پٹنہ:اتحاد سے علیحدگی کے ایک دن بعد وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کے صدر مکیش سہنی نے تیجسوی یادو پر حملے میں تیزی لاتے ہوئے کہا کہ تیجسوی کو بہار کے نوجوان لیڈران جیسے کنہیا کمار ، چراغ پاسوان اور مکیش سہنی سے ڈرلگتاہے یہاں تک کہ انہوں نے یہ دعوی کیا کہ تیجسوی کو اپنے بڑے بھائی تیج پرتاپ سے بھی ڈر لگتا ہے ، اس لئے انہیں کنارے میں ہی رکھا جاتا ہے۔مکیش ساہنی نے اپنے اگلے قدم کے بارے میں کہا کہ ان کے سامنے تمام آپشن کھلے ہیں۔ اوپیندر کشواہا اور پپو یادو سمیت کئی جماعتوں کے ساتھ ان کی بات چیت جاری ہے اور ایک دن میں وہ اپنا فیصلہ لیں گے۔وکاس شیل انسان پارٹی کے صدر نے کہا کہ وہ چراغ پاسوان کے ساتھ بھی جا سکتے ہیں۔ تاہم ایک بڑا اشارہ دیتے ہوئے ساہنی نے کہا کہ وہ حکمران جماعت کے پسماندہ امیدواروں کی حمایت کریں گے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ان کے بغیر اگلی حکومت نہیں بنے گی۔مکیش ساہنی نے کہا کہ لالو یادو کو ایک لیڈر سمجھتے ہوئے وہ آر جے ڈی کے ساتھ آئے تھے لیکن دھوکہ ہوا۔ لوک سبھا انتخابات میں بھی وعدے کے مطابق مطلوبہ نشست نہیں تھی۔ اس بار ایک طرف تیجسوی نائب وزیر اعلی بنانے کی بات کہتے رہے اور جب نشستوں کی باری کا اعلان ہوا تو ہمیں اندھیرے میں رکھا گیا۔ وی آئی پی سیٹوں کا اعلان نہ کرکے ہمیں پیچھے لگنے والا بنانے کی کوشش کی گئی۔مکیش ساہنی نے کہا کہ پسماندہ طبقات کے ووٹوں کو کاٹ کر این ڈی اے کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے تیجسوی نے جان بوجھ کر وی آئی پی کو الگ کردیا۔ بہار میں نشد معاشرے کو دھوکہ دیا گیا ہے ، اس کا جواب ملے گا۔تیجسوی پر حملے کے ساتھ ہی مکیش ساہنی نے تیج پرتاپ کی تعریف کی اور دعوی کیا کہ تیج پرتاپ سیٹ شیئرنگ سے ناراض تھے اور اسی وجہ سے کل ان کی طبیعت خراب ہوگئی۔ مکیش ساہنی نے کہا کہ وہ شخص جو بھائی نہیں ہوسکتا ، بہار کا کیا ہوگا!۔
تیجسوی یادو
دس لاکھ نوکری پرآرجے ڈی نے کہا،بی جے پی والے کنویں کے مینڈک،ہم نے بلیوپرنٹ تیارکرلیاہے
پٹنہ:بہاراسمبلی انتخابات میں سیاسی جماعتوں کے ذریعہ ایک دوسرے پر الزامات لگانے کا دور چل رہا ہے۔ آر جے ڈی لیڈرتیجسوی یادونے کابینہ کی پہلی میٹنگ میں 10 لاکھ لوگوں کو مستقل ملازمت دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اس پراین ڈی اے جملے بازی کررہاہے ۔ آر جے ڈی نے این ڈی اے اتحاد میں شامل افراد کو کنویں کے مینڈک سے تشبیہ دی ہے۔ آر جے ڈی کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل کے ایک ٹویٹ میں کہاگیاہے کہ آپ جوکچھ بھی کر سکتے ہو ، کر کے دکھاؤ!۔ این ڈی اے نے 15 سالوں میں ثابت کیاہے کہ اس کے بس میں جھوٹ بولنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ وہ بیوقوف کنویں کے مینڈک ہیں جو کہتے ہیں کہ 10 لاکھ نوکری دیناممکن نہیں۔سارا بلیوپرنٹ یہاں تیارہے۔
پٹنہ:بہاراسمبلی انتخابات میں حزب اختلاف کے لیڈرتیجسوی یادونے ایک بڑادائوکھیلاہے ۔ بے روزگارمعاشرے کی شہ رگ پرانگلی رکھتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا ہے کہ اگر ان کی حکومت بنی تو کابینہ کی پہلی میٹنگ میں ریاست میں 10 لاکھ افراد کے روزگارکے بارے میں پہلافیصلہ کیاجائے گا۔بے روزگاری ایسامعاملہ ہے جس سے عوام پریشان ہیں۔لاک ڈاؤن کے بعدبہاربھی بری طرح متاثرہواہے۔جدیو،بی جے پی اس مدعے پرخاموش ہیں،وہ ا س کوانتخابی ایشوبنانے سے ڈربھی رہی ہیں کہ کہیں عظیم اتحادبے روزگاری،معاشی بدحالی اورمہنگائی کوایشونہ بنائے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا ہے کہ پہلی کابینہ میں بہار کے 10 لاکھ نوجوانوں پر پہلاقلم چلے گا۔ بہار میں پہلے ہی 4 لاکھ 50 ہزار اسامیاں خالی ہیں۔تعلیم،صحت، محکمہ داخلہ سمیت دیگر محکموں میں ، قومی اوسط معیارکے مطابق بہار میں 5 لاکھ 50 ہزار تقرریوں کی اشدضرورت ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ بہار معیار کے نچلے حصے میں ہے جس کوخود وزارت صحت نے مرتب کیا ہے۔ بہار کی آبادی تقریباََ 12.5 ملین ہے۔ ڈبلیوایچ اوکے معیار کے مطابق فی 1000 افراد پر ایک ڈاکٹر ہوناچاہیے ، لیکن بہار میں ہر 17 ہزار آبادی میں ایک ڈاکٹرہے۔ اس کے مطابق بہارمیں ایک لاکھ پچیس ہزار ڈاکٹروں کی ضرورت ہے۔ نرسوں ، لیب ٹیکنیشنز ، فارماسسٹ جیسے معاون عملے کی اسی تناسب میں ضرورت ہے۔ صرف محکمہ صحت میں ڈھائی لاکھ افراد کی ضرورت ہے۔ریاست میں پولیس اہلکاروں کی 50 ہزار سے زیادہ آسامیاں خالی ہیں۔ یہ تب ہے جب بہار میں پولیس کا عوامی تناسب نچلی سطح تک پہنچ گیاہے ، فی ایک لاکھ آبادی میں صرف 77 پولیس اہلکار موجودہیں ، جبکہ منی پور جیسی ریاست میں پولیس اہلکاروں کی تعداد ایک لاکھ آبادی میں ایک ہزارسے زیادہ ہے۔ قومی اوسط فی ایک لاکھ آبادی میں 144 پولیس اہلکارہیں۔ بہار میں پولیس اہلکاروں کی کل تعداد 1.26 لاکھ ہے۔انھوں نے کہاہے کہ اس وقت محکمہ پولیس میں 50 ہزار کے قریب آسامیاں خالی ہیں۔ یہاں تک کہ قومی اوسط سے ، بہار میں 1.72 لاکھ پولیس اہلکار کی ضرورت ہے۔ اس کے باوجود پولیس اہلکاروں کی تقرری میں عدم توجہی جاری ہے اور آج تک بحالی کاعمل شروع نہیں ہواہے۔
پٹنہ:تیجسوی یادوکے رویے کی وجہ سے جیتن رام مانجھی کے بعداوپیندر کشواہا بھی عظیم اتحادسے باہر ہوسکتے ہیں۔ وہ اگلے ایک یا دو دن میں عظیم اتحاد چھوڑنے کا اعلان کرسکتے ہیں۔ جمعرات کو آر ایل ایس پی نے ایک میٹنگ بلائی ہے اور اس میں پارٹی مزید لائحہ عمل تیار کرے گی۔ اس میٹنگ میں پارٹی کے تمام بڑے لیڈران کے ساتھ آر ایل ایس پی کے صدر اوپیندر کشواہا بھی موجود ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی نے نئے آپشن پر ہوم ورک کرنا شروع کردیا ہے۔ اوپیندرکشواہا میٹنگ کے بعد ایک بڑا اعلان کرسکتے ہیں۔اوپیندرکشواہا کے گرینڈ الائنس چھوڑنے پر آر ایل ایس پی کے چیف جنرل سکریٹری مادھو آنند کہتے ہیں کہ آر جے ڈی اور کانگریس کے ارادے ٹھیک نہیں ہیں۔ الیکشن سر پر ہے اور ابھی تک سیٹوں کے بارے میں کوئی یقین دہانی نہیں کروائی گئی ہے۔ ایسی صورت میں پارٹی کے پاس اختیار ہے کہ وہ کوئی اور متبادل اختیار کرے۔ اگر ہم اتحادسے الگ ہوجائیں تو اس کی ذمہ داری آر جے ڈی اور کانگریس پر ہوگی۔ پچھلے دنوں اوپیندرکشواہا تیجسوی یادو سے ملے تھے۔ اس میٹنگ میں بھی نشستوں کے بارے میں کوئی یقین دہانی نہیں کروائی گئی تھی۔ بتایا جارہا ہے کہ تیجسوی یادوکے رویے کی وجہ سے عظیم اتحاد کے لیڈران میں ناراضگی ہے۔تیجسوی یادونے اوپیندر کشواہا کو بڑا دھچکا دیا اور آر جے ڈی میں آر ایل ایس پی کے ایگزیکٹو نائب صدرکوشامل کرلیا۔ وہ آدھی رات کو آر جے ڈی میں شامل ہوگئے۔ پارٹی کو توڑنے پراوپیندر کشواہاتیجسوی یادوسے سخت ناراض ہیں اور اسی وجہ سے انہوں نے جمعرات کو آر ایل ایس پی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔