نئی دہلی: اگلے سال اترپردیش اسمبلی انتخابات کے حوالے سے سیاسی ہلچل شروع ہوگئی ہے۔ یوپی انتخابات میں اسد الدین اویسی کی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) بھی انتخابی میدان میں نظر آئے گی ۔ایم آئی ایم کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے اتوار کو یوپی انتخابات کے سلسلے میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی 100 نشستوں پر اپنا امیدوار کھڑا کرے گی۔ اویسی کی توجہ اگلے سال ہونے والے یوپی اسمبلی انتخابات پر ہے۔اویسی نے اتوار کے روز اپنے ٹویٹ میں کہا کہ میں اترپردیش انتخابات کے حوالے سے کچھ چیزیں آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنے امیدواروں کو 100 نشستوں پر کھڑا کریں گے ، پارٹی نے امیدواروں کے انتخاب کا عمل شروع کردیا ہے۔ اور ہم نے امیدواروں کے لیے درخواست فارم بھی جاری کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ہم سہیلدیو بھارتیہ سماج پارٹی کے قومی صدر اوم پرکاش راج بھرصاحب کے ’بھاگیداری سنکلپ مورچہ‘ کے ساتھ ہیں۔ انتخابات یا اتحاد سے متعلق ہم نے کسی دوسری پارٹی سے بات نہیں کی ہے۔اوم پرکا ش راج بھریوگی کابینہ میں وزیررہ چکے ہیں۔اس سے پہلے بہارمیں اویسی نے مودی کے سابق وزیراوپیندرکشواہاکے ساتھ مل کرالیکشن لڑاجس کی وجہ سے مسلم ووٹ تقسیم ہوئے اوراین ڈی اے کافائدہ ہوا۔اس اتحادسے ایک ایم ایل اے بی ایس پی سے جیتے جواین ڈی اے سرکارمیں و زیربن گئے اوراویسی کے وزیراعلیٰ امیدواربھی این ڈی اے میں چلے گئے۔سوشل میڈیاپرقیاس آرائیاں ہیں کہ اوم پرکاش راج بھربھی مسلم ووٹ تقسیم کرنے کے بعدکہیں پھریوگی کابینہ میں نہ چلے جائیں۔