چنڈی گڑھ:وزیراعلیٰ پنجاب کیپٹن امریندر سنگھ نے شرومنی اکالی دل کے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) چھوڑنے کے اقدام کو بادل خاندان کی مایوسی کے ساتھ سیاسی مجبوری کامعاملہ قرار دیاہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاہے کہ زرعی بل پربی جے پی کی عوامی تنقیدکے بعدبادل خاندان کے پاس کوئی دوسراآپشن نہیں بچاتھا۔ہفتہ کی رات کی میٹنگ میں اکالی دل کے فیصلہ سازلوگوں نے متفقہ طور پر بی جے پی کے زیرقیادت این ڈی اے چھوڑنے کافیصلہ کیاہے۔ کیونکہ مرکزنے کم سے کم سپورٹ قیمت پرکسانوں کی فصلوں کی یقین دہانی کی مارکیٹنگ کے تحفظ کے لیے قانون سازی کی ضمانت دینے سے انکار کردیا ہے۔ یہ اجلاس اکالی دل کے صدر سکھبیر سنگھ بادل کے زیرصدارت ہوا اور این ڈی اے چھوڑنے کا فیصلہ اجلاس کے اختتام پرآیاجوتین گھنٹے سے زیادہ جاری رہا۔امریندر سنگھ نے کہاہے کہ شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کے اس فیصلے میں کوئی اخلاقی بنیادنہیں ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاہے کہ اکالیوں کے پاس ان سے پہلے کوئی چارہ نہیں تھاکیونکہ بی جے پی نے پہلے ہی یہ واضح کردیاتھاکہ اس نے ایس ڈی پرالزام لگایاتھاکہ وہ کسانوں کو زرعی بلوں کی بھلائی کے بارے میں راضی کرنے میں ناکام رہاہے۔
Tag:
شرومنی اکالی دل
چنڈی گڑھ:بی جے پی کی اتحادی شرومنی اکالی دل کے سربراہ سکھبیر سنگھ بادل نے ہفتہ کے روزپنجاب حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ فوری طور پر ایک آرڈیننس سامنے لایا جائے جس کے تحت ریاست کے زرعی بلوں کو یہاں پر لاگو ہونے سے روکنے کے لیے پوری ریاست کو زرعی مارکیٹ قرار دیا جائے۔ انھوں نےایک بیان میں کہاہے کہ وزیراعلیٰ کیپٹن امیندر سنگھ کو دن بھر اکالی فوبیامیں مبتلارہنے اوراپنے مخالفین کے خلاف بدنیتی پر مبنی الزامات عائد کرنے کی بجائے کسانوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔بادل نے کہاہے کہ پنجاب میں مرکز کے نئے قوانین کو روکنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ پوری ریاستی منڈی کو زرعی پیداوار کی منڈی قرار دیا جائے۔انھوں نے کہاہے کہ جس بھی علاقے کو مارکیٹ قرار دیا جائے گا وہ نئے قانون کے دائرے سے باہرہوگا۔