوں میں متعدد تغیراتی اقدامات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار ہر بحران میں کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور حقیقت ملک کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے انہیں مختلف بندھنوں سے آزاد کرایا گیا ہے۔اب وہ کسی بھی جگہ اپنا اناج بیچنے کے لیے آزادہیں۔
پیوش گوئل ، مختار عباس نقوی اور ہردیپ سنگھ پوری نے 20 ویں ہنر ہاٹ کا افتتاح کیا
نئی دہلی:
شاندار وراثت کے تحفظ کے لیے ہنر ہاٹ ایک تاریخی ذمہ داری ہے: مختار عباس نقوی
ریلوے، کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا ہے کہ حکومت کو ملک بھر کے گھریلو طور پر تیار کی جانے والی دست کاری اور دست کاروں کے تحفظ اور فروغ کے لیے مشن موڈ میں کام کرنا ہوگا ، وہ اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی اور شہری ترقی (آزادانہ چارج) کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری کے ساتھ آج 20 ویں ہنر ہاٹ کا افتتاح کرنے کے بعد حاضرین سے خطاب کررہے تھے۔ہنر ہاٹ کا انعقاد اقلیتی امور کی مرکزی وزارت کے ذریعہ انڈیا گیٹ لان ، راج پتھ نئی دہلی پر کیا جارہا ہے۔حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے پیوش گوئل نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت کے ساتھ کامرس کی وزارت، قبائلی امور کی وزارت کو بھی امور خارجہ کی وزارت کے تال میل کے ساتھ ہمارے کاری گروں کو فروغ دینے کے لئے اور دست کاری کے ان کے ہنر کو بین الاقوامی سطح پر لے جانے کے لئے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دست کار اور ان کا ہنر ہماری روایت اور ملک کی شان ہے۔حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ ’’ہنر ہاٹ‘‘دست کاروں کی ’’ملکی وراثت کو تقویت پہنچانے‘‘ کا ’’میگا مشن ‘‘ ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت وزیراعظم نریندر مودی جی کے آرٹ / ہنر کی ملک کی مالا مال وراثت کو مواقع اور بازار فراہم کرانے کے ’’ڈریم پروجیکٹ‘‘ کو تقویت پہنچا رہی ہے۔اقلیتی امور کی وزارت ملک کے ہر ایک کونے کے ہنر مند لوگوں کی شاندار وراثت کے تحفظ اور فروغ اورانہیں ملکی اور بین الاقوامی بازار فراہم کرانے کی ایک تاریخی ذمہ داری کو پورا کررہی ہے۔نقوی نے کہا کہ ہنر ہاٹ ملکی ہنر،پکوان ،ثقافت ، ماسٹر دست کاروں اور ہنر مندوں کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کا میگا مشن بن چکا ہے۔گزشتہ تین برسوں میں ہنر ہاٹ کے ذریعہ تقریباً تین لاکھ ماسٹر ہنر مندوں، دست کاروں اور ماہر باورچیوں کو روزگار اور روزگار کے مواقع فراہم کرائے گئے ہیں اور ان استفادہ کنندگان میں خاتون دست کاروں کی بڑی تعداد شامل ہے۔مختار عباس نقوی نے کہا کہ اب تک ہنر ہاٹ تقریبات کا انعقاد ملک کے مختلف مقامات مثلاً دلی، ممبئی، پریاگ راج، لکھنوو، جے پور، احمد آباد، حیدر آباد، پڈوچیری اور اندور میں کیا گیا ہے۔آئندہ ہنرہاٹ کا انعقاد 29 فروری سے 8 مارچ تک رانچی میں کیا جائے گا اور اس کے بعد 13 سے 22 مارچ 2020 تک چنڈی گڑھ میں ہنر ہاٹ کا انعقاد کیا جائے گا۔آنے والے دنوں میں ہنر ہاٹ کا انعقاد گرو گرام، بنگلورو، چنئی، کولکاتا، دہرہ دون، پٹنہ، بھوپال، ناگپور، رائے پور، پڈو چیری ، امرت سر، جموں ، شملہ، گوا، کوچی، گوہاٹی، بھوبنیشور، اجمیر اور دیگر مقامات پر کیا جائے گا۔نئی دہلی میں انڈیا گیٹ کے لان پر منعقدہ ہنر ہاٹ میں 250 سے زیادہ اسٹال لگائے گئے ہیں، جہاں ملک بھر کے ماسٹر ہنر مند ، دست کار اور ماہر باورچی شرکت کررہے ہیں۔ وہ اپنے ساتھ ملک کے اندر تیار کئے گئے نہایت خوش نماں دستکاری کی مصنوعات لائے ہیں۔دست کاری کی ان مصنوعات تیار کرنے میں ان دست کاروں کے ساتھ سینکڑوں لوگ شامل ہیں۔’’باورچی خانہ‘‘ کئی ریاستوں کے روایتی پکوانوں کا ذائقہ فراہم کرا رہا ہے۔ ثقافتی پروگرام روزانہ منعقد کئے جارہے ہیں جو کہ ہنر ہاٹ کی دلچسپیوں میں بہت زیادہ اضافہ کرتے ہیں۔’’کوشل کوکام‘‘ کے موضوع پر منعقد کیا جانے والا یہ ہنر ہاٹ 23 فروری 2020 تک چلے گا، جس میں ملک بھر سے آئے ہوئے ماسٹر ہنر مند، دست کار اور ماہر باورچی شرکت کررہے ہیں۔ان میں 50 فیصد سے زیادہ تعداد خواتین کی ہے۔اس موقع پر راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور آئی سی سی آر کے صدر ڈاکٹر ونے سہسر بدھے ، اقلیتی امور کی وزارت اور دیگر مختلف وزارتوں کے سینئر افسران اورملک اوربیرونی ممالک سے آنے والے دیگرمعززین موجودتھے۔