نئی دہلی:
اردواکادمی،دہلی کے زیراہتمام قمررئیس سلورجبلی ہال،کشمیری گیٹ میں تعلیمی وثقافتی مقابلے کاانعقادکیاگیا۔ان تعلیمی وثقافتی مقابلوں کاافتتاح 2/دسمبرکوصبح دس بجے ہوا۔ ان مقابلوں کاسلسلہ 13/دسمبرتک جاری رہے گا۔اس دوران فی البدیہ تقریری مقابلہ،تقریری مقابلہ(اکادمی کے منتخب موضوعات پر)بیت بازی،مقابلہ غزل سرائی(ترنم سے بغیر ساز)مقابلہ اردوڈراما،مقابلہ سوال وجواب(کوئز)مقابلہ مضمون نویسی،مقابلہ مضمون نویسی اورخطوط نویسی،مقابلہ خوش خطی اورامنگ پینٹنگ مقابلے کاا نعقادکیاجائے گا۔ ان مقابلوں میں دہلی کے مڈل،سیکنڈری اورسینئرسیکنڈری اردومیڈیم اسکولوں کے طلباوطالبات شریک ہوں گے۔ ان مقابلوں کے نتائج کااعلان ہرسیشن کے اختتام پرکیاجاتا ہے،لیکن ان مقابلوں کے لیے جلسہ تقسیم انعامات کاانعقادبعد میں کیاجائے گااور انعامات حاصل کرنے والے طلباوطالبات کوانعامات سے نوازاجائے گا۔
اردواکادمی،دہلی کے وائس چیئرمین اورممتازشاعروادیب پروفیسرشہپررسول نے تعلیمی مقابلوں کے افتتاحی خطاب میں ججیز صاحبان، اساتذہئ کرام اور طلبا و طالبات کا استقبال کرتے ہوئے کہاکہ ہرسال کی طرح امسال بھی تعلیمی مقابلے شروع ہورہے ہیں،ان مقابلوں سے طلباوطالبات میں صلاحیتیں پیداہوتی ہیں،ان کی خفتہ صلاحیتیں بیدارہوتی ہیں اور انھیں حوصلہ ملتاہے،اردواکادمی،دہلی انھی مقاصدکے حصول کے لیے یہ مقابلے منعقدکرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مقابلوں کایہ سلسلہ 13/دسمبرتک جاری رہے گااورفنون لطیفہ کی یہاں نمائندگی ہوتی رہے گی مجھے امید ہے کہ ان مقابلوں میں دہلی کے طلباوطالبات بہترین مظاہرہ کریں گے۔ان مقابلوں کے نتائج جوبھی آئیں،ان سے بددل ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ان مقابلوں سے ایسے معاملوں پربھی ہم غورکرناشروع کردیتے ہیں جن پرہم عموماًغورنہیں کرتے کہ تلفظ اورادائیگی میں کہاں کہاں ہم نے غلطیاں کی ہیں۔آپ سب ان مقابلوں میں دلچسپی لیتے ہیں۔ حکومتِ دہلی اور اکادمی کی جانب سے میں آپ سب کاشکریہ اداکرتاہوں۔
اردواکادمی،دہلی کے اسسٹنٹ سکریٹری مستحسن احمدنے اس موقع پرکہاکہ یہ مقابلے تیس پینتیس برس سے ہورہے ہیں اوران مقابلوں میں کہیں توقف نہیں ہواہے۔خوشی کی بات یہ ہے کہ پروفیسرشہپررسول صاحب اورڈاکٹرشبانہ نذیرصاحبہ ایسی شخصیات ہیں،جنھوں نے تمام مقابلوں میں کسی نہ کسی طورپرشرکت کی ہے۔یہ تعلیمی وثقافتی مقابلے ہرسال منعقدہوتے ہیں اوران مقابلوں میں ہم سب دہلی کے کئی ایسے باصلاحیت طلباوطالبات سے واقف ہوپاتے ہیں،جواچھااوربہت اچھاکرسکنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
ان مسابقوں کے پہلے دن غزل سرائی مقابلہ برائے سینئرسیکنڈری زمرہ منعقد ہوا،جس میں دہلی کے23 اسکولوں کے تقریباً35 طلباوطالبات نے شرکت کی اوراپنے فن کامظاہرہ کیا۔اس مقابلے میں ڈاکٹرشبانہ نذیر،معین شاداب نے ججزکی ذمہ داری اداکی اورآبزرورکی ذمہ داری اردواکادمی کی رکن سعدیہ سیدنے اداکی۔
مقابلے کے اختتام پر معروف شاعرمعین شاداب نے کہاکہ تمام طلباوطالبات کی مختلف صلاحیت ہوتی ہے،اگرکسی کوانعام نہ ملے تواس کامطلب یہ نہیں کہ وہ باصلاحیت نہیں ہے۔آپ سب باصلاحیت ہیں۔کسی بھی مقابلے میں شریک ہونے سے پہلے مقابلے کے اصول وضوابط پرتوجہ دینی چاہیے۔آواز،سراورلے خدائی دین ہوتی ہے،لیکن بہت سے لوگ ریاض کے ذریعہ بھی اس نعمت کوحاصل کرلیتے ہیں۔تلفظ پرمزیدتوجہ کی ضرورت ہے۔ہم سب اردواکادمی کاشکریہ اداکرتے ہیں کہ وہ اردوکی سرپرستی کاحق اداکررہی ہے۔ہم اردواکادمی کے عہدیداران اوراراکین وملازمین کابھی شکریہ اداکرتے ہیں کہ وہ ہمارے بچوں کونکھرنے اورسنورنے کاموقع فراہم کررہے ہیں۔جنھیں انعامات ملتے ہیں ان کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اورجنھیں انعامات نہیں ملتے ہیں انھیں بھی سیکھنے کاموقع ملتاہے۔مجھے لگتاہے کہ اساتذہ کومزیدمحنت کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر شبانہ نذیر نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے مقابلے میں شریک ہونے والے تمام طلبا و طالبات کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اردو اکادمی، دہلی نے یہ مقابلے منعقد کراکر آپ حضرات کے لیے ایک اسٹیج فراہم کیا ہے اس لیے ضروری ہے کہ اساتذہ اور والدین زیادہ سے زیادہ اپنے بچوں کو ان مقابلوں میں شرکت کی ترغیب دیں کیوں کہ اس طرح کے مقابلوں سے بچوں میں مسابقت کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ انھوں نے اساتذہ کو مشورہ دیا کہ وہ غزلوں کے انتخاب اور الفاظ کی صحیح ڈھنگ سے ادائیگی پر خصوصی توجہ دیں۔
جج صاحبان کے فیصلے کے مطابق رِبا بنت کلو (گورنمنٹ سروودیہ کنیا ودیالیہ، ایچ بلاک منگولپوری)اور مصطفی ولد محمد خالد (اینگلو عربک سینئر سیکنڈری اسکول، اجمیری گیٹ) کو اول انعام کا مستحق قرار دیا گیا۔ دوسرے انعام کے لیے ہبہ بنت محمد یاسین(گورنمنٹ سروودیہ کنیا ودیالیہ، نور نگر)، ابو طالب ولد محمد حامد(ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل سینئر سیکنڈری اسکول، جعفرآباد) اور محمد اکرم ولد رئیس الدین (گورنمنٹ بوائز سینئر سیکنڈری اسکول نمبر1، گھونڈہ) مستحق قرار دیا گیا۔ جب کہ تیسرے انعام کے لیے من تشا بنت اجمل خاں (گورنمنٹ سروودیہ کنیا ودیالیہ، نور نگر)، ناہید فاطمہ بنت فرید احمد(گورنمنٹ گرلز سینئر سیکنڈری اسکول، چشمہ بلڈنگ)،مسکان بنت قیام الدین(سروودیہ کنیا ودیالیہ جے جے کالونی، وزیر پور)،دلکش ناز بنت آصف خان(زینت محل گورنمنٹ سروودیہ کنیا ودیالیہ،جعفرآباد) اور نبیحہ خان بنت حشمت علی خاں (جامعہ سینئر سیکنڈری ا سکول، جامعہ ملیہ اسلامیہ) منتخب کیا گیا اور حوصلہ افزائی انعام کے لیے گل افشاں بنت نزاکت علی(گورنمنٹ گرلز سینئر سیکنڈری اسکول، وجے پارک، موجپور)،صبا بنت ضمیر احمد(راجکیہ سروودیہ کنیا ودیالیہ بلاک27، ترلوک پوری)،محمد عادل ولد محمد شفیع(ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل سینئر سیکنڈری اسکول، جعفرآباد)، زید پیرزادہ ولد عبدالراشد(جامعہ سینئر سیکنڈری ا سکول، جامعہ ملیہ اسلامیہ) اور انسب ولد انتظار احمد(اینگلوعربک سینئر سیکنڈری اسکول، اجمیری گیٹ)کو منتخب کیا گیا۔
Tag: