تعارف مصنّفہ:
ان کا پورا نام ڈاکٹر ہادیہ شامخات مسعودی ہے ۔ والد کا نام ڈاکٹر محمد عبدالرؤف ہے ، جو عثمانیہ دواخانہ کے ریٹائرڈ فزیشین ہیں ۔ ان کی پیدائش 1951 میں ہوئی ۔ انھوں نے ساتویں جماعت تک ابتدائی تعلیم بیدر سے ، دسویں جماعت آندھرا میٹرک بورڈ سے اور انٹرمیڈیٹ ویمنس کالج حیدرآباد سے حاصل کی ۔ محترمہ پیشہ سے ڈاکٹر ہیں ۔ انھوں نے گاندھی میڈیکل کالج حیدرآباد سے 1978ء میں ایم بی بی ایس کیا ہے ۔ منسٹری آف ہیلتھ سعودیہ عربیہ میں تین سال لیڈی میڈیکل آفیسر بھی رہی ہیں ۔ 1978 ء میں ان کی شادی ڈاکٹر غلام عباس احمد سے ہوئی ۔ ان کے دو لڑکے اور تین لڑکیاں ہیں ۔
دینی تعلیم سے وابستگی اور قرآن سے رغبت اور لگاؤنے انھیں دینی تعلیم کی طرف متوجہ کیا ، لہٰذا اپنی پیشہ ورانہ مصروفیت کے باوجود انھوں نے مدرسہ عبداللہ بن مسعود (زیر انتظام المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد) سے پانچ سالہ عالمہ کا کورس مکمل کیا اور اب وہ پریکٹس کے علاوہ اسی مدرسہ میں داخلہ لینے والی خواتین کو قرآن و حدیث اور دیگر علوم شرعیہ کی تعلیم دیتی ہیں ۔ اس کے ساتھ لفظی ترجمۂ قرآن کے مراکز میں ہفتہ میں دو دن خواتین کو قرآن پڑھنا بھی سکھاتی ہیں ۔ اس مصروفیت کے دوران میں انھیں احساس ہوا کہ بہت سی خواتین قرآن سے رغبت اور شغف کے باوجود قرآن کو سمجھ کر پڑھنے اور اس کے صحیح معانی و مطالب سمجھنے سے قاصر ہیں _ لہٰذا انھوں نے اس مقصد سے قرآنی الفاظ کی ایک جامع ڈکشنری تیار کی ہے اور اسے کلید الفاظ قرآنی کے نام سے موسوم کیا ہے –
تعارف کتاب:
قرآن کے الفاظ کو سمجھنے اور لفظ لفظ کے معنی کو سمجھ کر اس کی تشریح و تفسیر بیان کرنے کے مقصد سے بہت سی کتابیں لکھی گئی ہیں اور قرآنی الفاظ کے انڈیکس مع معنیٰ تیار کیے گئے ہیں ۔ موجودہ کتاب ’کلید الفاظ قرآنی‘ مکمل قرآنی الفاظ کے معانی ، مادے ، صیغے اور ابواب کی تحقیق پر مشتمل ایک جامع ڈکشنری ہے ۔ 584 صفحات پر مشتمل یہ کتاب اکتوبر 2016ء میں پہلی بار کرسٹل پبلی کیشنرز اینڈ ڈسٹری بیوٹرز سے شائع ہوئی ہے ۔عرض ناشر اور عرض مرتب کے علاوہ اس کا پیش لفظ مشہور عالم دین مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے لکھا ہے ۔
کتاب کی ابتداء میں فہرست صرف ایک ورق کی ہے ، جس میں سورہ کا نمبر ، سورہ کا نام اور صفحہ نمبر درج ہے ۔ سب سے پہلے اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم اور بسم اللہ الرحمن الرحیم کے لفظی معانی وغیرہ بیان کیے گئے ہیں ۔ اس کے بعد سورۂ فاتحہ سے لے کر سورۂ ناس تک قرآن کے الفاظ کے معانی بیان کیے گئے ہیں ۔ سب سے پہلے آیت نمبر ، پھر اس کے الفاظ ، معانی ، لفظ کا مادہ ، فعل،صیغہ ، مصدر ، باب ، واحد ، جمع بالترتیب مذکور ہیں ۔ زیادہ تر الفاظ کا انتخاب کیا گیا ہے اور ان کے معانی وغیرہ بیان کیے گئے ہیں ، لیکن اس کے باوجود چند الفاظ محترمہ کی گرفت سے رہ گئے ہیں اور ان کا احاطہ نہیں کیا گیا ہے ۔ مثلاً سورۂ الناس میں ملک ، الناس ، یوسوس ، صدور ِاور جنۃ کے الفاظ کے معانی ذکر کیے ہیں، لیکن الہ ، شر ، خناس جیسے الفاظ چھوٹ گئے ہیں ۔ غالبا جو الفاظ اس سے پہلے آچکے ہیں اور جن کا احاطہ دیگر سورتوں میں ہو چکا ہے ان کی تکرار سے بچنے کے لیے ایسا کیا گیا ہے اور ایک لفظ ، جو بار بار آیا ہے اس کی وضاحت بھی ایک ہی جگہ کی گئی ہے ، لہٰذا سورۂ اخلاص میں بھی اسی تکرار سے بچنے کے لیے صرف لفظ الصمد اور کفواً کا معنیٰ بیان کیا ہے ۔
یہ کتاب اردو خواں طبقہ کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہے ، خاص طور سے ان لوگوں کے لیے جو کسی اور زبان سے نابلد ہیں ۔ اس کتاب کے ذریعہ الفاظ قرآنی اور ان کے معانی و مفہوم کو بغیر کسی پریشانی کے آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے ۔
مصنفہ نے اس کتاب کو بہتر اور معتبربنانے کے لیے اسے دیگر اصحاب علم کو دکھایا ہے اور ان سے تعاون حاصل کیا ہے ، جس کا اعتراف انھوں نے پیش لفظ میں کیا ہے:
”ابتداءاً میں نے اس کتاب کو استاذ محترم مولانا سرفراز احمد قاسمی کے سامنے پیش کیا اور خواہش کی کہ اس کو مزید مفید بنانے کی بابت مشورہ دیں ، چوں کہ ابتدا میں میں نے صرف الفاظ قرآن ، اسم و فعل کی شناخت اور مادے جمع کیے تھے ، جو آیات نمبر اور سورتوں کی ترتیب پر مشتمل تھے ۔ مولانا موصوف نے حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی دامت برکاتہم سے اس سلسلہ میں مشورہ کیا ۔ حضرت مولانا نے مشورہ دیا کہ بہتر ہو کہ الفاظ کے ساتھ معانی ، صیغے ، مادے اور کلمات کی شناخت کا اضافہ کردیا جائے تو اس کی افادیت دوبالا ہوجائے گی ۔ چنانچہ حضرت والا کے حکم سے المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد کے شعبۂ تخصص فی الحدیث کے چند طلبہ کو اس کام پر مامور کیا گیا اور طلبہ نے ذوق و شوق سے اس کام کو انجام دیا ، لیکن ان کی اپنی تعلیمی اور تحقیقی کاموں کی وجہ سے تقریبا نصف کتاب کا ہی کام ہوسکا۔۔۔۔۔۔پھر مولانا نے مجھے حکم دیا کہ میں خود اس کام کو مکمل کروں اور جہاں ضرورت محسوس ہو آپ سے رابطہ کروں ۔ مولانا کی حوصلہ افزائی اور مسلسل تقاضے کے نتیجے میں یہ کام ہوسکا ۔”
(عرض مرتب،vi،vii)
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ، جنھوں نے اس کتاب کا پیش لفظ لکھا ہے ، وہ اس کتاب کے بارے میں لکھتے ہیں :
” انھوں نے بڑی محنت سے قرآن مجید کے الفاظ و معانی کے ساتھ ساتھ اس سے متعلق ضروری نحوی و صرفی تحقیق کو شامل کرتے ہوئے پیشِ نظر کتاب تالیف کی ہے ، جو اس طریقہ پر ترجمۂ قرآن پڑھنے والے مردوں اورعورتوں کے لیے ان شاء اللہ بہت مفید ثابت ہوگی ۔ قابل اطمینان بات یہ ہے کہ اس کو مدرسۂ عبداللہ بن مسعودؓ کے ذمہ دار عزیز مکرم جناب مولانا سرفراز احمد قاسمی بارک اللہ فی حیاتہ و جہودہ نے مکمل طور پر دیکھا ہے _ راقم الحروف نے بھی جابجا اس کام کو دیکھا ہے اور اپنی دانست کے مطابق اسے درست پایا ہے _ دعا ہے کی یہ کتاب عام مسلمانوں کو قرآن مجید سے مربوط کرنے میں مفید ثابت ہو ۔”(پیش لفظ صviii)
ماخوذ از:
خواتین اور خدمتِ قرآن
ڈاکٹر ندیم سحر عنبرین
ناشر : ھدایت پبلی کیشنز ، نئی دہلی
صفحات :376 ، قیمت:350 روپے