ہاتھرس:ہاتھرس میں 19 سالہ لڑکی کی اجتماعی زیادتی کے بعد اس کی موت کے معاملے میں خصوصی انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) نے اپنی جانچ مکمل کرلی ہے۔ ہاتھرس انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے ہفتہ کے روز یہ اطلاع دی۔ عہدیدار نے بتایا کہ انتظامیہ نے متاثرہ گاؤں میں میڈیا کے داخلے پر پابندی بھی ختم کردی ہے۔ ایک دن پہلے ہی سیاستدانوں سمیت بیرونی افراد کو بچی کے اہل خانہ سے ملنے سے روک دیا گیا تھا کیونکہ ایس آئی ٹی کی تحقیقات جاری تھیں۔ جوائنٹ مجسٹریٹ پریم پرکاش مینا نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ ایس آئی ٹی کی تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں اور صرف میڈیا کو گاؤں میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو بھی مسترد کردیا کہ انتظامیہ نے بچی کے اہل خانہ کو نظر بند کرکے ان کے فون ضبط کرلئے ہیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اس واقعے پر ملک بھر میں ناراضگی کے درمیان اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بدھ کے روز ایک تین رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے جس کو 14 اکتوبر تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ہاتھرس انتظامیہ نے جمعرات کو سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت احکامات نافذ کردیئے ہیں، جس میں ضلع میں چار یا اس سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی ہے۔ اس ہفتے کے شروع میں متاثر ہ لڑکی کا دہلی کے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا تھا۔
ایس آئی ٹی
ہاتھرس کیس:وزیر اعظم مودی نے کی وزیر اعلیٰ سے بات،یوگی نے ایس آئی ٹی تشکیل دی
لکھنؤ:وزیر اعظم نریندر مودی نے ہاتھرس میں ایک دلت بچی کی مبینہ اجتماعی عصمت دری اور کی ہلاکت کے سلسلے میں بدھ کے روز وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے بات کی اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی۔ وزیر اعلی کے دفتر نے یہ اطلاع دی ہے۔ادھر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اس معاملے میں تین رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔ ایس آئی ٹی کو سات دن میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے کیس کی سماعت فاسٹ ٹریک عدالت میں کرنے کی ہدایت بھی دی ہے۔ چیف منسٹر آفس نے ٹویٹ کیا کہ وزیر اعظم نے ہاتھرس کیس میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے بات کی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہاتھرس کے واقعے پر بات کی ہے اور کہا ہے کہ مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ اس سے قبل مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری اور مقتولہ کی موت کے معاملے میں وزیر اعلی یوگی نے یوپی حکومت کے ہوم سکریٹری بھگوان سوروپ کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا۔ ایس آئی ٹی سات دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔وزیراعلیٰ نے کیس کے ملزمان کے خلاف فاسٹ ٹریک عدالت میں کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔