نظر سے سب کچھ چھپا ہوا ہے
دھواں یہاں پر ہر اک جگہ ہے
کوئی کسی سے کسی سے کوئی
بلا سبب ہی خفا ہوا ہے
میں اس کو کچھ بھی نہیں بتاتا
جو تیرے بارے میں پوچھتا ہے
جو تجھ کو دیکھا صدائیں آئیں
بغور دیکھو یہ آئنہ ہے
وہ میری باتوں میں آگئی ہے
ابھی کسی سے پتا چلا ہے
ہم ایک دوجے سے ڈر رہے ہیں
یہ رابطہ کچھ نیا نیا ہے
مرا تعارف کراؤ اس سے
وہ مجھ کو پہلے سے جانتا ہے
لگائے بیٹھے ہیں سب دکانیں
یہاں پہ سکہ نیا چلا ہے
رکھا ہے نظریں بچا کے تجھ سے
جو تیرا مجھ میں بچا کچا ہے
عبیر کو جانتے نہیں تم
اسے زمانہ بھی جانتا ہے
شاہ رخ عبیر