میں نے اِس تاریخی جماعت کے دوپھاڑ ہونے پر اس کے باوجود کچھ نہیں لکھا کہ دونوں گروپوں کے باہم مخالفین نے مجھے کافی مواد فراہم بھی کیا اور لکھنے پر آمادہ کرنے کی والہانہ کوشش بھی کی۔ میں نے اس لئے نہیں لکھا کہ میری نظر اس جماعت کی بنیاد میں شامل آپ کے اسلاف کے خون پسینے پر تھی۔ میری نظر اِس جماعت کے اُس بنیادی اخلاص پر تھی جس نے نہ صرف ہندوستان میں بلکہ دنیا بھر میں دین سے بیزار کروڑوں مسلمانوں کو باعمل مسلمان بنادیا۔
آپ کے خلاف ایف آئی آر ہوچکی ہے’ لیکن میں جانتا ہوں مولانا کہ آپ کو کوئی گزند نہ پہنچے گی۔ بااثر شخصیات متحرک ہوچکی ہیں ۔۔۔ حکومت بھی "صرف آپ کے ساتھ” نرم روی پر غور کر رہی ہے ۔ لیکن کیا آپ کو یہ اطلاعات نہیں مل رہی ہیں کہ پورے ملک میں اس وقت پولیس اہلکار تبلیغی جماعت سے وابستہ لوگوں کو تلاش کرتے پھر رہے ہیں۔ بہت سوں کو پکڑ لیا گیا ہے۔۔۔ بہت سوں کے خلاف کارروائی ہورہی ہے۔ یہاں تک کہ بیشتر چینل انہیں خطرناک ولن Villain بناکر پیش کرنے لگے ہیں ۔ کچھ تو انہیں دیش کا غدار تک کہہ رہے ہیں ۔ سوشل میڈیا پر شرپسندوں نے خون میں ابال پیدا کرنے والی مہم چھیڑ رکھی ہے ۔ بعض مقامات پر انہیں پولیس کے ساتھ عوام کی بھی زیادتیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
حکومت اتر پردیش نے اعلان کردیا ہے کہ آج کے بعد کسی غیر ملکی کو ریاست میں تبلیغی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔۔۔ ملک بھر میں غیر ملکی تبلیغی افراد کی تلاش جاری ہے۔ 300 سے زیادہ افراد "گرفت” میں آچکے ہیں۔ 217 افراد کے پاسپورٹ ضبط کرلئے گئے ہیں ۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت کرونا کو چھوڑ کر تبلیغی افراد کے پیچھے پڑ گئی ہے ۔چینلوں پر بے بنیاد باتیں کی جارہی ہیں ۔ کوئی درست طور پر یہ نہیں بتا پا رہا ہے کہ تبلیغی جماعت فی الواقع کرتی کیا ہے۔جماعت کی 90 سالہ تاریخ میں کبھی کسی ترجمان کا کوئی ذکر نہیں ملتا۔لیکن اب ایک سے زیادہ پُر اسرار لوگ ترجمان ہونے کا دعوی کر رہے ہیں ۔
مجھے اِس وقت آپ کے مسلسل متنازعہ بیانات اور آپ کے باہمی "خوں ریز” جھگڑوں پر کچھ نہیں کہنا۔ حالیہ قضیہ پر آپ نے جو متضاد بیانات جاری فرمائے ہیں اُن پر بھی سردست کچھ نہیں کہنا۔ مجھے اس وقت صرف ایک درخواست کرنی ہے کہ خدا کے لئے سامنے آجائیے۔جو کام آپ کی "شخصی وضاحت” کرے گی وہ کام کسی اور ذریعے سے نہیں ہوسکے گا۔ کیا آپ کو معلوم نہیں کہ جماعت کے دفاع میں سینکڑوں دانشورانِ قوم اور ہمدردانِ ملت میدان میں اترے ہوئے ہیں اور بعض اوقات تو اظہار رائے کرتے ہوئے آپس میں ہی الجھ جاتے ہیں؟
حالانکہ آپ مشورے کے قائل ہی نہیں ہیں لیکن خود آپ کے مطابق اس وقت آپ ڈاکٹروں کے مشورے پر self quarantine میں ہیں۔لیکن اس وقت آپ کے ہزاروں متبعین مشکل میں ہیں۔ وہ آپ کی ” امیری” کے تحفظ کے لئے آپ کے ایک اشارہ چشم و ابرو پر اٹھ کھڑے ہوجاتے ہیں ۔آج انہیں آپ کی سخت ضرورت ہے۔ان ہزاروں "آفت زدگان” کے تحفظ کے لئے آج آپ کا اٹھ کھڑے ہونا بہت ضروری ہے۔ مولانا ۔ یہ دلِ درد مند کی انتہائی عاجزانہ التماس ہے۔قبول فرمالیجئے ۔
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ قندیل کاان سےاتفاق ضروری نہیں)